Jasarat News:
2025-07-29@15:47:10 GMT

پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کا مظاہرہ

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

نوشہروفیروز(ڈسٹرکٹ رپورٹر)پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کیخلاف محراب پور یونین آف جرنلسٹس کیجانب احتجاج کیا گیا مظاہرین نے پریس کلب محراب پور سے ریلی نکال کر جناح چوک پر احتجاج کیا گیا احتجاج میں صحافیوں سمیت تحصیل بار ایسوسی ایشن، جماعت اسلامی ، تحریک انصاف، ایم کیو ایم پاکستان، پاکستان فلاح پارٹی، زرگر یونین کے نمائندوں نے شرکت کی مظاہرین نے بازوں پر سیاہ پیٹیاں اور ہاتھوں میں مذمتی بینر اٹھا رکھے تھے بھرپور احتجاج کے دوران حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی احتجاج کی قیادت ضلعی نائب صدر منور حسین منور، صدر محراب پور یونین آف جرنلسٹس محمود الحسن جلالی سینئر صحافی عابد علی ساحل طْورنے کی مظاہرے کے دوران ایڈووکیٹ محمد رمضان مغل, ڈاکٹر راشد مغل, رانا غلام حسین, ندیم غوری, حسین سہتو, رانا غلام شبیر, سجاد سرویا, خلیق الرحمان خالد ایڈووکیٹ , آصف جاوید رندھاوا ایڈووکیٹ سمیت صحافیوں علم دین مغل, راجہ نوناری, بچل ہنگورو, سرفراز نواز,۔رانا ندیم انجم , شہزاد مغل, اطہر جوکھیو, سری چند, عظیم نوناری, محسن ملاح, احمد ندیم مغل, قیوم میمن, حزب اللہ چانگ, حسنین شاہ و دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت نے بڑی عجلت میں پیکا ایکٹ کو پاس کیا ہے صحافتی آزادی کو سلب کرنے کی کوشش کی گئی اظہار رائے کی آزادی پر قدغن لگانے کو کسی طور صحافی برادری برداشت نہیں کریگی پی ایف یو جے قائد افضل بٹ، لالہ اسد پٹھان آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کریں پاکستان بھر سے صحافی برادری شانہ بشانہ انکے ساتھ ہے انکا مزید کہنا تھا کہ پیکا قانون کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بنیادی انسانی حقوق اور آزادء اظہار رائے کے مغائیر قرار دیتے ہوئے اس کالے قانون کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا مقررین نے کہا کہ صحافیوں حق سچ کی آواز بلند کرنے اور سچ کو سامنے لانے سے نہیں روکا جاسکتا ستم یہ ہے کہ اس قسم کا سیاہ قانون مارشل دور میں بھی سامنے نہیں آیا مگر دن رات جمہوریت کا راگ الاپنے والی سیاسی جماعتوں کی آتحادی حکومت کے دور میں اس کالے قانون کو پارلیمنٹ میں بلڈوز کرکے راتوں رات نافذ کر دیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے صحافی اپنے قلم کی حرمت پر آنچ نہیں آنے دینگے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پہلگام حملے پر حکومت نے پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیئے.پی چدمبرم

دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 جولائی ۔2025 )بھارت کی سب سے بڑی حزبِ اختلاف جماعت کانگریس کے رہنما اور سابق وزیرداخلہ پی چدمبرم نے کہا ہے کہ حکومت نے اب تک اس بات کے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے کہ پہلگام پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کہاں سے آئے تھے بھارتی جریدے سے انٹرویو کے دوران جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے خیال میں انڈین حکومت کیا چھپانے کی کوشش کر رہی ہے؟جس پر چدمبرم کا کہنا تھا کہ یہ ان کا قیاس ہے لیکن ان کے خیال میں حکومت جس بات کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے اور جس کی جانب انڈین چیف آف ڈینفنس نے بھی اشارہ کیا تھا وہ یہ ہے کہ انڈیا سے سٹریٹجک غلطیاں ہوئیں اور بعد ازاں حکمت عملی تبدیل کی گئی وہ کیا سٹریٹیجک غلطیاں تھیں جو ہم نے کی اور نئی حکمت عملی کیا اختیار کی گئی؟.

انہوں نے کہاکہ حکومت این آئی اے (نیشنل انویسٹیگیشن ایجنسی) کی رپورٹ کو سامنے نہیں لا رہی کہ ایجنسی نے اس دوران کیا تفتیش کی کیا ایجنسی دہشت گردوں کی شناخت کرنے میں کامیاب رہی؟ اور وہ کہاں سے آئے تھے؟ ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ دہشت گرد مقامی ہوں آپ کیوں فرض کر کے بیٹھے ہیں کہ وہ پاکستان سے آئے تھے؟. کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے ان کا کہنا تھا کہ انڈین حکومت جنگ میں ہونے والے نقصانات کو بھی چھپا رہی ہے میں نے ایک کالم میں بھی لکھا ہے کہ جنگ میں دونوں طرف سے نقصان ہوتا ہے مجھے لگتا ہے کہ انڈیا کا بھی نقصان ضرور ہوا ہو گا حکومت کھل کر بتائے.

چدمبرم کے بیان پر بی جے پی کے رہنما انوراگ ٹھاکر کا کہنا تھا کہ جب بھی پاکستان اور دہشت گردی کی بات آتی ہے تو پاکستان بھی اپنی اتنی وکالت نہیں کرتا جتنی وہ کانگریس کرتی ہے جس پر راہول گاندھی قابض ہے . دریں اثنا شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی ثبوت کی ضرورت نہیں ہے ہم نے نقصان اٹھایا ہے انہوں نے الزام لگایا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ پاکستان کی مذموم حرکتیں ہیں، جو نہ تو خود ترقی کر سکا اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کو ایسا کرنے دے رہا ہے.

دوسری جانب بھارتی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس حزبِ اختلاف کی ہنگامہ آرائی کے بعد دوسری مرتبہ ملتوی کر دیے گئے پیر کے روز آپریشن سندور پر بحث کے لیے بلائے گئے انڈین پارلیمان کے ایوانِ زیریں لوک سبھا کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا یاد رہے کہ انڈیا کے وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آپریشن سندور کے حوالے سے آج لوک سبھا سے خطاب کرنا ہے.

ایوانِ زیریں کے اجلاس میں سوالات کے وقفے کے دوران وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شکھاوت سوالوں کے جواب دے رہے تھے کہ حزبِ اختلاف کے ارکان کی جانب سے ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی سپیکر اوم برلا نے تمام اراکین سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے کہا کہ آپریشن سندور پر بحث ہونی چاہیے، اب آپ ایوان میں خلل ڈال رہے ہیں اور کارروائی چلنے نہیں دے رہے اس کے بعد اوم برلا نے لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کر دی.

دوسری جانب، انڈیا کے ایوانِ بالا راج سبھا کی کارروائی بھی 11 بجے شروع ہوئی لیکن کچھ ہی دیر بعد اس کو بھی ملتوی کرنا پڑا بھارتی نشریاتی ادارے کے مطابق دن 12 بجے دونوں ایوانوں کے اجلاس شروع ہوتے ہی ایک بار پھر ملتوی کر دیے گئے اب راج سبھا کا اجلاس مقامی وقت کے مطابق 2 بجے ہوگا جبکہ لوک سبھا کی کارروائی 1 بجے شروع ہونی تھی. 

متعلقہ مضامین

  • زائرین کیلئے چہلم امام حسین پر زمینی رستوں پر پابندی کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا ملک گیر احتجاج کا اعلا ن
  • 5 اگست کو احتجاج میں کے پی میں تحریک کی قیادت کروں گا: علی امین گنڈاپور
  • حکومتی حلقے کہہ رہے ہیں علیمہ خان نے پارٹی ہائی جیک کرلی؟ صحافی کا علیمہ خان سے سوال
  • لاہور، کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر رواں ماہ اب تک 163ملزمان گرفتار
  • زیارت امام حسینؑ میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی، جعفریہ الائنس
  • پہلگام حملے پر حکومت نے پاکستان کے خلاف کوئی ثبوت پیش نہیں کیئے.پی چدمبرم
  • زائرین امام حسینؑ کیلئے زمینی راستوں کی بندش منظور نہیں، حیدر عباس
  • انڈونیشیا ، فلسطینیوں کے حق میںبرتن بجا کر انوکھا احتجاج
  • ملائیشیا میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ، وزیراعظم انور ابراہیم کے استعفے کا مطالبہ
  • آئندہ خیبر پختونخوا میں حکومت مسلم لیگ نون کی ہوگی، رانا تنویر کا دعویٰ