پاکستان کی طرح امریکہ میں بھی سردیوں کے موسم میں سانس کی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں، اور لوگ بڑی تعداد میں ہسپتالوں کا رخ کر رہے ہیں۔امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق موسمی فلو کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کووڈ-19 کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق عام زکام، بخار، بہتی ناک اور کھانسی جیسی ہلکی علامات کے لیے عام طور پر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اگر کوئی شخص زیادہ خطرے میں ہو، جیسے بزرگ افراد، حاملہ خواتین، یا وہ لوگ جنہیں پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہو (مثلاً دل کی بیماری یا کینسر) ایسے افراد کے لیے اینٹی وائرل ادویات جلد شروع کرنا ضروری ہوتا ہے۔

اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو جیسے مسلسل تیز بخار، سانس لینے میں دشواری، یا کھانسی میں خون آنا، ایسے افراد کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ انہیں بیکٹیریل انفیکشن کے امکانات ہو سکتے ہیں اور انہیں اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔سی این این کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاطی تدابیر اپنانا اور صحیح علاج کا انتخاب کرنا سردیوں میں عام سانس کی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔

ٹیم کو بڑا دھچکا ، اہم کھلاڑی چیمپئنز ٹرافی سے باہر

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی

کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کرینگے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ وائناڈ سے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا نے بھارت کی دارالحکومت دہلی میں فضائی آلودگی کے مسائل کو اٹھاتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری نے کہا کہ کیرالہ کے وائناڈ اور پھر بہار کے بچھواڑا سے دہلی لوٹ کر سانس لینا حقیقی معنوں میں چونکا دینے والا تجربہ ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم سب اپنے سیاسی مفادات سے اوپر اٹھ کر متحد ہوں اور اس کے خلاف کچھ ٹھوس قدم اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو فوری طور پر کارروئی کرنی چاہیئے، ہم سب کسی بھی ایسے قدم کی حمایت اور تعاون کریں گے، جو اس خوفناک صورتحال سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں۔ پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ دہلی والے ہر سال اس زہریلی ہوا کو جھیلنے پر مجبور ہوتے ہیں اور ان کے پاس کوئی آپشن نہیں ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانس سے متعلق بیماریوں میں مبتلا افراد، اسکول جانے والے بچوں کے علاوہ بزرگوں کو فوری طور پر راحت کی ضرورت ہے، ہمیں اس آلودگی سے نمٹنے کے لئے فوری کارروائی کرنی چاہیئے۔ پرینکا گاندھی نے مودی، وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا سے فوری طور پر موثر قدم اٹھانے کی اپیل کی ہے۔ سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) کے مطابق اتوار (2 نومبر) کو ہوا کی رفتار کم ہونے کی وجہ سے آلودگی کم پھیلی، جس سے دہلی کی ہوا کا معیار "انتہائی خراب" کے زمرے میں رہا۔ دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) ہفتہ کو 303 سے بڑھ کر اتوار کی صبح 386 درج کیا گیا۔ دہلی کے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم (اے کیو ای ڈبلیو ایس) نے بتایا کہ شمال مغربی سمت سے آنے والی ہواؤں کی رفتار شام اور رات کے دوران 8 کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہو گئی، جس سے آلودگی کا پھیلاؤ رک گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کھپرو میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ،شہری پریشان
  • ماحولیاتی تبدیلیوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ملیریا اور ڈینگی کے کیسز میں تشویشناک اضافہ
  • پاکستان نیوی کی صلاحیتوں پر کسی کو کوئی شک و شبہ نہیں ہونا چاہیے: وائس ایڈمرل فیصل عباسی
  • ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے،علیمہ خان
  • خدمات اور وفاداری کا اعتراف، عمان کی جانب سے 45 افراد کو شہریت دینے کا شاہی فرمان جاری
  • وہ 5 عام غلطیاں جو بیشتر افراد کسی نئے اینڈرائیڈ فون کو خریدتے ہوئے کرتے ہیں
  • مقبوضہ کشمیر، زعفران کی پیداوار میں 90 فیصد کمی، کاشتکار پریشان
  • زہریلا کھانسی سیرپ
  • دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل ہورہا ہے، پرینکا گاندھی
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک