UrduPoint:
2025-09-18@13:17:01 GMT
جلائو گھیرائو مقدمات میں عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18فروری تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2025ء) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے9 مئی کے جلائو گھیرائو کے تین مقدمات میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی ۔ عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔
(جاری ہے)
انسداد دہشتگری عدالت کے جج منظر علی گل نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، ہفتہ کو سماعت پر عبوری ضمانتوں کی معیاد ختم ہونے پر عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگائی ۔
دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمر ایوب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں، ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔ جس پر عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ میں خود جے آئی ٹی میں گیا تھا، مگر اپنا موقف پیش نہ کر پایا ۔ عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں عدالت نے
پڑھیں:
ایمان مزاری کی غیر حاضری، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)اسلام آباد ہائی کورٹ میں بلوچستان یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی رہنما ماہ رنگ بلوچ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ایمان مزاری کورٹ روم نمبر ون میں پیش نہیں ہوئیں۔نجی ٹی وی کے مطابق معاون وکیل نے شکایت کا ذکر کیا تو چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پوچھا کہ کس بنیاد پرشکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا کیس کی مرکزی وکیل کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا، عدالت نے کیس دوسرے بینچ کو منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر نے ماہ رنگ بلوچ کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نکالنے کی درخواست پر سماعت کی، ایڈووکیٹ ایمان مزاری عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔ایمان مزاری کے معاون وکیل نے کیس دوسری عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ گزشتہ سماعت پر جو واقعہ پیش آیا تھا، ایمان مزاری نے شکایت دائر کر دی ہے، استدعا ہے کہ کیس کسی دوسرے بینچ کو منتقل کر دیا جائے۔(جاری ہے)
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دئیے کہ کس بنیاد پر شکایت دائر کی گئی عدالت میں کیا ہوا تھا عدالت کا سوال ہے کہ مرکزی وکیل پیش کیوں نہیں ہوئیں ۔انہوں نے کہا کہ وکیل کی غیر حاضری کا کوئی مناسب جواز پیش نہیں کیا گیا۔ عدالت نے معاون وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔