ساہیوال: کار ڈرائیور کی نیند نے دولہا اور دلہن کو ابدی نیند سلا دیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
ساہیوال: کار ڈرائیور کی نیند نے دولہا اور دلہن کو ابدی نیند سلا دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 February, 2025 سب نیوز
ساہیوال میں باراتیوں کی گاڑی کو ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں دُلہا اور دُلہن جاں بحق ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ساہیوال میں قومی شاہراہ پر ٹریفک حادثہ پیش آیا جس میں باراتیوں کی گاڑی درخت سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں دُلہا اور دُلہن جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کا بتانا ہےکہ بارات سندھ سے پتوکی واپس آرہی تھی اور حادثہ ڈرائیور کو نیند آنے کے باعث پیش آیا، حادثے کی اطلاع ملتے ہی زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
جہیز سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
نواز شریف کا برطانیہ سے فوری پاکستان آنے کا فیصلہ ، اہم اجلاس طلب
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
مزید :