لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 فروری2025ء) لاہور کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے9 مئی کے جلائو گھیرائو کے تین مقدمات میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی ۔ عدالت نے پولیس کو تفتیش مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔

(جاری ہے)

انسداد دہشتگری عدالت کے جج منظر علی گل نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی، ہفتہ کو سماعت پر عبوری ضمانتوں کی معیاد ختم ہونے پر عمر ایوب عدالت میں پیش ہوئے اور اپنی حاضری لگائی ۔

دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمر ایوب کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ نہیں، ابھی بیانات ریکارڈ ہونا باقی ہیں۔ جس پر عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ میں خود جے آئی ٹی میں گیا تھا، مگر اپنا موقف پیش نہ کر پایا ۔ عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں18 فروری تک توسیع کر دی۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں عدالت نے

پڑھیں:

(26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری

انسداد دہشت گردی عدالت کا 25 جولائی کو سماعت مقرر کرنے کا فیصلہ، ججز کی چھٹیاں منسوخ ،بانی پی ٹی آئی کیخلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسوں کا ٹرائل جیل میں ہوگا
پراسیکیوٹر کی درخواست قبول،عمر ایوب، اسد قیصر،علیمہ خان،فیصل امین، حماد اظہر، شاہد خٹک سمیت عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ جاری ، تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس بھیج دیے

انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔ عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلئے طلب کرلیا گیا ہے۔عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیٔرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔بانی چیٔرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیٔرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی رہنما کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد منسوخ
  • اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
  • عمرایوب کے اکتوبر 2024 کے احتجاج سے متعلق مقدمے میں وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • 4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • (26 نومبر احتجاج کے مقدمات )عارف علوی ،گنڈاپورکے وارنٹ گرفتاری
  • 26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ  
  • پریس کانفرنس کرنے والوں کو9مئی مقدمات میں معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال ہے
  • چھبیس نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلئے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
  • شیرپائو پل جلائو گھیرائواور دیگر 9مئی مقدمات : احمر بھچر ‘ یاسمین راشن ‘ محمود الرشید سمیت 79افراد کو 10برس قید : شاہ محمود بری