میرپورخاص(نمائندہ جسارت)میرپورخاص کی مقامی مارکیٹ میں دکانداروں نے ٹنڈوالٰہیار شوگر مل واقع چمبڑ تعلقہ کی چینی کا اسٹاک فروخت کے لیے رکھنا بند کر دیا اور دیگر شوگر ملز کی چینی کی فروخت کو اوپن مارکیٹ میں یقینی بنانے لگے،چینی کی فی کلو قیمت میں 20 روپے کا اضافہ ،فی کلو 130 سے بڑھ کر150 کلو ہوگئی۔ اس حوالے سے دکانداروں نے نمائندے کو بتایا کہ حال ہی میں اچانک فیڈرل بورڈ اف ریونیو ایف بی آر حیدرآباد کی ایک ٹیم نے مقامی مارکیٹوں کا اچانک دورہ کیا تھا جس کے دوران مذکورہ ٹیم کو چیکنگ کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ دکانداروں کے پاس ٹنڈوالٰہیار شوگر مل واقعہ چمبڑ کا اسٹاک موجود ہے مگر اس پر لگی ہوئی سیلز ٹیکس کی اسٹمپ مشکوک ہے ٹیم نے دکانداروں کو اسٹمپ کے مشکوک ہونے کے ساتھ خبردار کیا کہ مذکورہ مل کا اسٹاک ایک ہزار سے زیادہ بوریاں فی بوری 50 کلو مختلف دکانداروں کے پاس موجود ہے لہذا انہوں نے دکانداروں کو لکھت میں مجبور کیا کہ مذکورہ جعلی اسٹمپ والی ٹنڈوالٰہیارشوگر مل کی چینی کو فروخت نہ کریں جب تک مذکورہ چینی کے اسٹاک کی ملز کی جانب سے سیلز ٹیکس کی ادائیگی نہیں ہو جاتی۔ دکانداروں نے نمائندے کو بتایا کہ مذکورہ ٹیم سے جب ہم نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چینی بیچنے سے روکنے کے بجائے مذکورہ مل کا دورہ کر کے وہاں کارروائی کی جائے جس پر ٹیم نے اپنی بے بسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذکورہ ٹیم سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ طریقہ کار کے تحت سیلز ٹیکس کی وصولی شوگر مل سے کی جائے نہ کہ دکانداروں کا اسٹاک سیل کر کے چینی کی فروخت کو روکا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر موجودہ ٹنڈوالٰہیار شوگر مل کے چینی کے اسٹاک کی فروخت کو یقینی بنایا جائے تاکہ دکاندار نقصان سے بچ سکیں دوسری جانب میرپورخاص میں دکانداروں نے چینی کی فی کلو کی قیمت میں 20 روپے فی کلو کا من مانا اضافہ کردیا گیا ہے۔ گزشتہ 20 دن قبل جو چینی 130 روپے فی کلو کی قیمت پر فروخت ہو رہی تھی وہ اب 150 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے اسی طرح 50 کلو شکر کا تھیلا 6400 روپے کا مل رہا تھا جو اب تقریباً 7 ہزار دو سو روپے کا فروخت ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے دکانداروں نے بتایا کہ گنے کی کٹائی ہو رہی ہے اور چینی کی پیداوار کا سیزن ہے اور شوگر ملوں میں لاکھوں ٹن اسٹاک بھی موجود ہے، اس کے باوجود شوگر مافیا نے ملی بھگت اور ریٹ کنٹرول کرکے چینی کے ریٹ میں ہے پناہ اضافہ کر دیا ہے اس لیے ہم شکر کے نرخ بڑھانے پر مجبور ہیں۔ دکانداروں نے مزید بتایا کہ حکومت فوری طور پر چینی کی باہر فروخت پر پابندی لگائے، اور شوگر مافیا کو کنٹرول کرکے حکومت اپنے رٹ قائم کرے، تاکہ اس مہنگائی کی دور میں غریب لوگوں کو مزید مشکلات سے بچایا جاسکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دکانداروں نے کا اسٹاک بتایا کہ شوگر مل کی چینی چینی کی کیا کہ فی کلو

پڑھیں:

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان، 1553 پوائنٹس کی کمی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز کی طرح آج بھی کاروبار کا منفی رجحان دکھائی دے رہا ہے۔

بازارِ حصص کا 100 انڈیکس 1 ہزار 553 پوائنٹس کی کمی سے 1 لاکھ 15 ہزار 672 پر آ گیا۔

آج اب تک کے کاروبار کے دوران انڈیکس 1 لاکھ 15 ہزار 683 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔

گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 1 لاکھ 17 ہزار 226 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • قومی ایئر لائن کے51 سے 100 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج : 100 انڈیکس میں 1553 پوائنٹس کی کمی
  • قومی ایئر لائن کا 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ، انڈیکس ایک لاکھ ، 15 ہزار سے نیچے آ گیا
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی مندی کے ساتھ کاروبار کا آغاز
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان، 1553 پوائنٹس کی کمی
  • ذیابیطس میں مبتلا افرادشدید گرمی میں کن مشروبات کا استعمال کرسکتے ہیں؟جانیں
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • چین میں سونے کے زیورات کی اے ٹی ایم کے ذریعے فروخت ممکن