حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع ہوجائیں گے، فواد چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد:
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مذاکرات کا پراسس ختم نہیں ہو گا دوبارہ شروع ہو جائے گا، موجودہ صورتحال میں ایک آل پارٹیز کانفرنس کی ضرورت ہے اور اگر عمران خان اس میں شرکت نہیں کرے تو پھر یہ بھی بے کار ہوگی۔
سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان فواد چوہدری نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات کا پراسس دوبارہ شروع ہو جائے گا اور یہ ختم نہیں ہوگا، جب بانی پی ٹی آئی سے مذاکراتی کمیٹی ملاقات ہی نہیں کر سکتی تو کیا مذاکرات کرے؟
ان کا کہنا تھا کہ فیصلے تو بانی پی ٹی آئی نے ہی کرنے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے اسپیس ہی نہیں دی جا رہی، ہمیں غیر سیاسی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، جس میں سب شامل ہوں، اصل اسٹیک ہولڈر شامل ہی نہیں ہے، کوئی بھی جماعت اتنی طاقتور نہیں کہ دوسری جماعت کو ایک حد سے زیادہ نیچا دکھا سکے۔
انہوں نے کہا کہ راستہ یہ ہے کہ ہم اپنے پاوں سے آگے دیکھنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتیں ہوئیں تھیں ان کو دیکھ کر میں یہی کہوں گا کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈیل نہیں کرنی، مجھے یقین ہے کہ بانی پی ٹی آئی اپنی پوزیشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے وہ بالکل خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکومت سے بانی پی ٹی آئی مینج نہیں ہو رہے، کیسز بے شک چلتے رہیں لیکن انصاف کیا جائے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ 2016 میں مسلم لیگ ن لے کر آئی، ہم تو پی ایم ڈی اے لے کر آئے تھے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ اٹھا کر جیلوں میں ڈال دیں ،جو کچھ کیا جا رہا اس سے لگتا کہ ان کو سمجھ ہی نہیں کہ میڈیا کیسے چلایا جا تا ہے۔
سینئر سیاستدان فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی گرینڈ اپوزیشن الائنس بنا لیتی ہے تو حکومت کو خطرات ہیں، حکومت بہت کمزور ہے، درمیانہ احتجاج بھی حکومت کو غیر مستحکم کر دے گا۔ اپوزیشن الائنس بننے میں کم از کم 6 مہینے کی تاخیر ہو چکی ہے۔ موجودہ صورتحال میں ایک اے پی سی کی ضرورت ہے اور بانی پی ٹی آئی اس اے پی سی میں نہیں ہوتے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
شاہ محمود قریشی جیسے لوگ مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، مجھے نہیں سمجھ آتی شاہ محمود قریشی کیوں جیل میں ہیں؟۔ ان کا کہنا تھا کہ عدم سیاسی استحکام سے نقصان پاکستان کا ہوتا ہے، ملک میں مستقل عدم استحکام ہے ،کرم میں اور بلوچستان میں جو ہوا وہاں اسٹیٹ کی رٹ تو ختم ہو گئی ناں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ معیشت استحکام کے لیے طویل المدتی پالیسی چاہیے، راتوں رات پاکستان کی معیشت نہیں سنبھلے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی فواد چوہدری ہی نہیں نہیں ہو نے کہا
پڑھیں:
سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
ڈاکٹر عارف علوی— فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و سابق صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سب پوچھتے ہیں بانیٔ پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے۔
لندن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ پچھلے 70 سال میں کوئی ایسا لیڈر پیدا نہیں ہوا جس کی شہرت 90 فیصد ہو، انتخابی نشان چھن جانے پر میں نے بانی سے کہا کہ الیکش ملتوی ہونے چاہئیں۔
عارف علوی نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ الیکشن ایک دن کے لیے ملتوی نہیں ہونے چاہئیں، جس دن الیکشن ہوا کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ صبح کیا ہو گا۔
عارف علوی نے کہا کہ ہم اس بات کو سراہیں گے کہ آئندہ الیکشنز اور جمہوریت کے قیام کے لیے مذاکرات ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لڑکوں نے اپنے بزرگوں کے ہاتھوں پر نقشے بنائے کہ یہ انتخابی نشان ہے بھولنا مت۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کہاں سے آئے، کسی کو معلوم ہے تو آج تو بتا دے، کچھ تو شرم و حیا کریں اور بتا دیں کہ یہ ہیں وہ ذرائع۔