کراچی:

سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل نے بھی آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے اعلان کردہ قومی اسکواڈ پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

سابق وکٹ کیپر بیٹر کے مطابق قومی اسکواڈ میں توازن کی کمی نظر آ رہی ہے اور ایسی صورتحال میں ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ایک انٹرویو میں کامران اکمل نے سلیکٹرز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اوپننگ پارٹنر شپ پر تشویش ظاہر کی جبکہ بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یہی دونوں کھلاڑی اوپننگ کریں گے تو ان کرکٹرز کا کیا ہوگا جو ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل بہترین کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

کامران اکمل کے مطابق ایسی پالیسی نہیں ہونی چاہیے جس میں محض چند مخصوص کھلاڑیوں کو آگے آنے کا موقع دیا جائے  بلکہ ان کرکٹرز کو بھی ٹیم میں شامل کیا جانا چاہیے جو اپنی کارکردگی سے سلیکشن کے مستحق ہیں۔

مزید پڑھیں؛ "بالنگ اوسط 100 کی اور بیٹنگ اوسط 9 کی" کیا سلیکشن ہے

انہوں نے سلیکشن میں عدم تسلسل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کچھ کھلاڑیوں کو ان کی حالیہ کارکردگی کے باوجود چنا گیا حالانکہ وہ تسلسل کے ساتھ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکے۔

کامران اکمل کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسکواڈ میں توازن کی کمی نظر آ رہی اور ایسی صورتحال میں ٹیم کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان ٹیم چیمپیئنز ٹرافی میں اچھا کھیل پیش کرے گی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ بہتر نتائج کے لیے منصفانہ اور سوچ سمجھ کر کیے گئے انتخاب کی ضرورت ہے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر کا کہنا تھا کہ ٹیم کے انتخاب میں درست فیصلے کرنا لازمی ہے تاکہ بہترین ممکنہ کمبی نیشن تشکیل دیا جا سکے، جو پاکستان کو چیمپیئنز ٹرافی میں کامیابی دلانے میں مدد دے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی کامران اکمل قومی اسکواڈ کہنا تھا کہ

پڑھیں:

اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟

 کل پیش کیے جانیوالے رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جس کے مطابق ملکی معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر بڑھا لیکن معیشت کی عبوری شرح نمو3.6  فیصد ہدف  کے مقابلے میں 2.68 فیصد رہی۔

 رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 410 ارب 96 کروڑ ڈالر رہاجو گزشتہ مالی سال 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا، رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن میں 144 ڈالر کا اضافہ ہوا، سالانہ آمدن 1680 ڈالر رہی تھی جبکہ ملکی معیشت کا حجم 9600 ارب روپے بڑھا۔

رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کا حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال پاکستان کی معیشت کا حجم 105.1 ہزار ارب روپے تھا، زرعی شعبے کی گروتھ 0.56 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 2 فیصد تھا، اہم فصلوں کی گروتھ منفی 13.49 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گیلپ سروے 2025: پاکستانی معیشت کی درست سمت میں پیشرفت کے واضح اشارے

دیگر فصلوں کی گروتھ 4.78 فیصد ریکارڈ ہوئی جبکہ ہدف 4.3 فیصد تھا، کاٹن جیننگ کی گروتھ منفی 19 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف منفی 2.3 فیصد مقرر تھا، سروے کے مطابق لائیو اسٹاک شعبے کی شرح افزائش 4.72 فیصد جبکہ ہدف 3.8 فیصد تھا، جنگلات کی گروتھ 3.03 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف ہدف 3.2 فیصد تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اکنامک سروے حجم شرح نمو ملکی معیشت

متعلقہ مضامین

  • ہمیں ملکر آبی وسائل کی ترقی کے لئے کام کرنا ہوگا، احسن اقبال
  • ثنا میر آئی سی سی ہال آف فیم میں شامل ہونے والی پاکستان کی پہلی خاتون کرکٹر بن گئیں
  • دنیا میں گروتھ نیچے گئی پاکستان میں بڑھی ہے، خرم شہزاد
  • کرکٹر سے ممبر پارلیمنٹ کی منگنی ہوگئی، ویڈیو وائرل
  • کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شاہی ظہرانے میں شرکت
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت
  • ایک اور ماڈل بھارتی کرکٹر کے پیار میں 'دیوانی' ہوگئیں
  • وفاقی حکومت کئی معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام،قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
  • اکنامک سروے کو حتمی شکل دیدی گئی، اہداف اور کارکردگی کیا رہی؟
  • بھارت کا پانی بند کرنا ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے: بلاول بھٹو زرداری