چینی چیٹ بوٹ “ڈیپ سیک” کا خوف ،امریکی ملازمین پربڑی پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
امریکی کانگریس نے اپنے ملازمین کو چینی چیٹ بوٹ “ڈیپ سیک” استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔ کانگریس کے دفاتر کو باضابطہ طور پر خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اس چیٹ بوٹ کو اپنے سرکاری فونز، کمپیوٹرز اور دیگر آلات پر انسٹال نہ کریں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ہاؤس کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ڈیپ سیک فی الحال زیرِ جائزہ ہے اور کانگریس میں اس کا استعمال غیر مجاز قرار دیا گیا ہے۔
نوٹس میں خبردار کیا گیا کہ سائبر حملہ آور پہلے ہی اس چیٹ بوٹ کو بدنیتی پر مبنی سافٹ ویئر پھیلانے اور ڈیوائسز کو نقصان پہنچانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ اسی خدشے کے پیشِ نظر کانگریس نے تمام سرکاری آلات پر ڈیپ سیک کے استعمال کو محدود کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات نافذ کر دیے ہیں۔ اب کسی بھی ملازم کو سرکاری کمپیوٹر، فون یا ٹیبلٹ پر ڈیپ سیک انسٹال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کانگریس نے مصنوعی ذہانت سے متعلق کسی سافٹ ویئر پر پابندی عائد کی ہو۔ 2023 میں کانگریس نے چیٹ جی پی ٹی کے مفت ورژن پر پابندی لگا دی تھی جبکہ اس کا صرف مخصوص مقاصد کے لیے ادائیگی شدہ ورژن استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔
اسی طرح گزشتہ اپریل میں مائیکروسافٹ کوپائلٹ کے استعمال پر بھی پابندی لگا دی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کانگریس نے ڈیپ سیک چیٹ بوٹ
پڑھیں:
مالدیپ میں تمباکو کے استعمال پر پابندی، خریدو فرخت ممنوع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مالے:۔ مالدیپ نے تمباکو پر پابندی نافذ کر دی ہے، جس کے تحت یہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جو آئندہ نسلوں کے لیے تمباکو مصنوعات کی فروخت اور استعمال کو ممنوع قرار دیتا ہے۔
وزارت صحت نے کہا ہے کہ نئے قانون کے تحت، یکم جنوری 2007ءیا اس کے بعد پیدا ہونے والے کسی بھی فرد کو تمباکو مصنوعات خریدنے، استعمال کرنے یا فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ یہ قانون مئی میں صدر محمد معیزو کے ذریعے منظور کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ایک “تمباکو سے پاک نسل” کی تشکیل ہے، جو عوامی صحت کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
وزارت کے مطابق “نسل در نسل پابندی ایک جرا ¿ت مندانہ قدم ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ نوجوان مالدیپ کے باشندے تمباکو کے مہلک اثرات سے آزاد ہو کر پروان چڑھیں”۔
مزید کہا گیا کہ یہ اقدام عالمی ادارہ صحت کے فریم ورک کنونشن برائے تمباکو کنٹرول کے تحت مالدیپ کی ذمہ داریوں کے مطابق ہے۔ اب دکان داروں کو خریداروں کی عمر کی تصدیق کرنا لازمی ہوگا، اور یہ پابندی تمام تمباکو مصنوعات پر لاگو ہوتی ہے۔
مالدیپ دنیا میں ویپنگ اور ای سگریٹس پر سب سے سخت پابندیوں میں سے ایک کو بھی برقرار رکھتا ہے، جس کے تحت ان کی درآمد، فروخت، تقسیم اور استعمال ہر عمر کے انسانوں کے لیے ممنوع ہے۔