چین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اقوام متحدہ : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے درمیان تعاون کے بارے میں ایک کھلے اجلاس کا انعقاد کیا اوردونوں فریقوں کے درمیان تعاون کومضبوط بنانے سے متعلق صدارتی بیان منظور کیا گیا۔ جمعہ کے روز اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے کہا کہ چین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنے کا خواہاں ہے۔چین نے نشاندہی کی کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کا مشترکہ طور پر دفاع کرنا، ہاٹ اشوز کے سیاسی حل کو مشترکہ طور پر فروغ دینا، دہشت گردی کا مل کر مقابلہ کرنا اور تہذیبوں کے مابین مکالمے اور تبادلوں کو فروغ دینا ضروری ہے۔ چین اس بات پر زور دیتا ہے کہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے لیے “زیرو ٹالرنس” پر برقرار رکھنا ہے، “دوہرے معیار” اور “انتخابی رویوں” کی مخالفت کرنی چاہئے، دہشت گردی کو مخصوص قومیتوں یا مذاہب سے جوڑنے کی مخالفت کرنی چاہئے، اور انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی تعاون کو مسلسل مضبوط کرنا چاہئے۔فو چھونگ نے کہا کہ چین اور اسلامی ممالک اچھے دوست اور شراکت دار ہیں اور دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے۔ حالیہ برسوں میں چین اور اسلامی ممالک نے مختلف شعبوں میں عملی تعاون میں نتیجہ خیز کامیابیاں حاصل کی ہیں اور دوستانہ تعلقات مسلسل بہتر ہو تےرہے ہیں جو جنوب- جنوب تعاون کی ایک مثال ہے۔ چین حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے اور عالمی امن اور ترقی کو فروغ دینے اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلامی ممالک اقوام متحدہ
پڑھیں:
سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک
سوڈان کے دارفور ریجن کے الفشر شہر میں رواں ہفتے پرائیویٹ ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1500 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد RSF نے علاقے کا کنٹرول سنبھالا اور تب سے قتل عام جاری ہے۔ سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ہلاکتوں کی تعداد 1500 بتائی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزار سے زیادہ شہری الفشر سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، مگر اب بھی تقریباً 1 لاکھ 77 ہزار شہری شہر میں محصور ہیں۔
گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس قتل عام کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقہ مارٹھا نے کہا کہ الفشر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور شہریوں کے لیے کوئی محفوظ راستہ موجود نہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2023 سے جاری حکومت اور پرائیویٹ ملیشیاز کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔