ضلع کرم میں حکام نے 30 سے زائد بنکرز گرادیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پشاور: کرم میں بنکرز گرانے کا کام جاری ہے اور اب تک 30 سے زائد بنکرز مسمار کر دیے گئے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق کرم میں بنکرز کی تعداد 250 سے زیادہ ہے۔
دونوں فریقین امن معاہدے پر عمل درآمد کے لیے جرگہ کررہے ہیں جب کہ غذائی اشیاء اور دیگرسامان کی 453 گاڑیاں کرم پہنچائی جا چکی ہیں جس سے اشیا خورونوش کی قیمتیں بھی نیچے آئی ہیں ،کرم کے متاثرین میں امدادی رقوم کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گزشتہ رات گئے سی ایم ایچ پشاور میں کُرم میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر سعید منان کی عیادت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اسلام ٹائمز۔ ایف بی آر نے انکشاف کیا ہے کہ پاک بھارت جنگ کے دوران انڈیا نے 16 سو 84 بار ڈیٹا ہیک کرنے کی کوشش کی، پرال نے ایف بی آر کا ڈیٹا چوری کرنے کیلئے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کو ناکام کیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے فنانس بل اور تاجروں کے تحفظات پر بریفنگ دی، ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس وقت ایف بی آر نے رجسٹرڈ کاروباروں کیلئے کیش ٹرانزیکشنز پر لِمٹ 2 لاکھ کی عائد کر رکھی ہے، ایف بی آر کے پاس 2 لاکھ رجسٹرڈ ٹریڈرز ہیں، رجسٹرڈ مینوفیکچررز کی تعداد 30 ہزار ہے۔
ممبر آپریشن ایف بی آر حامد عتیق نے بتایا کہ ایف بی آر کو سالانہ 80 لاکھ انکم ٹیکس ریٹرن فائل ہو رہی ہے، ایف بی آر افسران بزنس پرمسز میں رشوت، کھانا یا سونے کی جگہ بھی مانگے تو معطل ہو گا۔ حکام کے مطابق اس وقت تقریباً 400 بزنس پرمسز پر ایف بی آر کی 9 سو افسران کی ٹیم مانیٹرنگ کیلئے تعینات ہے۔ تاجر برادری کا کہنا ہے کہ ملک میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت گیس، بجلی، پانی کی قیمتیں کاروبار کیلئے زیادہ ہیں، لوکل یارن پر سیلز ٹیکس کے باعث درآمدی یارن لا رہے ہیں جس پر کلائنٹ مطمئن ہے۔
ممبر آپریشنز ایف بی آر حامد عتیق سرور نے کہا کہ ملک میں کاٹن کی پیداوار میں ہر سیزن میں ویسے ہی کمی ہو رہی ہے، کارگوز کی کلئیرنس کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو استعمال میں لایا جا رہا ہے۔ رسک مینجمنٹ سسٹم یوکے کے تعاون سے ایف بی آر کسٹمز کے درمیان آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے استعمال کا معاہدہ ہے۔