Juraat:
2025-04-26@03:52:58 GMT

وفاق نے ہمیں بند گلی میں لاکھڑا کیا، وزیراعلیٰ سندھ

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

وفاق نے ہمیں بند گلی میں لاکھڑا کیا، وزیراعلیٰ سندھ

٭آئی ایم ایف کو کیا پتہ سندھ میں ہاری کیا ہے اور زمیندار کیا، غلط راستہ دکھایا
٭کابینہ کے بعد سندھ اسمبلی سے بھی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل کثرت رائے سے منظور

(جرأت نیوز) صوبائی کابینہ کے بعد سندھ اسمبلی نے بھی ایگریکلچر انکم ٹیکس بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا زرعی ٹیکس پہلے بھی عائد تھا اور لوگ یہ ٹیکس دے رہے ہیں، سندھ ریونیو بورڈ نے ہر سال اپنے اہداف پورے کیے ہیں۔ان کا کہنا تھا آئی ایم ایف سے بات کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے ، آئی ایم ایف سے بات کرنے میں صوبوں کو شامل نہ کرنا غلط ہے ، ہم پہلے ہی زرعی ٹیکس جمع کررہے تھے ، پچھلے سال مئی میں وفاق نے کہا کہ یہ ٹیکس ایف بی آر جمع کرے گا، وزیر اعظم خود کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے ، جیسے ایف بی آر کہیں جگہوں پر ناکام رہا ویسے ہی ایس آر بی بھی ناکام رہا، سندھ ریونیو بورڈ نے ہمیشہ اپنا ہدف پورا کیا ہے ، زرعی ٹیکس 30 سال سے لگا ہوا ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ایف بی آر نے خود آئی ایم ایف سے کہا کہ رزاعت پر ٹیکس نہیں، ایف بی آر خود اپنے ٹارگٹ پورے نہیں کرتا، ہمیں کہا گیا کہ آپ اس پر دستخط کریں مگر ہم نے منع کیا، ہم نے کہا کہ یہ صوبائی معاملہ ہے صوبے میں رہے گا، ہم تو کہتے ہیں کہ سیلز ٹیکس بھی صوبوں کو دیا جائے ۔انہوں نے کہا وفاقی ٹیکس میں صوبوں کا بھی حصہ ہوتا ہے ، ایف بی آر نے اپنی ناکامی چھپانے کے لیے کہا زرعی شعبہ ٹیکس نہیں دیتا، ہمارے ہاں سے بھی یہ بات ہوتی رہی اور آئی ایم ایف سے کہا گیا کہ زراعت پر ٹیکس لگا دو، ان سے بات کرکے ہمیں بتایا گیا ہم نے بات ماننے سے انکار کر دیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں، وفاقی حکومت کو سپورٹ کرتے ہیں، جو وفاقی حکومت کا حصہ ہیں وہ بھی وفاقی حکومت کو کہیں صوبوں کے ساتھ ایسا نہ کریں، آئی ایم ایف سے معاہدے کے وقت ہمیں دو تین دن کا وقت دیا گیا، ہم نے اپنی ٹیم بھیجی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہمارا کاشتکار اگر فصل نہیں لگائے تو ہم کھائیں گے کہاں سے ۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا ہم نے کہا عجلت میں زرعی ٹیکس لاگو کریں گے تو مسائل ہوں گے ، پھر جنوری 2025 سے لاگو کرنے کی بات ہوئی، پھر 30 ستمبر کی بات ہوئی، ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے آئی ایم ایف کا پروگرام متاثر ہو، وفاقی حکومت اور اس کو پیروں پر کھڑے کرنے والوں کو کہتا ہوں کہ صوبوں سے ایسا نہ کریں۔وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا ایف بی آر نے کہا ٹیکس اس لیے بڑھا کیونکہ لوگ ٹیکس نہیں دیتے ، جو ٹیکس دیتا ہے اس پر ٹیکس کا بوجھ کیوں بڑھایا جا رہا ہے ، کے پی، پنجاب زرعی بل پاس کرچکے بلوچستان بھی کابینہ سے منظور کرچکا، پہلے کسی اور کو منظوری دے دی پھر ہمارے اوپر بندوق لے کر کھڑے ہو گئے ۔ان کا کہنا تھا کوئی بھی حکومت اپنے لوگوں پر ٹیکس لگا کر خوش نہیں ہوتی، یہ عجیب بات ہے کہ کچھ لوگ کہہ رہے تھے کہ ہم خوش ہیں، سیلری والے افراد کو معلوم ہوتا ہے کہ ان کو کتنے پیسے ملیں گے لیکن کتنے زمیندار ہیں جن کو معلوم ہے کہ اتنے پیسے ملیں گے ؟مراد علی شاہ کا کہنا تھا وفاق نے ہمیں بند گلی میں لاکر کھڑا کر دیا ہے ، آئی ایم ایف کو کیا پتہ سندھ میں ہاری کیا ہے اور زمیندار کیا ہے ، عجلت میں یہ بل پاس نہیں کیا کئی ماہ سے اس پر بات ہورہی تھی، آئی ایم ایف کی ٹیم نہیں آرہی تھی اس لیے ابھی یہ بل لائے ہیں، آئی ایم ایف کو غلط راستہ دکھایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: وفاقی حکومت کا کہنا تھا آئی ایم ایف ایم ایف سے زرعی ٹیکس وزیر اعلی ایف بی آر پر ٹیکس نے کہا کیا ہے

پڑھیں:

نہروں کے مسئلے پر بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دیں گے ،وزیراعلیٰ سندھ

 

وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے ،معاملات درست نہیں چل رہے، وہ انصاف سے کام لیں، دریائے سندھ میں پانی موجود نہیں، اب تک وفاقی حکومت نے کینالز کا منصوبہ واپس نہیں لیا
سندھ کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہتا ہوں کہ نہروں کے معاملے پر احتجاج ضرور کریں، لیکن سڑکیں بند نہ کی جائیں، تاکہ ہمارے اپنے ہی لوگوں کو تکلیف نہ ہو، مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نہروں کیخلاف احتجاج کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کو نتائج کا معلوم ہے ، وہ انصاف سے کام لیں، نہروں کے مسئلے پر بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دیں گے ، وفاقی حکومت کو معلوم ہے معاملات درست نہیں چل رہے ۔کراچی میں کارڈینل ہاؤس جاکر کارڈینل کے ساتھ پوپ جان فرانسس کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جولائی کے بعد چولستان کینالز پر کوئی کام نہیں ہوا، سندھ حکومت نے اہم اقدامات کیے ، پیپلز پارٹی نے ہر سطح پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وکلا کا بہت احترام ہے ، ان کا جمہوریت کی بحالی کے لیے اہم کردار رہا ہے ، سندھ کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے کہتا ہوں کہ نہروں کے معاملے پر احتجاج ضرور کریں، لیکن سڑکیں بند نہ کی جائیں، تاکہ ہمارے اپنے ہی لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم احتجاج سے تنگ نہیں، لیکن سب خود سوچیں کہ کیا مناسب ہے کہ ہم اپنے ہی لوگوں کو پریشان کریں، ہم چاہتے ہیں کہ کینالز کے ایشو پر ہم سب متحد رہیں، احتجاج سڑک کے ایک سائیڈ پر کھڑے ہوکر بھی ریکارڈ کروایا جاسکتا ہے ، ہم نے کینالز کیخلاف احتجاج پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ نہروں کی تعمیر کے معاملے پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے احتجاج کیا، اس کے بعد قوم پرست اور دیگر سیاسی جماعتیں میدان میں اتریں، ہم نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) اور اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں معاملہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں زراعت میں جدت کو اپنانا ہوگا، پانی کو کفایت شعاری سے استعمال کرکے کپاس، گندم سمیت دیگر اہم فصلوں کی کاشت بہتر بنانا ہوگی، دیگر ممالک نے اپنی فصلوں کی کاشت بڑھائی ہے ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پڑوسی ملکوں نے زیر کاشت زمین کا رقبہ نہیں بڑھایا بلکہ جدید ذرائع، خصوصی بیج اور پانی کو کفایت شعاری سے استعمال کرکے فصلوں کی پیداوار بڑھائی، ہمیں بھی اس جانب توجہ دینا ہوگی، آئیں مل کر اس مقصد کے لیے کام کریں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ مزید علاقوں کو کاشت کرنے کے لیے پانی کی دستیابی یقینی بنانا ہوگی، اس وقت دریائے سندھ میں پانی موجود نہیں، اب تک وفاقی حکومت نے کینالز کا منصوبہ واپس نہیں لیا، ان شا اللہ جلد وہ اس منصوبے کو واپس بھی لے لیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے تعلیمی بورڈ کے سربراہ کے لیے میرٹ پر اعلیٰ پوسٹ سے ریٹائرڈ افسر کو منتخب کیا، لیکن بدقسمتی سے اس افسر نے عہدے کا چارج نہیں لیا۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا منصوبہ ختم، سی سی آئی اجلاس میں باقاعدہ اعلان ہو جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • نہروں کا مںصوبہ ختم، سی سی آئی اجلاس میں باقاعدہ اعلان ہو جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کینالز تنازع ،وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ کی ملاقات طے
  • ہمیں تیار رہنا چاہیے بھارت کوئی بھی حرکت کرسکتا ہے،سابق سفیر عبدالباسط
  • کینالز کے معاملے پر وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم اور وزیراعلی کی ملاقات طے پاگئی
  • کینالز منصوبے میں سیلاب کا پانی استعمال ہوگا، اس پر سندھ ہمیں ڈکٹیشن نہیں دے سکتا، عظمی بخاری
  • وفاق نے معاملہ خراب کردیا، حکومت گرانا نہیں چاہتے لیکن گراسکتے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
  • کینالز کے معاملے پر وفاق کا سندھ سے رابطہ، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کی ملاقات طے پاگئی
  • نہروں کے مسئلے پر بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دیں گے ،وزیراعلیٰ سندھ