یوم یکجہتی کشمیر کل 5فروری بروز بدھ کو جوش و خروس سے منایا جائے گا، پانچ فروری کی مناسبت سے ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی ۔اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں سیاسی و مذہبی جماعتوںاور سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے کشمیریوںکے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جلسے جلوس ،مظاہرے اورریلیاں نکالی جائیں گی ،مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی کے شہدا ء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی،کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے مختلف مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی جس میں تمام جماعتوں ،سماجی تنظیموں کے کارکنان ،تاجر برادری سمیت ہر مکتبہ فکر سے لوگ شرکت کریں گے جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے اور ریلیاںبھی نکالی جائیں گی ۔ملک بھر کی اہم شاہراہوں پرکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی تحاریر پر مبنی فلیکسز اور بینرز آویزاں کر دئیے گئے ہیں جبکہ مختلف مقا مات پر کیمپ بھی لگائے جائیں گے ۔ دن کی مناسبت سے ٹی وی چینلز اورریڈیوپاکستان کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کرنے کے لئے خصوصی پروگرام نشر کریں گے جبکہ اخبارات میں خصوصی ایڈیشن شائع کئے جائیں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اظہار یکجہتی
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔