سونا اصلی ہے یا نقلی؟ پہچان کے آسان گھریلو طریقے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وہ سونا جعلی ہوتا ہے جو 10 قیراط سے کم ہو، سونا نقلی ہے یا اصلی اس کو معلوم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کسی جیولر کے پاس لے جائیں اور چیک کروائیں لیکن اگر آپ خود چیک کرنا چاہتے ہیں تو اس کے مختلف طریقے ہیں۔
سونا اصلی ہے یا نقلی پتہ کرنے کیلئے بصری معائنہ کیا جاسکتا ہے، ایک عدسے کے ذریعے آپ سونے میں ہونے والی کھوٹ کا اندازہ کرسکتے ہیں، عدسے کے ذریعے سونے کی بنی ہوئی چیز کے جوڑوں پر دھیان دیں کہ کہیں وہاں بدرنگی تو نہیں دکھائی دیتی؟ اگر بدرنگی ہوں تو اس کا صاف مطلب ہے کہ اس میں کھوٹ بہت زیادہ ہے۔
سونا اصلی ہے یا نقلی پتہ کرنے کا آسان طریقہ دانتوں کے نشان ہیں، ہم ایسی بے شمار فلمیں دیکھ چکے ہوں گے، جن میں قیمتی دھاتوں کو تلاش کرنے والا شخص انہیں دانت کے ذریعے کاٹتا ہے، ایک نظریہ کے مطابق سونے کو دانتوں میں دبانے کے بعد جب اسے آپ دیکھیں گے تو اس پر دانتوں کے نشان پڑے ہوں گے تو آپ کا سونا اصلی ہے۔
مقناطیسی جان کاری، سونے کے معیار کو چیک کرنے کا یہ طریقہ نہایت آسان ہے، لیکن اس پر آپ زیادہ بھروسہ نہیں کر سکتے۔ یاد رکھیے، سونا مقناطیسی دھات نہیں، لہذا اگر یہ مقناطیس کے چمٹ جاتا ہے تو یہ جعلی ہے۔
کثافتی معائنہ، سونے کی نسبت بہت چند دھاتیں ایسی ہیں، جو ٹھوس ہوں۔ 24 قیراط والے خالص سونے میں 19.
اپنے سونے کا وزن کروانے کے بعد ایک وائل میں اتنا پانی (ملی میٹر کے حساب سے) بھر لیں کہ جس میں سونے کی وہ چیز ڈوب جائے، پھر سونے کو اس میں ڈال دیں۔
بعدازاں ملی میٹر کے حساب سے پانی کی سطح کی پیمائش کر لیں، پھر کثافت برابر(=) حجم کو سامنے رکھتے ہوئے پیمائش کر لیں، اگر یہ نتیجہ 19گرام کے قریب قریب آتا ہے تو آپ کا سونا اصلی نہیں تو نقلی ہے۔
مزیدپڑھیں:بالی وڈ اداکارہ سارہ علی خان سے چالاک سیلزمین نے اپنی پروڈکٹ کی مفت تشہیر کرالی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سونا اصلی ہے سونے کی
پڑھیں:
آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں، کامران ٹیسوری
اپنے پیغام میں گورنر سندھ نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے، سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ’’صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن‘‘ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آزادیِ اظہار اور حقِ گوئی جمہوری معاشروں کی پہچان اور بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خوف و دباؤ سے آزاد ماحول فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ گورنر سندھ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے میں صحافیوں کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کو ہر ممکن یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانا ناگزیر ہے تاکہ آزادیِ صحافت کو محفوظ بنایا جا سکے۔
کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ سندھ پروٹیکشن آف جرنلسٹس ایکٹ کے تحت قائم کمیشن کو مزید فعال کردار ادا کرنا چاہیئے، جبکہ صحافیوں پر تشدد یا ہراسانی کے واقعات کی شفاف تحقیقات اور فوری انصاف یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے میڈیا اداروں، سول سوسائٹی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر مؤثر اقدامات کریں۔ گورنر سندھ نے اس موقع پر کہا کہ آئیے عزم کریں کہ پاکستان میں آزاد اور ذمہ دار صحافت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔