کندھکوٹ: پیکا قانون تسلیم نہیں کریں گے، صحافیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کندھکوٹ (نمائندہ جسارت) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی مرکزی کال پر پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پیکا ایکٹ کیخلاف علی حسن ملک، دلیپ کمار ٹھاکر، غلام رسول میرانی، راجا گوپی چند، حفیظ ملک، بقا محمد بھنگوار، نصیر منگی، حضوربخش منگی، ممتاز سندھی، احمد علی مغل، قدرت اللہ میرانی ودیگر کی قیادت میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے کالا قانون پیکا ایکٹ نامنظور، صحافت زندہ آباد کی نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ یہ صحافت کی آزادی پر حملہ ہے، حکومت پیکا قانون لاکر صحافیوں کے خلاف کارروائیاں کرے گی، ہم اس قانون کو تسلیم نہیں کریں گے، فوری قانون ختم کیا جائے، قانون کے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کندھکوٹ،ڈینگی و ملیریا پر قابو پانے کیلیے ٹیموں کی تشکیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کندھکوٹ(نمائندہ جسارت)سندھ حکومت کی ڈینگی ملیریا کے حوالے سے ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کشمور آغا شیر زمان کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سید اعجاز علی شاہ کی جانب اور ملیریا فوکل پرسن ڈاکٹر یوسف نوناری کے تعاون سے ضلع کے تمام بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی پر قابو پانے اور نگرانی کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ تعلقہ اسپتالوں اور آر ایچ سی مراکز میں 8 خصوصی ڈینگی وارڈ قائم کیے گئے ہیں جہاں 17 بستر فراہم کیے گئے ہیں۔ پرائیوٹ اور سرکاری لیبارٹریز بھی روزانہ کی بنیاد پر ضلع میں ڈینگی کے تصدیق شدہ کیسز کا ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ 28 اکتوبر سے اب تک ڈینگی کا ایک بھی مریض رپورٹ نہیں ہوا ہے جبکہ ضلع میں مچھروں کے کاٹنے سے بچاؤ کے لیے ضلع کونسل محکمہ صحت کے تعاون سے شہر اور دیہی علاقوں میں سپرے کے خاطر خواہ انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ لاروا کی افزائش کو روکنے کے لیے مختلف مقامات پر پاؤڈر کا چھڑکاؤ بھی کیا جا رہا ہے، تاکہ ضلع کشمور کے لوگوں کو ڈینگی اور ملیریا سے زیادہ سے زیادہ محفوظ رکھا جا سکے۔