بدامنی کیخلاف جماعت اسلامی کا 30 جولاِئی کو پشاور میں امن جرگہ منعقد کرنیکا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ قیام امن کا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے صوبہ خیبرپختونخوا میں جاری بدترین بدامنی کے خلاف معاشرے کے تمام طبقات سے مشاورت کے لئے 30 جولائی کو پشاور میں دہ امن غگ کے نام سے امن جرگہ منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امن جرگہ کے حوالے سے جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے صوبائی میڈیا سیل کے زیراہتمام مرکز الاسلامی میں سوشل میڈیا کے ضلعی ذمہ داران کا اہم اجلاس نائب امیر صوبہ میاں صہیب الدین کاکاخیل کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈائریکٹر میڈیا احمد فرقان خلیل، صوبائی سیکرٹری اطلاعات نورالواحد جدون، سوشل میڈیا انچارج صداقت محمود سمیت اضلاع کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں امن مارچ کی کامیابی کے لئے صوبہ بھر میں سوشل میڈیا ٹیموں کو منظم کر کے گراس روٹ لیول پر انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی۔
اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا وسطی کے امیر عبدالواسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے بڑا مسئلہ قیام امن کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے کا ہر فرد بدامنی سے براہ راست متاثر ہے اور کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو درپش مسائل کی اصل وجہ صوبے میں جاری بدامنی ہے۔ جماعت اسلامی 30 جولائی کو گل مکئی شادی ہال نزد نادرن بائی پاس میں امن جرگہ منعقد کرے گی، جس سے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین و کارکنان سمیت علمائے کرام، وکلا، تاجر برادری، چیمبر آف کامرس کے نمائندوں، صحافیوں سمیت معززہن شہر کثیر تعداد میں شریک ہوں گے۔ امن جرگہ سے امیر جماعت اسلامی پاکستان انجینر حافظ نعیم الرحمٰن خصوصی خطاب کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا جماعت اسلامی امن جرگہ کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سوات: خیبرپختونخوا کے سوات اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیماہ مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 4.2 ریکارڈ کی گئی، مرکز کوہ ہندوکش کا پہاڑی سلسلہ تھا جبکہ اس کی زیر زمین گہرائی 184 کلومیٹر تھی۔شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے، تاحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔