جماعت اسلامی کا مظفر آباد میں کشمیر مارچ، مسلمان ملکوں سے بھارت کے بائیکاٹ کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
مظفر آباد (نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ) مظفر آباد میں ہونے والے کشمیر مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ یو این چارٹر مزاحمت کا حق دیتا ہے۔ کشمیری نوجوانوں کو فوجی تربیت دیں گے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے جماعت اسلامی کے زیراہتمام کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت ساری انسانیت کیلئے خطرہ بن چکی ہے۔ ہمیں تحریک آزادی کشمیر پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔ کشمیر کے بیٹے مودی اور اس کی فوج سے ٹکرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ آزادی کی بقاء کیلئے نوجوان دفاع کی تعلیم و تربیت حاصل کریں۔ ایل او سی پر پاک فوج نے اپنا لہو دے کر خطے کی آزادی کو قائم رکھا ہوا ہے۔ اکیسویں صدی میں جنگ سرحدوں کی نہیں‘ بیانیہ پر چل رہی ہے۔ ہمیں ایک متفقہ بیانیہ بنانا ہے آزادی ہی ہماری منزل ہے۔ مظفرآباد کے آزادی چوک میں کشمیر مارچ میں مختلف علاقوں سے خواتین سمیت ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔ شرکاء نے جھنڈے اٹھا کر کشمیری عوام سے اظہار یکجتی کرتے ہوئے نعرہ بازی کی۔ سٹیج پر موجود قائدین نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان کے 25 کروڑ لوگ کشمیریوں کی پشت پر کھڑے ہیں اور کشمیریوں کو آزادی ملے گی۔ ’’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘‘ یہ بانی پاکستان نے کہا ہے۔ تحریک آزادی دراصل تحریک پاکستان کا تسلسل ہے، تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔ ہندوستان کی دس لاکھ فوج جنگی جرائم کے مرتکب ہورہی ہے۔گزشتہ عرصہ میں سیاست پر کنٹرول رکھنے والوں نے مایوس کیا ہے۔ حکمرانوں کی کوتاہی کی وجہ سے کشمیری عوام مایوس نہ ہوں۔ ہم پاکستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ ہیں۔ یہ جغرافیہ کی نہیں نظریے کی لڑائی ہے۔ پاکستان جہاد سے آزاد ہوا تھا۔ کشمیر کے لوگو! ہم اس چوک سے نیا رخ دینے کا اعلان کررہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے۔ پاکستانی جرنیل آگے بڑھیں، آزادی حاصل کریں۔ ہندوستان صرف جہاد کی زبان سمجھتا ہے۔ کشمیر بزور شمشیر آزاد ہو گا۔ جماعت اسلامی آزاد کشمیر گلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ کشمیری شہادتوں کے لیے تیار ہیں۔ تحریک آزادی کشمیر 77 سالوں سے جاری اور اپنی منزل کی طرف رواں ہے۔ جدوجہد میں شامل جتنے مرد و زن ہیں نہ تھکے ہیں نہ جھکے ہیں نہ بکے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل ہمہ گیر جہاد ہے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کا بچہ بچہ جہاد کرے گا۔ یہ ہمارے اسلاف کی سنت ہے۔ مودی کو پیغام دیتا ہوں کہ تمہارے سارے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔ کنوینر کل جماعتی حریت کانفرنس غلام محمد صفی نے کہا کہ پاکستان اپنی شہ رگ بچانے کے لیے کردار ادا کرے۔ قاضی حسین احمد اپنے عہد پر قائم رہے اور کشمیری بھی اپنے عہد پر قائم ہیں۔ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے فیصل ممتاز راٹھور نے کہا سالار نعیم الرحمان کو یقین دلاتے ہیں کہ ہم مسئلہ کشمیر پر ایک ہیں۔ مسئلہ کشمیر برصغیر کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے، اسے جلد حل ہونا چاہیے۔ عزیز غزالی نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر کے ساتھ مارچ کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ فلسطین اور کشمیر کی آزادی تک جماعت اسلامی ساتھ رہے گی۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل وزیر حکومت فیصل ممتاز راٹھور، لبریشن فرنٹ کے رہنما راجہ عبدالقیوم، سیکرٹری جنرل کل جماعتی حریت کانفرنس پرویز احمد ایڈووکیٹ، جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر شیخ عقیل الرحمان، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی آزاد کشمیر راجہ جہانگیر خان، ڈپٹی سیکرٹری جنرل قاضی شاہد حمید ایڈووکیٹ، امیر ضلع راجہ آفتاب احمد، جاوید احمد کار، حبیب الرحمان آفاقی، طاہر اسلام نے بھی خطاب کیا۔ مارچ کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ طلبہ وطالبات کے لیے این سی سی کی لازمی تربیت فوری بحال کی جائے اور یکسوئی کے ساتھ پوری قوم کو تحریک آزادی کشمیر کا پشتیبان بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ تمام اسلامی ممالک بھارت کا سیاسی‘ معاشی‘ سفارتی بائیکاٹ کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل اور کشمیر نے کہا کہ کشمیر کے کے لیے
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔