Jasarat News:
2025-07-24@20:40:11 GMT

سکھر ،پاکستان لٹریچر فیسٹیول دوبارہ منعقد ہونے جارہا ہے

اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT

سکھر (نمائندہ جسارت )آئی بی اے یونیورسٹی میں پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023ء سکھر چیپٹر کی شاندار کامیابی کے بعد، پاکستان لٹریچر فیسٹیول (PLF) 25-26 فروری 2025 ء کو سکھر میں دوبارہ منعقد ہونے جا رہا ہے۔ یہ فیسٹیول پاکستان آرٹس کونسل کراچی کی تنظیم میں سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کے تعاون سے منعقد ہوگا، اور اس کا مقصد سندھ کی ادبی اور ثقافتی منظر کو مزید بڑھانا اور اس خطے کی نرم تصویر کو تقویت دینا ہے۔ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023ء – سکھر چیپٹر ایک سنگ میل ثابت ہوا جس نے سندھ بھر سے ہزاروں لکھاریوں، شاعروں، اسکالرز، طلبا ، اور خاندانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ دو دنوں میں ہونے والے اس فیسٹیول میں فکری بحثوں، مشاعروں، تھیٹر کی پرفارمنس اور ثقافتی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا، جس کے ذریعے پاکستان کی ادبی ورثے کی گہرائی اور تنوع کا جشن منایا گیا۔ طلبہ ، خاندانوں اور اداروں کی جوش و خروش سے شرکت نے اس فیسٹیول کو فکری حرارت کا نمونہ بنا دیا۔ یہ تعاون پروفیسر ڈاکٹر آصف احمد شیخ، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی کی بصیرت کا نتیجہ ہے، جو تعلیم، فکری ترقی اور ہم نصابی سرگرمیوں کے حوالے سے یونیورسٹی کے مضبوط عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر آصف نے پاکستان آرٹس کونسل کراچی کے صدر، محمد احمد شاہ (HI, SI) کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس قسم کے ادبی اور ثقافتی پروگرامز کے انعقاد میں مدد فراہم کی۔ ان کی کوششوں کے ذریعے یونیورسٹی سکھر کے ثقافتی منظرنامے کو مزید مالا مال کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جو نوجوان نسل کو فکری تحریک دینے اور علاقے کے علمی اور فنونِ لطیفہ کے ورثے کو محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے گزشتہ ایڈیشن کی کامیابی نے سکھر کو سندھ میں ادبی اور ثقافتی مکالمے کا مرکز بنا دیا ہے۔ 2025 ء کے ایڈیشن کی آمد کے ساتھ، یہ فیسٹیول نئے لکھاریوں، فنکاروں، اور فکروں کو متاثر کرنے کے لیے تیار ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اور ثقافتی

پڑھیں:

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیر صدارت نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) لاہور اور ایریزونا سٹیٹ یونیورسٹی (اے ایس یو) امریکہ کے نمائندگان کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاکستان کی جانب سے عالمی تعلیمی معیار کو اپنانے اور ڈیجیٹل و علم پر مبنی معیشت کے قیام کے عزم کو اجاگر کیا گیا۔

جمعرات کو ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ این آئی ٹی اور اے ایس یو کے درمیان اشتراک پاکستان کی تعلیمی تبدیلی کی جانب ایک نمایاں قدم ہے جس کے تحت پاکستانی طلبہ کو عالمی سطح پر تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیم، دوہری ڈگریوں، بین الاقوامی نصاب اور جدید تحقیقاتی مواقع تک رسائی حاصل ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 15 کروڑ سے زائد نوجوان موجود ہیں، ہمیں اس توانائی کو ایک موثر قومی سرمایہ میں تبدیل کرنا ہے، یہ شراکت داری ہمارے نوجوانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے لیس کرنے کے عزم کی عکاس ہے۔

انہوں نے اے ایس یو کے ساتھ اشتراک کو سراہا جو گزشتہ دس سال سے مسلسل امریکہ کی سب سے جدید یونیورسٹی قرار دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک پاکستان کو عالمی جدت اور مقامی اہمیت کے سنگم پر لے آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ این آئی ٹی پاکستان میں آئی ٹی، مصنوعی ذہانت ، فن ٹیک اور ای-کامرس جیسے شعبوں کے لیے ایک قومی ٹیلنٹ پائپ لائن کے طور پر کام کرے گا جو ڈیجیٹل پاکستان وژن سے ہم آہنگ ہے۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے حکومت کی جانب سے ایسے مستقبل بین تعلیمی ماڈلز کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور قومی قیادت اور بین الاقوامی علمی اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ اشتراک اصلاحات پر مبنی وژن کا عملی نمونہ ہے جو اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ جب قومی صلاحیت کو عالمی مہارت کے ساتھ جوڑا جائے تو بڑی تبدیلیاں ممکن ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کا مستقبل ایسی یونیورسٹیز کے قیام میں ہے جو عالمی سطح پر مسابقت رکھتی ہوں اور مقامی ضروریات کو پورا کرتی ہوں، اے ایس یو کے ساتھ اشتراک یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایک جدید اور جامع تعلیمی نظام کس طرح قوموں کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرز کے اشتراک کے امکانات ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ساتھ بھی زیر غور ہیں تاکہ فاصلاتی اور ڈیجیٹل تعلیم کے میدان میں اے ایس یو کی علمی برتری کو مزید وسعت دی جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • داؤد انجینئرنگ یونیورسٹی کی وی سی ڈاکٹر ثمرین حسین نے وزیر اعلیٰ سندھ کو استعفیٰ پیش کردیا
  • شائقین کرکٹ کا انتظار ختم، ایشیا کپ 2025 کی ممکنہ تاریخیں اور مقام آشکار
  • نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے مابین اشتراک پاکستان کی اعلیٰ تعلیم میں ایک سنگ میل ثابت ہو گا، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
  • اسلام آباد ایئرپورٹ پر لاوارث سامان 560 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے؟
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا دورہ
  • نیپال کے ساتھ تعلقات مشترکہ تاریخ، ثقافتی رشتوں پر مبنی: یوسف رضا گیلانی
  • تاریخی سرخ لاری: سعودی عرب اور خلیج کی ثقافتی پہچان
  • مکہ مکرمہ کا ’العمودی میوزیم‘ سیاحوں کے لیے کیوں پُرکشش مقام ثابت ہو رہا ہے؟
  • مذہبی و ثقافتی سفارتکاری، بیرسٹر سیف کی قیادت میں وفد چین روانہ
  • مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی