Daily Mumtaz:
2025-06-09@16:32:32 GMT

مادھوری سلمان خان کی بھابھی بنتے بنتے کیوں رہ گئیں؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

مادھوری سلمان خان کی بھابھی بنتے بنتے کیوں رہ گئیں؟

سورج برجاتیا کی 1999 میں ریلیز ہونے والی فلم ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“ آج بھی ناظرین کے درمیان اپنی مقبولیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہ فلم سلمان خان اور سونالی باندرے کی مرکزی جوڑی کے ساتھ سیف علی خان، کرشمہ کپور، مونیش بہل اور تبو جیسے مشہور اداکاروں کی شاندار کاسٹ پر مشتمل ہے۔

فلم کا فیملی ڈرامہ اور گانوں کے ذریعے ناظرین پر گہرا اثر رہا ہے، اور آج بھی یہ ٹی وی اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر دیکھی جاتی ہے۔

حالیہ دنوں میں سورج برجاتیا نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ مادھوری ڈکشٹ نے اس فلم میں کام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اور سلمان خان کی ’بھابھی‘ کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار تھیں۔

تاہم، سورج برجاتیا اس پر ہچکچاہٹ کا شکار تھے کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ مادھوری اور سلمان خان کی جوڑی ”ہم آپ کے ہیں کون“ میں بہت مشہور ہو چکی تھی اور ناظرین کے لیے انہیں دیوراور بھابھی کے طور پر قبول کرنا مشکل ہو سکتا تھا۔

سورج برجاتیا نے مزید کہا کہ انہوں نے مادھوری سے کہا کہ اگر وہ سلمان کے مقابل آئیں گی تو ان کا کردار مختصر ہو گا اور اگر وہ مونیش بہل کے ساتھ کام کریں گی تو انہیں سلمان کی بھابھی بننا پڑے گا۔

مادھوری نے خوش دلی سے کہا کہ انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اور وہ کام کے مزے کو اہمیت دیتی ہیں۔ مگر سورج برجاتیا نے آخرکار تبو کو یہ کردار دے دیا کیونکہ ان کا سلمان خان کے ساتھ کوئی رومانوی ماضی نہیں تھا۔

سورج برجاتیا نے اپنی کئی مشہور فلموں میں سلمان خان کے ساتھ کام کیا، جیسے کہ ”ہم آپ کے ہیں کون“ اور ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“، لیکن جب ”ویواہ“ کی باری آئی تو انہوں نے سلمان کے بجائے شاہد کپور کو منتخب کیا۔

اس کا سبب یہ تھا کہ سورج چاہتے تھے کہ فلم میں معصومیت اور کم عمری کا تاثر دیا جائے، اور اس لیے شاہد کپور اور امرتا راؤ کی جوڑی کو کاسٹ کیا۔

یہ دلچسپ بات ہے کہ اگر مادھوری ڈکشٹ ”ہم ساتھ ساتھ ہیں“ کا حصہ بن جاتیں تو اس فلم کا منظرنامہ اور کہانی کا رخ شاید کچھ اور ہوتا، اور مداحوں کے لیے یہ ایک نیا تجربہ ہوتا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟

چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان  دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!

ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔

یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔

یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔

مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا

کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔

اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ  نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔

مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔

مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟

اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری

متعلقہ مضامین

  • زحل کے چاند ٹائیٹن کی فضا کیوں جھولتی ہے؟ نیا سائنسی انکشاف
  • جمعرات تک ہیٹ ویو کا خدشہ،سورج سے بچیں اور پانی زیادہ پئیں
  • ملک کے بیشتر شہروں میں سورج آگ اگلتا رہا، اسلام آباد و لاہور میں بھی معمول سے زیادہ گرمی
  • بلوچستان سورج آگ برسانے لگا؛ درجہ حرارت 49 ڈگری سینٹی گریڈ کو چھو گیا
  • پنجاب میں گرمی کا نیا ریکارڈ؛ عید کے تیسرے دن سورج سوا نیزے پر آگیا، شہری بے حال
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • سورج کا قہر جاری؛ لاہور سمیت پورا پنجاب شدید گرمی کی لپیٹ میں
  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی
  • بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
  • انکار کیوں کیا؟