Islam Times:
2025-04-26@01:53:16 GMT

کرم گرینڈ جرگہ ختم، امن معاہدے پر عمل درآمد کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

کرم گرینڈ جرگہ ختم، امن معاہدے پر عمل درآمد کا اعلان

ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے دونوں فریقین کی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جرگہ کی اگلی بیٹھک کا اعلان مشاورت کے بعد ہوگا۔ کرم مسئلہ نفرت کا نتیجہ ہے، ہم نے اسلامی تعلیمات بھلا دی ہیں، ہم سب اپنا نقصان کر رہے ہیں، جرگہ تب کامیاب ہوگا جب ہم نفرتیں ختم کریں۔ اسلام ٹائمز۔ کرم امن معاہدہ جرگہ ختم ہوگیا، جرگے میں امن معاہدہ پر عمل درآمد کا اعلان کردیا گیا۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے دونوں فریقین کی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جرگہ کی اگلی بیٹھک کا اعلان مشاورت کے بعد ہوگا۔ کرم مسئلہ نفرت کا نتیجہ ہے، ہم نے اسلامی تعلیمات بھلا دی ہیں، ہم سب اپنا نقصان کر رہے ہیں، جرگہ تب کامیاب ہوگا جب ہم نفرتیں ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے ،انسان کا قتل ناقابل معافی ہے، ہم اپنے بچوں اور عورتوں کو قتل کرتے ہیں، باہر سے کوئی نہیں آسکتا، ہم سب ایک دوسرے کے دشمن بنے ہیں۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کا نفرت پھیلانے میں بڑا کردار ہے۔ کُرم امن معاہدے پر پورے ملک نے سُکھ کا سانس لیا، لیکن شرپسندوں کو امن منظور نہیں، شرپسندں کو سامنے لانا ہوگا، حکومت کُرم میں مکمل امن چاہتی ہے دوسری جانب چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے کہا کہ حکومت اور عمائدین کرم دونوں کو کردار ادا کرنا چاہیے، امن ہر صورت قائم ہوگا۔ کُرم کے لیے ریلیف پیکیج منظور کر رہے ہیں، شرپسند رکاوٹ ڈالیں تو قانون حرکت میں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ امن میں سب کا فائدہ ہے، دونوں فریقین امن کی بحالی میں حکومت کا ساتھ دیں۔ آپریشن کا آپشن موجود ہے، آپریشن سے سب متاثر ہوں گے، آج اسسٹنٹ کمشنر پر فاٸرنگ کرانے والے امن دشمن ہیں، شرپسندوں کا تعلق جس فریق سے بھی ہو حوالے کرنا ہوگا۔ چیف سیکرٹری کا مزید کہنا تھا کہ امن معاہدہ پر دونوں فریقین نے دستخط کیے ہیں، پاسداری سب کی ذمہ داری ہے، حکومت اپنا کام خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: معاہدے پر نے کہا کہ کا اعلان

پڑھیں:

پاکستان کیلئے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، بھارتی وزیر آبی وسائل کا اعلان، 3 منصوبوں پر کام شروع

بھارت نے پاکستان کے ساتھ 1960 کے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بعد پاکستان کو پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند کرنے کے لیے تین منصوبوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ بھارتی جل شکتی (آبی وسائل) کے وزیر سی آر پاٹل نے کہا کہ حکومت کے پاس قلیل مدتی، وسط مدتی اور طویل مدتی تین علیحدہ منصوبے ہیں تاکہ پاکستان کو پانی کا ایک قطرہ بھی نہ پہنچے۔

جمعہ کے روز بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں انڈس واٹرز معاہدے کی مستقبل کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اجلاس میں کئی تجاویز پر بات چیت کی گئی جن میں دریاؤں کا پانی موڑنے، نئے ڈیموں کی تعمیر اور موجودہ ڈیموں سے سلٹ نکالنے جیسے طویل مدتی اقدامات شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت نے ان تمام قانونی رکاوٹوں کا بھی توڑ نکال لیا ہے جن کا سامنا پاکستان کی جانب سے عالمی بینک سے رجوع کرنے کی صورت میں ہو سکتا ہے۔ بھارتی حکام نے کہا ہے کہ اگر پاکستان عالمی بینک سے شکایت کرے گا تو بھارت کے پاس اس کا مؤثر جواب تیار ہے۔

بھارت ان آبی منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے جن پر ماضی میں پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے تحت اعتراضات کیے تھے۔ معاہدے کے تحت بھارت کو کسی نئے منصوبے پر عمل درآمد سے قبل پاکستان کو چھ ماہ کا نوٹس دینا ہوتا ہے لیکن اب بھارت نے یہ پابندی بھی معطل کر دی ہے۔

اس کے علاوہ بھارت نے پاکستان کو ہائیڈرو لاجیکل ڈیٹا ، جو سیلاب اور خشک سالی کے انتظام کے لیے ضروری ہوتا ہے ، دینا بھی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے بھارتی شہریوں کو کسی قسم کی دقت نہیں ہوگی اور ہر اقدام بھارت کے مفاد میں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی کمیٹی
  • پاکستان کیلئے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، بھارتی وزیر آبی وسائل کا اعلان، 3 منصوبوں پر کام شروع
  • امریکا نے پاک بھارت صورتحال پر گہری نظر رکھنے کا اعلان کر دیا
  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • کرم میں فریقین کے تمام بنکرز گرا دیے گئے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان کون کون سے معاہدے موجود ہیں؟
  • سندھ طاس معاہدہ کی معطلی اعلانِ جنگ ہے: عمر ایوب
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی پاکستان کے خلاف اعلانِ جنگ ہے، حکومت کا رویہ بزدلانہ ہے: عمر ایوب
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا کراچی میں اے پی سی، حیدرآباد میں جلسے کا اعلان
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان، کیا بھارت یکطرفہ اقدام کا حق رکھتا ہے؟