جماعت اسلامی کا بجلی کے بلوں میں من مانہ اضافہ کرنے کےخلاف شہر بھر میں 14 مقامات پر
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی کال پر کراچی میں بجلی کے بلوں میں من مانہ اضافہ کرنے پر کے الیکٹرک کےخلاف شہر بھر میں 14 مقامات پر بیک وقت احتجاج کرتے ہوئے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف عوام کودینےکا مطالبہ کیا گیا۔
جماعت اسلامی نے شہر بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے ، جس میں شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اوربینرزہاٹھ میں اٹھارکھےتھے، شرکا نے بجلی کی قیمتوں میں من مانہ اضافہ نہ منظورکےنعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز سےمعاہدےختم کیا جائے۔
جماعت اسلامی نے کراچی میں 14مقامات پر کے الیکٹرک کے خلاف احتجاج کیا، جس میں مقامی رہنماؤں نے خطاب کیا، مرکزی احتجاج شاہین کمپلیکس پر کیا گیا، جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کررہےتھے۔
منعم ظفر نے احتجاج کے شرکا سے خطاب کرتےہوئے کہاکہ پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، مسلم لیگ ن سبھی آئی آئی پیزکےکھیل میں شریک ہیں، ان پارٹیوں کے رہنماوں نے الیکشن سے قبل جو دعوے اور وعدے کیےتھے اسےپوراکیا جائے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول زرداری نے300یونٹ اور مریم نواز نے اقتدارسےقبل دوسویونٹ بجلی فری کرنےکا اعلان کیا تھا، لیکن اقتدارمیں آکرسب بھول گئے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ شہرمیں بجلی نہیں مل رہی بل پورا وصول کیا جارہا ہے،جماعت اسلامی نے26جولائی کو احتجاج کیا توحکومت نے کہا کہ آئی پی پیز پربات نہیں ہوگی، پھرمعلومات ملی کہ زیادہ ترآئی پی پیز یہاں موجودہ لوگوں کی ملکیت ہے۔
انہوں نے کہاکہ 2ہزارارب روپےاس قوم نےکیپیسٹی چارجزکی مد میں ادا کیے، 10ارب روپےماہانہ اس آئی پی پیز کودئیےگئےجس نےایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی،حکومت مسلسل جھوٹ بول رہی ہے،آئی پی پیز سے11ارب روپےجوبچےہیں اسکا فائدہ عوام کو کب اورکون دیگا؟
منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ ایم کیوایم ہرحکومت کےساتھ مفادات کیلئےجڑجاتی ہے، یہاں اس عوام کا ہرپیدا ہونیوالا بچہ 3لاکھ کا مقروض ہے،جماعت اسلامی کی جدوجہد ہےکہ کےالیکڑک کو لگام دی گئی ہے،جماعت اسلامی ہرچوک چوراہےپربات کررہی ہے،جماعت اسلامی کا واضح مطالبہ ہےکہ لوڈ شیڈنگ کراچی میں ختم کی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ہے جماعت اسلامی آئی پی پیز
پڑھیں:
مودی سرکار منی پور میں امن برقرار رکھنے میں ناکام، پرتشدد احتجاج کے بعد انٹرنیٹ بند، کرفیو نافذ
مودی سرکار منی پور میں امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہے جب کہ تازہ ترین پرتشدد احتجاج کے بعد مختلف اضلاع میں انٹرنیٹ کو بند اور کرفیو نافذ کردیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق پولیس نے کہا کہ ریاست کے ایک بنیاد پرست گروپ کے کچھ ارکان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین کی سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے بعد انٹرنیٹ بند اور کرفیو نافذ کر دیا گیا۔
تشدد کا تازہ ترین واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ ہفتے کے روز بنیاد پرست میتی گروپ ارم بائی ٹینگول کے کمانڈر سمیت 5 ارکان کی گرفتاری کی اطلاعات سامنے آئیں۔
ان افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے والے مشتعل ہجوم نے پولیس چوکی پر دھاوا بول دیا، ایک بس کو آگ لگا دی اور ریاستی دارالحکومت امپھال کے کچھ حصوں میں سڑکیں بلاک کر دیں۔
منی پور پولیس نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے تناظر میں 5 اضلاع میں کرفیو کا اعلان کیا۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کی طرف سے بندش کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ ان احکامات سے متعلق تعاون کریں۔"
ارمبائی ٹینگول جس پر کوکی برادری کے خلاف پر تشدد کارروائیاں کرانے کا الزام ہے نے بھی ریاست کے اضلاع کو 10 دن تک بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔