یہ غذا سالانہ 20 لاکھ سے زائد ذیابیطس کے کیسز کی وجہ بنتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
میٹھے مشروبات طویل عرصے سے آج کل کی غذا کا ایک اہم حصہ ہیں لیکن محققین اس بات پر روشنی ڈالتے ہیں کہ یہ عالمی صحت کے لیے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔
ڈوروتھی آر فرائیڈمین اسکول آف نیوٹریشن سائنس اینڈ پالیسی کے محققین کی طرف سے نیچر میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہر سال چینی والے میٹھے مشروبات کے استعمال کی وجہ سے ٹائپ 2 ذیابیطس کے 22 لاکھ نئے کیسز اور دل کی بیماری کے 12 لاکھ نئے کیسز سامنے آتے ہیں۔
اس بڑے پیمانے پر کیے گئے مطالعے میں 184 ممالک کے 30 سالوں کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا جو کہ 1990-2020 تک محیط ہے۔
مطالعے نے اس بات میں نمایاں فرق پایا کہ یہ مشروبات کس طرح مختلف آبادیوں کو متاثر کرتے ہیں۔ نتائج کے مطابق مرد، کم عمر افراد، اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد اور شہری آبادی زیادہ خطرے میں ہیں۔
جبکہ سب صحارا افریقہ، لاطینی امریکا اور کیریبین جیسے ترقی پذیر خطوں نے شوگر والے مشروبات کی کھپت کیوجہ سے امراض کی خطرناک تعداد ظاہر کی ہے۔
افریقہ میں ذیابیطس کے 21% سے زیادہ اور لاطینی امریکا میں تقریباً 24% نئے ذیابیطس کے کیسز ریکارڈ ہوتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ذیابیطس کے
پڑھیں:
غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتیں، اسرائیل کو 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا
JERUSALEM:اسرائیل کو غزہ جنگ میں فوج کا بدترین جانی نقصان درد سر بن گیا اور 10 ہزار سے زائد فوجی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بینجمن نیتن یاہو کی سربراہی میں اسرائیل کو بدترین بحران کا سامنا ہے کیونکہ غزہ میں بڑی تعداد میں فوجی ہلاکتوں کے بعد اہلکاروں کی کمی پڑگئی ہے اور 10 ہزار سے زائد اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ اسرائیل کو 10 ہزار میں سے 6 ہزار لڑاکا فوجیوں کی فوری ضرورت ہے اور اسی لیے نئے جوانوں کی بھرتی کا اعلان کیا گیا ہے، جن میں انتہائی راسخ العقیدہ (الٹرآرتھوڈوکس) برادری سے تعلق رکھنے والے یہودی جوان بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیل فوجی اہلکاروں کی غزہ میں ہلاکتوں کے باعث کمی کا راز اس وقت انکشاف ہوا جب فوجی ترجمان سے انتہائی راسخ العقیدہ یہودیوں کی فوج میں بھرتی سے متعلق سوال کیا گیا۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے تصدیق کی کہ صورت حال سنگین ہے اور فوجیوں کی بھرتی کی فوری طور پر ضرورت ہے۔
اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 429 سے زائد فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم حالیہ میڈیا رپورٹس کو سامنے رکھا جائے تو اسرائیل کو غزہ میں بدترین جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسی سبب اسرائیلی حکومت انتہائی راسخ العقیدہ یہودی برادری سے فوج میں جوانوں کو بھرتی کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے حالانکہ انہیں پہلے فوج میں شمولیت سے مستثنیٰ سمجھا جاتا تھا۔