کوئٹہ، جماعت اسلامی کا مہنگی بجلی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ عوام الناس کو مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ حکومت اور آئی پی پی کے ظالمانہ معائدوں کا سارا بوجھ عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی کام پر آج بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں جماعت اسلامی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کوئٹہ کے پریس کلب کے باہر جماعت اسلامی کے مظاہرے کے موقع پر وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کوئٹہ کے ضلعی امیر عبدالنعیم رند و دیگر رہنماؤں نے مظاہرے سے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ عوام الناس کو مہنگی بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔ حکومت اور آئی پی پی کے ظالمانہ معائدوں کا سارا بوجھ عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔ حکومت فوری طور پر عوام کو ریلیف فراہم کرئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
کراچی میں ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر کی بنیادی سڑکیں اور ٹرانسپورٹ کا نظام ٹھیک نہیں جبکہ شہریوں کو غیر معقول ای چالان ادا کرنا پڑ رہے ہیں، انہوں نے وعدہ کیا کہ جماعت اسلامی شہر کو لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے آزاد کرائے گی۔
ایک عوامی تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی محدود وسعت کے باوجود عوامی فلاح کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں اور اب 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔
انہوں نے موجودہ انتظامیہ کے منصوبوں پر بھی تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ ایس تھری منصوبہ کہاں گیا، کراچی سرکلر ریلوے کب مکمل ہوگا اور ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کی حالت خراب کیوں کی۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ شہر میں ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہے، سڑکیں بنیں نہیں مگر ای چالان ہزاروں میں لگ رہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے وہیں سندھ میں پانچ ہزار کا چالان کیوں؟ یہ ظلم اور بے انصافی ہے، مقامی سطح پر قبضے اور سفارشات کے ذریعے انتظامی اختیارات مسلوب کیے جا رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے نتیجے میں ٹاؤنز کو حقیقی اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی صوبائی حکومت کے پاس جمع ہیں اور عوام خود کچرا اٹھانے کی فیس ادا کر رہے ہیں حالانکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پورا میکانزم موجود ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے مطالبہ کیا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے دیا جائے اور سٹی وارڈنز کے غلط استعمال کو روکا جائے تاکہ مقامی سطح پر صفائی، سڑکوں اور بنیادی سہولیات کا بہتر انتظام ممکن ہو سکے، تعلیم خیرات نہیں بلکہ بچوں کا حق ہے اور بنو قابل پروگرام کے ذریعے جماعت اسلامی نوجوان نسل کو ہنر مند بنا رہی ہے تاکہ وہ روزگار کے قابل ہو سکیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے آخر میں حکومت سے کہا کہ ’’ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، اگر عوام ہمارے ساتھ نکلیں تو تبدیلی ناگزیر ہے۔