چمپئنز ٹرافی ، قومی اسکواڈ کا اعلان ، فخر زمان ، فہیم اشرف شامل
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور (اسپورٹس ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی چمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے 15 رکنی اسکواڈ کا اعلان کر دیا ہے۔15 کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ میں 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں جنہوں نے آخری بار گزشتہ سال جنوبی افریقا میں ون ڈے سیریز کھیلی تھی۔عبداللہ شفیق، محمد عرفان خان، صائم ایوب اور سفیان مقیم کی جگہ فہیم اشرف، فخرزمان، خوشدل شاہ اور سعود شکیل کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔پاکستان کا 15 رکنی اسکواڈ میں بیٹرز بابر اعظم، فخر زمان، کامران غلام، سعود شکیل، اور طیب طاہر شامل ہیں جبکہ آل راؤنڈرز میں فہیم اشرف، خوشدل شاہ اور سلمان علی آغا (نائب کپتان) اسکواڈ کا حصہ ہیں۔15 رکنی اسکواڈ میں وکٹ کیپر بیٹرز محمد رضوان(کپتان) اور عثمان خان بھی شامل ہیں۔ بولرز میں اسپنر ابرار احمد اور فاسٹ بولرز حارث رؤف، محمد حسنین، نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی کو شامل کیا گیا ہے۔چمپئنز ٹرافی پاکستان میں 19 فروری سے 9 مارچ تک منعقد ہوگی، پی سی بی کے پاس اسکواڈ میں تبدیلی کے لیے 11 فروری تک کا وقت ہے اس کے بعد تبدیلی کی اجازت صرف طبی بنیادوں پر آئی سی سی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی کی منظوری سے ہوگی۔یہی ٹیم چیمپئنز ٹرافی سے قبل کراچی اور لاہور میں ہونے والی سہ فریقی ون ڈے سیریز میں بھی حصہ لے گی جس میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا شامل ہیں۔پاکستان چمپئنز ٹرافی میں اپنا پہلا میچ 19 فروری کو نیوزی لینڈ کے خلاف کراچی میں کھیلے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں
پڑھیں:
پاکستان کی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال لانچ ہونے کا امکان
پاکستان اور چین کے درمیان 5 ارب ڈالر مالیت کے دفاعی معاہدے کے تحت چین کے تعاون سے تیار کی جانے والی پہلی ہانگور کلاس آبدوز آئندہ سال پاک بحریہ کی فعال سروس میں شامل ہو جائے گی۔پاکستانی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے گلوبل ٹائمز کیساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ 2028 تک 8 آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ خوش اسلوبی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ جدید آبدوزیں پاکستان کی بحیرہ عرب اور بحرِ ہند میں نگرانی کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کریں گی۔معاہدے کے تحت پہلی 4 آبدوزیں چین میں تیار ہوں گی، جب کہ باقی 4 پاکستان میں اسمبل کی جائیں گی تاکہ مقامی تکنیکی مہارت کو فروغ دیا جا سکے۔اب تک چین کے صوبہ ہوبے میں 3 آبدوزیں یانگ زی دریا میں لانچ کی جا چکی ہیں۔ایڈمرل نوید اشرف نے کہا، چینی ساختہ آلات اور پلیٹ فارمز نہ صرف قابلِ اعتماد ہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید اور پاکستان نیوی کی ضروریات کے عین مطابق ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جدید جنگی تقاضوں کے پیش نظر مصنوعی ذہانت (AI)، غیر انسانی نظاموں (Unmanned Systems) اور الیکٹرانک وارفیئر ٹیکنالوجیز پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے، اور پاکستان چین کے ساتھ ان شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔اس معاہدے سے پاکستان اور چین کے درمیان دفاعی و صنعتی تعاون مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔ ایڈمرل اشرف کے مطابق، یہ تعاون صرف ہتھیاروں تک محدود نہیں، بلکہ اس میں تربیت، ٹیکنالوجی شیئرنگ، ریسرچ اور صنعتی شراکت داری بھی شامل ہے۔