احتساب عدالت،ملک ریاض سمیت 33ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
٭احتساب عدالت کے25فروری کے لیے نوٹس ،ملزمان میں بحریہ ٹاؤن کے افسران بھی شامل
٭بحریہ ٹاؤن کے خلاف سرکاری زمین پر غیرقانونی قبضے کے الزام میں نیب ریفرنس دائر کیا گیا ہے
(جرأت نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) کراچی نے بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور علی ریاض سمیت 33 ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر دیا۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے ملزمان کو 25 فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیے ، ملزمان میں بحریہ ٹاؤن کے افسران بھی شامل ہیں۔بحریہ ٹاؤن کے خلاف سرکاری زمین پر غیرقانونی قبضے کے الزام پر نیب ریفرنس دائر کیا گیا ہے ، ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ بحریہ ٹاؤن نے سپریم کورٹ میں کرائی جانے والی یقین دہانی کی بھی خلاف ورزی کی۔ریفرنس کے مطابق سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کو 460 ارب روپے جمع کرانے اور سندھ حکومت کو زمین کا نیا سروے کرانے کا حکم دیا تھا۔واضح رہے کہ 21جنوری 2025کو نیب نے کہا تھا کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکا دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات زیر تفتیش ہیں، عوام بحریہ ٹاؤن کے دبئی پروجیکٹ میں سرمایہ کاری نہ کریں، حکومت قانونی طریقے سے ملک ریاض کی حوالگی کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت سے رابطہ کر رہی ہے ۔28 جنوری کو قومی احتساب بیورو نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ملک کو متحدہ عرب امارات سے وطن واپس لانے کا عمل شروع کر دیا تھا، نیب حکام نے ملک ریاض اور ان کے بیٹے علی ملک کی حوالگی کے لیے اماراتی حکام سے رابطہ کرلیا تھا۔واضح رہے کہ پچھلے سال مئی میں ملک ریاض نے ایک غیر معمولی پوسٹ میں شکایت کی تھی کہ ان پر ’دباؤ‘ڈالا جا رہا ہے کہ وہ سیاسی طور پر کوئی ایک سمت اختیار کریں اور وہ مالی نقصانات کا سامنا کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے عہد کیا تھا کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے ’پیادہ‘ نہیں بنیں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بحریہ ٹاؤن کے احتساب عدالت ملک ریاض اور ریفرنس دائر کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشت گردی عدالت نے شیر پاؤ پل جلاؤگھیراؤ کیس کا 42 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیش میں تمام ملزمان واقعات میں ملوث پائے گئے ،تفتیشی افسران شاہ محمود سمیت 6ملزمان کیخلاف ٹھوس شواہد پیش نہ کر سکے ،شاہ محمود قریشی سمیت 6 ملزمان کو بری کیا جاتا ہے ، شاہ محمود سمیت 6ملزمان کیخلاف پراسیکیوشن کیس ثابت نہ کرسکی،شاہ محمود قریشی اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہ ہوں تو رہا کر دیا جائے ۔
عدالتی فیصلے میں مزیدکہا گیا ہے کہ شاہ محمود پر 7مئی کی میٹنگ میں شرکت کر کے سازش کا ا لزام تھا،یہ حقیقت ہے کہ شاہ محمود کسی غیرقانونی احتجاج میں شامل نہیں ہوئے،شاہ محمود قریشی 9مئی کو کراچی میں تھے جس کے شواہد پیش کئےگئے ، شاہ محمود نے 9مئی کی میٹنگ یا کسی غیر قانونی احتجاج میں شرکت نہیں کی ، پراسیکیوشن شاہ محمود قریشی کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی،شاہ محمود کیخلاف ایسے شواہد موجود نہیں کہ انہیں مجرم قرار دیا جائے۔
ڈالر کی قیمت میں بڑی کمی
فیسلے میں کہا گیا ہے کہ یاسمین راشد،عمر سرفراز چیمہ سمیت 8ملزمان کیخلاف کیس ثابت ہوا،مختلف دفعات کے تحت ہر مجرم کو 38-38سال قید بامشقت سنائی جاتی ہے،مجرم افضال ،علی حسن، ریاض ضمانت پر تھے جنہیں حراست میں لے لیا گیا ،ان مجرموں کو جیل حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت ہرمجرم کو مجموعی طور پر 3-3لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتی ہے ،جرمانے کی عدم ادائیگی پرمجرموں کو مزید سزا گزارنا ہو گی ۔
مزید :