گوادر (نمائندہ جسارت) گوادر پریس کلب ایک جمہوری ادارہ ہے مثبت و تعمیری صحافت میں گوادر کے صحافیوں کا کردار متاثر کن ہے۔ آر سی ڈی کونسل کے عہدیداران کا پریس کلب کے نومنتخب کابینہ اور ممبران کے اعزاز میں استقبالیہ اور عصرانہ ۔ آر سی ڈی کونسل گوادر کی جانب سے گوادر پریس کلب کی نو منتخب کابینہ اور ممبران کی اعزاز میں استقبالیہ اور عصرانہ دیا گیا۔ اس موقع پر گوادر پریس کلب کے عہدیداران اور صحافی ممبران نے بھرپور انداز میں شرکت کی۔ اس موقع پر آر سی ڈی کونسل گوادرکے سرپرست اعلیٰ خدابخش ہاشم صدر ناصر رحیم سہرابی نے پریس کلب کے نومنتخب کابینہ کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پریس کلب ایک جمہوری ادارہ ہے جہاں ہرسال جمہوری انداز میں الیکشن ہوتے ہیں اور باقاعدہ جمہوری انداز میں نئی کابینہ آکر اپنا کام سنبھالتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے صحافیوں کا کردار مثالی ہے انہوں نے علاقے میں ہمیشہ مثبت و تعمیری صحافت کو فروغ دیا اور معاشرتی مسائل اجاگر کرکے ان کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر سی ڈی کونسل ایک سماجی ادارہ ہے جو ہمیشہ سے معاشرتی، سماجی، ادبی، تعلیمی مسائل و مشکلات کے لیے جہدوجہد کرتی رہی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ گوادر پریس کلب کی نومنتخب کابینہ اورصحافی ممبران بھی اپنے کردار کو ہمیشہ کی طرح مزید بہتر انداز میں پیش کریں گے۔ انہوں نے گوادر پریس کلب کے زیر اہتمام 13 تا 16 فروری کو آر سی ڈی کونسل میں منعقد ہونے والے نوواں کتب میلہ کی حسب سابق پریس کلب کو میڈیا پارٹنر ہونے کی دعوت دی۔ اس موقع پر پریس کلب کے صدر اسماعیل عمر نے آر سی ڈی کونسل کے عہدیداران کی جانب سے پریس کلب کے اراکین کے اعزاز میں دی جانے والی استقبالیہ اور عصرانہ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر سی ڈی کونسل نے ہمیشہ پریس کلب کے صحافیوں کے ساتھ دوطرفہ تعلقات استوار کئے رکھے اور یہ عمل ائندہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پریس کلب حسب سابق آئندہ بھی آر سی ڈی کونسل میں منعقد ہونے والے کتب میلہ کا میڈیا پارٹنر ہونے کو تیار ہیں۔انہوں نے آر سی ڈی کونسل کے عہدیداران کو دعوت دی کہ وہ کتب میلہ میں باہر سے آنے والے مہمانوں کو پریس کلب کا دورہ کرائے اس موقع پر گوادر پریس کلب کے سابق صدر اور سینئر ممبر ایم بی سالک کی گزارش پر پریس کلب کے فائونڈر ممبر اور سرپرست اعلیٰ اسماعیل بلوچ کی صحت یابی کیلئے بھی خصوصی دعا کی گئی۔ بعد ازاں گوادر پریس کلب کے صحافیوں کو پرتکلف عصرانہ دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ا ر سی ڈی کونسل کے عہدیداران کے صحافیوں کابینہ ا

پڑھیں:

سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کی چیئر پرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں،سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے رقم کی فراہمی کرنی چاہئے، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس بدھ کو یہاں کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی صدارت میں ہوا۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے بتایا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کی بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 3ملین لوگ متاثر ہوئے ، حکومت کو بلا تاخیر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کوبی آئی ایس پی امداد منتقل کرنی چاہیے، پاکستان کو منی بجٹ کے بجائے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہا کہ 2022کی طرح متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر بی آئی ایس پی کے تحت رقم کی فراہمی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ متاثرہ افراد کی تعداد، مقام اور ضروریات کی تفصیل فراہم کی جائے، سیلاب سے متاثرہ 3 لاکھ افراد خیموں میں رہ رہے ہیں،خیمہ بستیوں میں پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں،حکومت سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنائے، ریلیف کیمپوں کو انسانی معیار کے مطابق بہتر بنایا جائے،عارضی خیموں سے مستقل رہائش کی طرف منتقلی کا منصوبہ پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ملک میں ہونے والی تباہی سب کے سامنے ہے ،ملک بھر میں مجموعی طور پر سیلاب سے تین ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگ دریاؤں کے راستے میں کیوں رہ رہے ہیں، فلٹریشن کے بعد صارفین کے لیے 62 فیصد پانی غیر محفوظ پایا گیا،جب سطحی پانی 100 فیصد غیر محفوظ ہو تو آکسیڈائزیشن بے معنی ہو جاتی ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ جرمن واچ کے مطابق پاکستان 2022 میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر تھا ،گلگت بلتستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، فلیش فلڈنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، مقامی لوگوں کےلئے یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ان کے مویشی اور بہت سی قیمتی اشیاء پانی میں بہہ جاتی ہیں۔

شیری رحمان نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے حوالے سے کمیونٹی سب سے پہلے اور سب سے موثر ہے ،گلگت بلتستان میں ایک چرواہے کی بروقت اطلاع دینے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی جان بچ گئی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ سیلاب سے 998 اموات جبکہ 1062 افراد زخمی ہوئے، اس بار ماحولیاتی تبدیلی کا آغاز بونیر اور گلگت میں فلیش فلڈنگ سے ہوا،پنجاب اور سندھ میں نیوی پاک فوج کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن جاری ہیں،اب تک 2000 سے زائد ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پہلے پانچ ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہماری سردیوں کا دورانیہ کم جبکہ گرمیوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے،درجہ حرارت بڑھنے سے زیادہ بارشیں ہوں گی، 65 سال میں موجودہ اپریل پاکستان کا گرم ترین اپریل تھا ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے ہم سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا،ستلج میں پانی کا بہاؤ سب سے زیادہ رہا،اب ریلے کی سمت گڈو اور پھر سکھر سے عربین سی کی جانب جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہر روز پی ڈی ایم سے نقصانات کے حوالے سے ڈیٹا لیتے ہیں،پنجاب میں 29 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ راول ڈیم کا سارا کنٹرول پنجاب کے پاس ہے ، راول ڈیم کے پانی میں سوریج کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ،سپریم کورٹ کا حکم تھا پنجاب حکومت اس حوالے سے فوری اقدامات کرے ۔

سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ راول ڈیم میں ڈِزالو آکسیجن کی جانچ کی گئی ہے،فلٹریشن پلانٹس کا معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے،پانی کے ماخذ پر ٹیسٹنگ کی جا چکی ہے،یہ تمام اقدامات پینے کے پانی کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر وقار نے بتایا کہ ملک میں ارلی وارننگ سسٹم کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • افغانستان سے سرگرم دہشت گرد گروہ سب سے بڑا خطرہ، پاکستان
  • پاک سعودی دفاعی معاہدے پر وزیراعظم اور آرمی چیف کو خراجِ تحسین، علما کونسل کا یوم تشکر منانے کا اعلان
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کو نسل کا اجلاس،اسرائیل کے کڑے احتساب کا مطالبہ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • ایشیا کپ تنازع: دبئی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی آج ہونے والی پریس کانفرنس ملتوی
  • کراچی؛ پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی