اسپورٹس گالا کالطیف آباد میں انعقاد، طلبہ و طالبات نے فن کا مظاہرہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ایم کیو ایم کے حق پرست رکن قومی اسمبلی این اے 219 پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے القمر انگلش پبلک اسکول بسم اللہ سٹی کیمپس کے اسپورٹس گالا میں شرکت کی ،اسپورٹس گالا افضال گرا¶نڈ لطیف آباد میں منعقد ہوا جس میں طلبہ و طالبات
نے کھیلوں کی سرگرمیوں کے علاوہ مختلف فن کا مظاہرہ کیا، تقریب میں اسکول انتظامیہ و اساتذہ شعبہ تعلیم سے منسلک افراد نے بھی شرکت کی اور طلبہ و طالبات نے کھیلوں کے علاوہ ملی نغموں و دیگر کرتب پیش کرنے پر انعامات پیش کیے، حق پرست رکن قومی اسمبلی پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے طالبعلموں کی ذہنی نشوونما میں اضافہ ہوتا ہے اور القمر انگلش پبلک اسکول کا اس پروگرام کا انعقاد ایک مثبت پروگرام ہے ،پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے پروگرام کے آخر میں نمایاں کارکردگی کے حامل طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کیے اور القمر انگلش پبلک اسکول کے حاجی محمد یوسف کو ملائشیا میں ورلڈ اسکول کانفرنس میں انکے اسکول کو اعلیٰ کارکردگی پر ایوارڈ ملنے پر مبارکباد پیش کی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بلوچستان کے محکمہ ریونیو میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں محکمہ ریونیو میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی۔بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی اصغر ترین کی صدارت میں ہوا جس دوران محکمہ ریونیو کی آڈٹ اور کمپلائنس رپورٹ پر غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں کئی سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی۔ دوران اجلاس پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ 17-2016 میں محکمہ ریونیو کے بجٹ میں نان ڈیولپمنٹ فنڈز کی مد میں 3 ارب 33کروڑروپے مختص کیے گئے، محکمہ رقم میں سے 2 ارب 59کروڑ روپے خرچ کرسکا جب کہ 74کروڑ روپے کی بچت کو واپس ہی نہیں کیا گیا۔دفاعی شعبے کے آڈٹ میں سنگین مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف 2019-21کے دوران 3کروڑ 37 لاکھ روپے کے اخراجات کا ریکارڈ محکمہ ریونیو نے فراہم نہیں کیا، 22-2020 میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے 19 ارب روپے بینک اکاؤنٹس میں رکھے۔اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بتایا گیا کہ سرکاری خزانے کے بجائے بینک اکاؤنٹس میں رقم رکھنا قواعد و ضوابط کے منافی ہے، 21-2019 کے دوران عشر، آبیانہ اور زرعی انکم ٹیکس کی مد میں ایک ارب روپے سے زائد کی وصولی نہیں کی گئی، رقم وصول نہ کرنے سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔بعد ازاں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے5 برس پہلے دیے گئے احکامات پر عملد رآمد نہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز اور کمشنرز کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا فیصلہ کرلیا۔