امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اپنے معاشی اور اسٹریٹجک مفادات کو تحفظ یقینی بنانے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔ آج ہم نے چین، کینیڈا اور میکسیکو کے خلاف ٹیرف نافذ کیا ہے۔ وہ دن زیادہ دور نہیں جب ہم اپنے مفادات کو بچانے کے لیے ایسے ہی اقدامات یورپی یونین کے خلاف بھی کرسکتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کے معاملے میں تھوڑی سی نرمی برتنے کا عندیہ دیا ہے۔ دوسری طرف میکسیکو اور کینیڈا نے لیوی نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے اور اِسی کے ساتھ ساتھ انہوں نے مل کر کام کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

میکسیکو اور کینیڈا کے درمیان بڑھتی ہوئی قربت دیکھ کر صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ ٹیرف میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے یورپی یونین اور برطانیہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ امریکا ایسی کوئی بھی صورتِ حال برداشت نہیں کرسکتا جس سے اُس کے مفادات پر زد پڑتی ہو۔ انہوں نے امریکیوں کو بھی خبردار کیا ہے کہ امریکی حکومت جو عالمی تجارتی جنگ چھیڑ رہی ہے اُس کے حوالے سے اُنہیں بھی تھوڑا بہت تو برداشت کرنا پڑے گا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے تجارت میں بھی امریکا کو غیر معمولی خسارے کا سامنا ہے۔ معاملات کی درستی کے لیے لازم ہے کہ یورپی یونین کے ارکان امریکا سے کاری اور دوسرا بہت سا سامان بڑے پیمانے پر خریدیں۔ جب تک تجارتی توازن بحال نہ ہوگا تب تک امریکا یورپی یونین پر ٹیرف عائد کرنے پر مجبور ہوگا۔ یورپی یونین کو بھی ٹیرف کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل یورپی یونین کے لیے کیا ہے

پڑھیں:

امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(آئی پی ایس) امریکی صدر نے مختلف ممالک پر15سے50فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اے آئی سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کیساتھ سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں، چین کے ساتھ ڈیل کرنے والے ہیں، جاپان نے مذاکرات کرکے ٹیرف 15فیصد پر لانے پر اتفاق کیا، امریکا میں کاروبار کرنے والے ممالک پر ٹیرف کم کر دیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا مزیدکہنا تھاکہ تیل کی قیمت مزید نیچے لانا چاہتے ہیں، توانائی پرمختلف ایشیائی ممالک کیساتھ معاہدے کررہے ہیں۔

امریکی صدر نے امریکا اور نیٹو کے درمیان ڈیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیل کے تحت یورپی اتحادی ہتھیار خرید کر یوکرین کو بھیجیں گے، یورپی اتحادی امریکا کو فوجی سازوسامان کی 100 فیصد ادائیگی کریں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مصنوعی ذہانت کی دوڑ کا ہم نے آغاز کیا اور ہم ہی جیتیں گے، امریکا اے آئی میں چین کو شکست دے رہا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے سمٹ میں 3ایگزیکٹو آرڈرزپر دستخط بھی کئے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ ترکیہ، بین الاقوامی دفاعی صنعتی نمائش میں شرکت پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستان بابوسر سیلابی ریلے میں بہنے والے 15 افراد تاحال لاپتا، سیاحوں سے گلگت کا سفر مؤخر کرنے کی اپیل اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد لینے والے 1000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اقوامِ متحدہ کا انکشاف بارشوں سے اموات 242 تک جاپہنچیں، مون سون کا حالیہ اسپیل 25 جولائی تک جاری رہے گا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • چین اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات میں وافر ثمرات حاصل ہوئے ہیں، چینی صدر
  • امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی نے قانونی جنگ ختم کرنے اور وفاقی فنڈنگ پر ٹرمپ انتظامیہ سے ڈیل کر لی
  • یورپی یونین اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے پچاس برس
  • چین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر
  • تیل کی قیمت نیچے لانا چاہتے ہیں، امریکا میں کاروبار نہ کھولنے والوں کو زیادہ ٹیرف دینا پڑے گا، ٹرمپ
  • امریکی صدر کا مختلف ممالک پر 15 سے 50 فیصد تک ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • اسرائیل کیخلاف تمام آپشنز زیر غور ہیں، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ
  • چین یورپی یونین سربراہی اجلاس دوطرفہ تعاون اور بات چیت  کو فروغ دےگا،چینی وزارت خارجہ