غزہ: قابض اسرائلی فوج کی قید سے آزاد ہونے والے فلسطینی شہری رام اللہ میں اپنے اہل خانہ سے مل رہے ہیں

غزہ(صباح نیوز)حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا چوتھا مرحلہ مکمل
ہو گیا ، اسرائیل نے بالآخر 3 کے بدلے 183 فلسطینی رہا کر دئیے۔ حماس کی جانب سے 2 اسرائیلی یرغمالیوں اوفر کالدرون اور یارڈن بیباس کو رہا کیا گیا جبکہ تیسرے یرغمالی کیتھ سیگل کو غزہ سٹی میں ریڈ کراس کے حوالے کیا گیا۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہفتے کے روز حماس کی جانب سے آزاد کردہ 2 اسرائیلی یرغمالی اب اسرائیلی علاقے میں داخل ہو گئے ہیں۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے سابق روایت کے مطابق3 اسرائیلی قیدیوں کو تحائف کے ساتھ ریڈ کراس کے حوالے کیا۔جواب میں اسرائیل نے اپنی جیلوں سے 183فلسطینیوں کو رہا کیا۔ رہائی پانے والے فلسطینبیوں میں عمر قید کی سزا پانے والے 18قیدی بھی شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کا مغربی کنارے میں پرتپاک استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔ قیدیوں کے اس تبادلے میں ایک اہم پہلو یہ ہے کہ اسرائیل نے 7قیدیوں کو حماس کے حوالے کرنے سے انکار کردیا، انہیں ملک بدر کرکے مصر بھیجا جائے گا۔اس کے علاوہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رفح بارڈر کو بھی باقاعدہ طور پر کھول دیا گیا۔واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 15 ماہ پر مشتمل طویل جنگ کے بعد ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس چند اسرائیلیوں کے بدلے سیکڑوں فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کرانے میں کامیاب ہوچکی ہے۔قبل ازیں جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے پہلے مرحلے میں 3اسرائیلیوں کے عوض 90، دوسرے مرحلے میں 4اسرائیلیوں کے عوض 200اور تیسرے مرحلے میں 3اسرائیلیوں اور 5تھائی باشندوں کے عوض 110فلسطینیوں کو رہا کرا چکی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسرائیل نے معاہدے کے

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل نے مصر اور قطر کی ثالثی میں دوحہ میں ہونے والے غزہ جنگ بندی مذاکرات سے  اپنے وفود واپس بُلا لیے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا اور اسرائیل نے جمعرات کو غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے قطر میں ہونے والے مذاکرات سے اپنے وفود واپس بلا لیے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق گزشتہ روز حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر اپنا جواب جمع کرانے کے بعد مذاکرات کار مشاورت کے لیے واپس بلائے گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف کا کہنا  ہے کہ ثالثوں نے بہت کوشش کی لیکن حماس کی نیک نیتی اور غزہ جنگ بندی کی خواہش نظر نہیں آئی، اب ہم یرغمالیوں کو واپس لانے اور غزہ کے عوام کے لیے مستحکم ماحول لانے کے متبادل طریقوں پر غور کریں گے۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی حکومت اب بھی جنگ بندی کی خواہاں ہے۔ انہوں نے بھی الزام لگایا کہ حماس جنگ کے خاتمے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ یاد رہے کہ ثالثین گزشتہ دو ہفتوں سے زائد عرصے سے دوحہ میں اسرائیلی اور حماس کے وفود کے درمیان مذاکرات میں مصروف رہے، لیکن مذاکرات میں کوئی بڑی پیش رفت حاصل نہیں ہو سکی۔ حماس نے گذشتہ روز مجوزہ جنگ بندی معاہدہ منظور کر کے اپنا جواب ثالثوں کو جمع کروایا تھا۔ خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے ایک فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حماس نے اپنے جواب میں امداد کی رسائی، ان علاقوں کے نقشوں، جہاں سے اسرائیلی فوج کو انخلا کرنا ہے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں سے متعلق شقوں میں ترامیم کی تجاویز دی تھیں۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے پہلے مغربی کنارہ ہڑپ ہو رہا ہے
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے
  • امریکا اور اسرائیل کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے اچانک انخلا، حماس پر نیک نیتی کی کمی کا الزام
  • مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
  • غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بلالیے
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
  • حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر اپنا تحریری جواب ثالثوں کو بھیج دیا
  • اسرائیل کی 60 روزہ جنگ بندی تجویز پر حماس کا جواب سامنے آگیا
  • مغربی کنارے میں اسرائیلی خودمختاری کی درخواست منظور، خبر ایجنسی
  • حمیرا اصغر کی موت یا قتل؟ اسٹائلسٹ نے مزید تہلکہ خیز انکشافات کردیے