پولیو کے خاتمے کیلیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، محمد یاسین
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) انسداد پولیو کے خاتمے کے لیے تمام سماجی تنظیمیں محکمہ صحت و ضلع انتظامیہ کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو پولیو فری زون بنایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار بھائی خان ویلفئیر کے بانی و جنرل سیکرٹری محمد یاسین ارائیں نے تعلقہ لطیف آبادکےآفس گجراتی پاڑہ میں انسداد پولیو کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں تعلقہ چیئرمین حاجی عبدالحمید مٹھو۔وائس چیئرمین اکرم شاہ۔مشتاق احمد ۔افتاب بھائی و دیگر عہدے داران بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ تمام عہدے داران اپنے علاقوں میں آگاہی فراہم کریں کہ اپنے معصوم بچوں کوہمیشہ کی معزوری سے بچانے کے لئے 3 فروری سے لیکر 9 فروری تک 7 روزہ انسدادپولیو مہم جوکہ محکمہ صحت کے ڈی ایچ او ڈاکٹر لالہ جعفر خان کی جانب و ڈپٹی کمشنر حیدرآباد زین العابدین میمن کی زیر نگرانی شروع کی جا رہی ہے وہ اپنے پھول جیسے معصوم بچوں کو جن کی عمریں ایک دن سے لیکرپانچ سال کی ہے ان کواس موزی مرض سے محفوظ اور ہمیشہ کی معذوری سے بچانے کے لیے انسداد پولیو کے دو قطرے ضرور پلوائیں اور پولیو ٹیموں کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں ۔ تاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے نہ رہ جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ اس کا رخیر میں ہم سب مل کر اپنا اہم کردار ادا کریں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیو کے
پڑھیں:
وزارت صحت کا حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کیلئے اقدامات
وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ عالمی ہفتہ برائے ٹیکہ جات صحت مند پاکستان کی بنیاد پیدا کرتا ہے جس کا مقصد بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہم حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج بڑھانے کے لیے ہر بچے تک زندگی بچانے والی ویکسین کی بروقت فراہمی کیلیے ہر ممکن اقدامات کر رھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال تقریباً 70 لاکھ بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکوں کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ پولیو مہمات کے ذریعے ہم 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کرتے ہیں اور پاکستان اب بھی ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا وائرس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں ہم پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک بھر سے پولیو کے خاتمے اور بچوں کو مستقل معزوری سے بچانے کیلیے میں تمام ممکنہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مصطفی کمال نے علمائے کرام، میڈیا، اور سول سوسائٹی سے اپیل کی کہ پولیو کے خاتمے کے لیے کلیدی کردار ادا کریں۔ بچوں کا محفوظ مستقبل ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔