وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا سرکاری ہیلی کاپٹر ایئر ایمبولنس میں تبدیل کیا جائیگا
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ خیبر پختونخوا ایوی ایشن کو ایئر ایمبولنس کے لیے فنڈ فراہم کرے گی، وزیراعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر عوامی خدمت کے لیے پیش کیا جو پہلے ہی کرم میں ادویات کی سپلائی اور پھنسے افراد کو نکالنے کے استعمال ہورہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں کابینہ نے سرکاری ہیلی کاپٹر کو ایئرایمبولنس میں تبدیل کرنے کی منظوری دیدی۔ مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا MI 17 ہیلی کاپٹر اییر ایمبولنس کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ 300 ملین روپے کی لاگت سے ہیلی کاپٹر کی modification کرکے اسے ایئر ایمبولنس میں تبدیل کیا جائے گا۔ بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ خیبر پختونخوا ایوی ایشن کو ایئر ایمبولنس کے لیے فنڈ فراہم کرے گی، وزیراعلیٰ نے اپنا ہیلی کاپٹر عوامی خدمت کے لیے پیش کیا جو پہلے ہی کرم میں ادویات کی سپلائی اور پھنسے افراد کو نکالنے کے استعمال ہورہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا ایئر ایمبولنس ہیلی کاپٹر کے لیے
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔