8 فروری کو احتجاج ہوا تو ریاست 26 نومبر کی طرح حرکت میں آئے گی، وزیرداخلہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور:
وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ 8 فروری کو احتجاج کے حوالے سے ہم جماعت سے درخواست کریں گے اور اگر اُسے نہ مانا گیا تو پھر ریاست حرکت میں آئے گی۔
لاہور کے علاقے پیکیو روڈ پر واقع میگا پاسپورٹ سینٹر کے دورے پر وزیرداخلہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے 26 نومبر کو بھی ان سے درخواست کی تھی اور 8 فروری کے احتجاج کے حوالے سے بھی درخواست کریں گے، اگر اب بھی وہ نہیں مانیں گے تو پھر ریاست حرکت میں آئے گی۔
انہوں نے کاہ کہ ملک میں پاسپورٹ کا رش تھا جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا، 14 میگاہ سینٹر مزید بنے گے اور لاہور میں اس طرز کے مزید تین سینٹر بنائے جائیں گے، شملہ پہاڑی سینٹر سینٹر کو بہتر بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے میں آنے والے دنوں میں بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی گی، جو لوگ بیرون ملک صحیح طریقے سے جا رہے ہیں اگر ان کو یائرپورٹ پر تنگ کیا جا رہا ہے اس حوالے سے کام ہونا چاہیے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے اور کسٹم میں بڑی تبدیلی نظر آئی گی۔ گجرانوالہ اور گجرات سے بڑی تعداد میں لوگ باہر کے ممالک جا رہے تاہم اب اس حوالے سے ائیر پورٹ پر چیکینگ سخت کی گئی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ایک ماہ پہلے ہم پاکستان کے پاسپورٹ کا بیک لاک ختم کر دیا ہے۔ نادرا کے ساتھ مل کر چودہ شہروں میں پاسپورٹ آفس بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔ لاہور میں تین آفس آپریشنل ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ اتھارٹی بنانے کے حوالے سے ہماری بڑی خواہش ہے وہ جلد مکمل کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
26 نومبر احتجاج کے مقدمات جلد سماعت کیلیے مقرر، ججز کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں
انسداد دہشت گردی روالپنڈی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات کی جلد سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور 25 جولائی کو سماعت مقرر کرلی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری کی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو پراسیکوشن نے درخواست دائر کر دی۔
پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ کی درخواست میں تھانہ صادق آباد کے مقدمہ نمبر 3393، تھانہ واہ کینٹ کا مقدمہ نمبر 839 تھانہ نصیر آباد کا مقدمہ 1862 جلد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
عدالت نے درخواست کو قبول کرتے ہوئے تینوں مقدمات کو 25 جولائی کی سماعت کیلیے مقرر کرتے ہوئے تمام ملزمان اور وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج 7 اگست تک چھٹیوں پر تھے، جن کی چھٹیاں منسوخ کر کے انہیں 26 نومبر احتجاج کے مقدمات کے ٹرائل کیلیے طلب کرلیا گیا ہے۔
عدالت نے 26 نومبر کیسوں کا ہفتہ میں تین سے چار روز ٹرائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مقدمات میں علیمہ خان ،بانی چیئرمین پی ٹی آئی ملزمان نامزد ہیں جن کے خلاف چالان تاحال پیش نہیں ہوئے ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی خلاف چالان پیش ہونے پر تینوں کیسز کا ٹرائل جیل میں ہوگا، بانی چیئرمین خلاف چالان پیش نا کئے جانے پر ٹرائل کچہری عدالت ہوگا۔
دوسری جانب انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 26 نومبر احتجاج کے تین مقدمات میں عدم گرفتار ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ جس کے لیے پولیس نے ٹیمیں تشکیل دے کر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کردی ہیں۔
ملزمان میں سابق صدر عارف علوی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، شاہد خٹک ، خالد خورشید، عمر ایوب، شہریار ریاض، اسد قیصر، فیصل امین، حماد اظہر اور دیگر شامل ہیں۔