اسلام آباد(نیوز ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو اور چین کے لیے نئی ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد عالمی کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی دیکھنے میں آئی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ہفتے کی شام سے اب تک عالمی کرپٹو کرنسی مارکیٹ 500 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکی ہے۔ گلوبل کرپٹو ایم کیپ 14 فیصد تنزلی کے ساتھ 3.

49 ٹریلین ڈالر سے 3 ٹریلین ڈالر پر آپہنچی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد دنیا بھر میں نئی تجارتی جنگ شروع ہونے کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ بٹ کوائن جسے مضبوط ترین کرپٹو کرنسی تصور کیا جاتا ہے، ٹیرف پالیسی کے اعلان کے بعد 3 ہفتے کی کم ترین سطح پر آچکا ہے۔

ہفتے کے اختتام پر بٹ کوائن کی قیمت 7 فیصد کمی کے ساتھ 93768 ریکارڈ کی گئی اور آج یہ 90 ہزار ڈالر کی کم ترین سطح پر جانے کے دوبارہ 94 ہزار 476 ڈالر پر آیا ہے۔

نومبر کے بعد پہلی بار مجموعی طور پر دنیا کی 20 بڑی کرپٹو کرنسیز کی قدر میں 19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ کرپٹو کرنسی ’ایتھر‘ کی قیمت میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو نئی ٹیرف پالیسی کا اعلان کیا تھا جس کے تحت میکسیکو اور کینیڈا سے امریکا برآمد کی جانے والی مصنوعات پر 25 فیصد جبکہ چینی مصنوعات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا۔ نئی ٹیرف پالیسی کا اطلاق کل سے ہوگا۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹیرف پالیسی امریکی صدر کے بعد

پڑھیں:

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا

کراچی:

مسلسل تیسری مانیٹری پالیسی میں شرح مستحکم رکھے جانے اور دو ہفتوں سے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر کے باعث منگل کو 29ویں دن بھی انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا، تاہم اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مستحکم رہی۔

سیلاب سے سپلائی چینز میں خلل کے باوجود معیشت کو کوئی بڑا نقصان نہ ہونے کی اطلاعات اور حکومت کی درخواست پر سی پیک منصوبوں کے لیے چین سے ممکنہ طور پر 2ارب ڈالر کی فنانسنگ منظور ہونے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 22پیسے گھٹ کر 281روپے 30پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 51پیسے کی سطح پر بند ہوئی، اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں سیلاب کے بعد ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے اور عالمی سطح پر پاکستانی بانڈز کی تجارتی سرگرمیاں بڑھ کر چار سال کی بلند سطح پر آنے کی خبریں انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • پاکستان کی انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافہ ریکارڈ
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • سود سنگل ڈیجٹ کی جائے،صدر کاٹی
  • کاروباری ہفتے کے دوسرے دن بھی تیزی کا رجحان
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر مسلسل 29ویں روز بھی تنزلی کا شکار
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مزید تگڑا
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • کرنسی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی نسبت پاکستانی روپے کی پرواز جاری