گرینڈ جرگہ ختم، امن معاہدے پر عمل کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
٭کرم میں قافلے پر فائرنگ، اسسٹنٹ کمشنر اور3پولیس اہلکار زخمی
پشاور(بیورو رپورٹ )اپر کرم میں دو قبائل کے درمیان جنگ بندی کے لیے آنے والے سرکاری قافلے پر فائرنگ سے اسسٹنٹ کمشنر کرم سمیت3 پولیس اہل کار زخمی ہوگئے۔ایس ایچ او کے مطابق اپر کرم میں ضلعی انتظامیہ نے جنگ بندی کروا دی تھی لیکن دوسرے فریق سے بات چیت کے لیے جانے والے قافلے پر فائرنگ کی گئی۔ فائرنگ میں سرکاری قافلے کی قیادت کرنے والے اسسٹنٹ کمشنر کرم منان زخمی ہوگئے۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر منان کو بوشہرہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔غلجو کلے کے ساتھ اسسٹنٹ کمشنر امن و امان قائم کرنے کے لیے بوشہرہ جا رہے تھے جس پر فتح کلے کی طرف سے فائرنگ کی گئی۔پولیس نے بتایا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ ساتھ فائرنگ میں تین اہل کار بھی زخمی ہوئے ہیں جب کہ زخمی اسسٹنٹ کمشنر ریونیو سعید منان کو آپریشن تھیٹر منتقل کردیا گیا۔ قبائلی رہنما شفیق مطہری نے بتایا ہے کہ ہم انتظامیہ و پولیس کے ہمراہ فائر بندی میں مصروف تھے کہ فائرنگ ہوئی اور فائرنگ کا واقعہ بوشہرہ میں جمعہ کی صبح پیش آیا۔ضلعی انتظامیہ کرم کا کہنا ہے کہ علاقے میں سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حفاظتی انتظامات کیے جا رہے ہیں ۔ادھر کرم میں پھنسے ہوئے 66 افراد کا کامیاب انخلا کرلیا گیا۔ تری منگل میں مشران کی سفارش پر 66 افراد، بشمول خواتین و بچے محفوظ مقام پر منتقل کردیے گئے۔ فسادات کی وجہ سے عوام پھنس گئے تھے۔دوسری جانب کرم امن معاہدہ جرگہ ختم ہوگیا ،جرگے میں امن معاہدہ پرعمل درآمد کا اعلان کردیا گیا۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے دونوں فریقین کی کمیٹیاں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، جرگہ کی اگلی بیٹھک کا اعلان مشاورت کے بعد ہوگا، کرم مسئلہ نفرت کا نتیجہ ہے، ہم نے اسلامی تعلیمات بھلا دی ہیں،ہم سب اپنا نقصان کر رہے ہیں،جرگہ تب کامیاب ہوگا جب ہم نفرتیں ختم کریں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی: ڈکیتی کے دوران شہری کی فائرنگ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی
کراچی کے علاقے گلشن احباب پاکستان بازار تھانے کی حدود میں سیکٹر 16 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک 14 سالہ معصوم بچہ جاں بحق جبکہ ایک ڈاکو مارا گیا۔
تفصیلات کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار مسلح ملزمان علاقے میں ایک راہگیر سے ڈکیتی کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران قریبی موجود شہری شہنشاہ حسن نے اپنی ذاتی لائسنس یافتہ اسلحہ سے مداخلت کرتے ہوئے ملزمان پر فائرنگ کی۔
شہری کی فائرنگ سے ایک ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ دوسرا زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب رہا۔
تاہم، فرار ہوتے ڈاکو نے اندھا دھند فائرنگ کی جسکی زد میں آکر 14 سالہ بچہ حسین ولد علی جاں بحق ہوگیا، جس پر اہل علاقہ اور اہل خانہ میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
پولیس نے موقع سے ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور ایمونیشن برآمد کر لیا ہے جبکہ شہری کا اسلحہ بھی فرانزک تجزیے کے لیے قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم کی شناخت کا عمل جاری ہے اور ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق قانون کے مطابق تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ واقعے کی مکمل چھان بین ممکن ہو سکے۔
رواں سال کے اعداد و شمار کے مطابق ڈکیتی مزاحمت کے دوران ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 33 تک جا پہنچی ہے۔