صوبائی کابینہ کے بعد سندھ اسمبلی نے بھی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا زرعی ٹیکس پہلے بھی عائد تھا اور لوگ یہ ٹیکس دے رہے ہیں، سندھ ریونیو بورڈ نے ہر سال اپنے اہداف پورے کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف سے بات کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، آئی ایم ایف سے بات کرنے میں صوبوں کو شامل نہ کرنا غلط ہے، ہم پہلے ہی زرعی ٹیکس جمع کررہے تھے، پچھلے سال مئی میں وفاق نے کہا کہ یہ ٹیکس ایف بی آر جمع کرےگا، وزیر اعظم خود کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے، جیسے ایف بی آر کہیں جگہوں پر ناکام رہا ویسے ہی ایس آر بی بھی ناکام رہا، سندھ ریونیو بورڈ نے ہمیشہ اپنا ہدف پورا کیا ہے، زرعی ٹیکس 30 سال سے لگا ہوا ہے۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ایف بی آر نے خود آئی ایم ایف سے کہا کہ رزاعت پر ٹیکس نہیں، ایف بی آر خود اپنے ٹارگٹ پورے نہیں کرتا، ہمیں کہا گیا کہ آپ اس پر دستخط کریں مگر ہم نے منع کیا، ہم نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے صوبے میں رہے گا، ہم تو کہتے ہیں کہ سیلز ٹیکس بھی صوبوں کو دیا جائے انہوں نے کہا وفاقی ٹیکس میں صوبوں کا بھی حصہ ہوتا ہے، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا، ہمارے ہاں سے بھی یہ بات ہوتی رہی اور آئی ایم ایف سے کہا گیا کہ زراعت پر ٹیکس لگا دو، ان سے بات کرکے ہمیں بتایا گیا ہم نے بات ماننے سے انکار کر دیا۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں، وفاقی حکومت کو سپورٹ کرتے ہیں، جو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں وہ بھی وفاقی حکومت کو کہیں صوبوں کے ساتھ ایسا نہ کریں، آئی ایم ایف سے معاہدے کے وقت ہمیں دو تین دن کا وقت دیا گیا، ہم نے اپنی ٹیم بھیجی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہمارا کاشتکار اگر فصل نہیں لگائے تو ہم کھائیں گے کہاں سے۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا ہم نے کہا عجلت میں زرعی ٹیکس لاگو کریں گے تو مسائل ہوں گے، پھر جنوری 2025 سے لاگو کرنے کی بات ہوئی، پھر 30 ستمبر کی بات ہوئی، ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے آئی ایم ایف کا پروگرام متاثر ہو، وفاقی حکومت اور اس کو پیروں پر کھڑے کرنے والوں کو کہتا ہوں کہ صوبوں سے ایسا نہ کریں۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ایف بی آر نے کہا ٹیکس اس لیے بڑھا کیونکہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے، جو ٹیکس دیتا ہے اس پر ٹیکس کا بوجھ کیوں بڑھایا جا رہا ہے، کے پی، پنجاب زرعی بل پاس کرچکے بلوچستان بھی کابینہ سے منظور کرچکا، پہلے کسی اور کو منظوری دے دی پھر ہمارے اوپر بندوق لے کر کھڑے ہو گئے۔انہوں نے کہا میں، وزراء اور دیگر لوگ اپنا ٹیکس باقاعدگی سے ادا کرتے ہیں، جو لوگ اور راستوں سے آتے ہیں ہم ان سے زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کوئی بھی حکومت اپنےلوگوں پر ٹیکس لگا کر خوش نہیں ہوتی، یہ عجیب بات ہے کہ کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ ہم خوش ہیں، سیلری والے افراد کو معلوم ہوتا ہے کہ ان کو کتنے پیسے ملیں گے لیکن کتنے زمیندار ہیں جن کو معلوم ہے کہ اتنے پیسے ملیں گے؟وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ہمیں معلوم ہے کہ اس پر مسئلہ ہو گا اور نظرثانی کرنا پڑے گی، ٹیکسز ہونے چاہئیں مگر ٹیکسز میں بہتری لانی چاہیے، ایف بی آر میں بیٹھے لوگوں کو کچھ نہیں پتا، زمیندار کے پاس یہ آپشن نہیں ہوتا کہ نقصان ہو تو ملازم فارغ کریں لیکن صنعتکار پروڈکشن کم کر کے ملازمین کی تعداد کم کر دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خدشات ہیں زمیندار کو بہتر آمدن نہیں ملی تو وہ کوئی اور کاروبار کرے گا، میری آمدن کا بڑا حصہ زراعت سے آتا ہے، میری مجبوری ہے زراعت کرنی ہے، میرے ساتھ 40 خاندان ہیں جو اس زراعت سے چلتے ہیں، وہ 40 خاندان میرے 50 فیصد کے شراکت دار ہیں،مراد علی شاہ کا کہنا تھا وفاق نے ہمیں بند گلی میں لاکر کھڑا کر دیا ہے، آئی ایم ایف کو کیا پتہ سندھ میں ہاری کیا ہے اور زمیندار کیا ہے، عجلت میں یہ بل پاس نہیں کیا کئی ماہ سے اس پر بات ہورہی تھی، آئی ایم ایف کی ٹیم نہیں آرہی تھی اس لیے ابھی یہ بل لائے ہیں، آئی ایم ایف کو غلط راستہ دکھایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سندھ کا کہنا تھا وفاقی حکومت آئی ایم ایف ایم ایف سے زرعی ٹیکس وزیر اعلی ایف بی آر پر ٹیکس کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

آج کا دن ہمیں ڈوگرہ راج کیخلاف بغاوت کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے یوم آزادی پر پیغام

گلگت بلتستان کا 78واں یومِ آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ملکی قیادت نے علاقے کے عوام کی جرات، حب الوطنی اور 1947 میں پاکستان کے ساتھ الحاق کے تاریخی فیصلے کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے عوام اور پوری قوم کو دلی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس روز ہمیں یاد آتا ہے کہ کس طرح علاقے کے بہادر اور محبِ وطن عوام نے ڈوگرہ راج کے خلاف علمِ بغاوت بلند کیا اور پاکستان کے ساتھ شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: گلگت بلتستان میرا گھر ہے، یہاں کے عوام نے اپنی مرضی سے 1947 میں پاکستان کا انتخاب کیا، صدر آصف زرداری

انہوں نے کہا کہ یہ دن اُن کی قربانیوں، عزم اور مادرِ وطن سے محبت کی یاد دلاتا ہے، اس جذبہ نے خطے کی تاریخ کا رخ بدل دیا۔

وزیراعظم نے وفاقی حکومت کے گلگت بلتستان کی ترقی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور تعلیم کے شعبوں میں ترقی کے مواقع فراہم کیے جائیں گے تاکہ خطے کے نوجوان قومی دھارے میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں آزادی، اتحاد اور ترقی کے سفر کو نئی توانائی اور ولولے کے ساتھ جاری رکھنے کے عہد کی یاد دلاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
  • آج کا دن ہمیں ڈوگرہ راج کیخلاف بغاوت کی یاد دلاتا ہے، وزیر اعظم کا گلگت بلتستان کے یوم آزادی پر پیغام
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • سوشل میڈیا پر لڑکیوں کی بکنگ ہو رہی، ڈراموں میں اداکاروں کو کمبل میں دکھایا جا رہا ہے، مشی خان
  • کراچی میں ٹریفک چالان سے حاصل رقم صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف  
  • اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی مجرم ہمیں دھمکائے، انصار اللّہ