الیکٹرک بس اور آٹزم سینٹرز! پنجاب اور سندھ حکومت میں کارکردگی کا مقابلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے پہلے الیکٹرک بسوں پر اور اب آٹزم سینٹرز کے قیام پر پنجاب کا دعویٰ غلط قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر پنجاب اور سندھ حکومت میں کارکردگی کا مقابلہ جاری ہے، پہلے الیکٹرک بسوں پر اور اب آٹزم سینٹرز کے قیام پر سندھ نے پنجاب کا دعویٰ غلط قرار دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے دو دن پہلے لاہور میں آٹزم اسکول پروگرام کا افتتاح کیا تھا، جسے پاکستان کا پہلا آٹزم سینٹر کہا گیا، جس پر سندھ کے وزیر شرجیل میمن اور صوبائی ترجمان سمیتا افضال نے کہا کہ پہلا سرکاری آٹزم سینٹر سندھ حکومت نے دو ہزار اٹھارہ میں قائم کیا اور صوبے میں چھے سرکاری آٹزم سینٹر کام کر رہے ہیں، لہذا پنجاب حکومت حقائق درست پیش کرے۔
جس کے جواب میں پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نوازشریف سے مقابلے کا شوق رکھنے والے ان جیسی کارکردگی دکھائیں، لیکن باقی صوبائی حکومتی صرف پنجاب کے کاموں میں کیڑے نکالتی ہیں۔
سندھ کے وزیر شرجیل میمن نے الیکٹرک بسیں چلانے سے متعلق بھی پنجاب حکومت کے دعوے کو غلط کہا تھا، اور تصحیح کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکٹرک بسیں سندھ نے دو ہزار تیئس میں شروع کی تھیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سندھ حکومت
پڑھیں:
پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کے واقعے سے متعلق محکمہ انسداد دہشت گردی نے رپورٹ تیار کر لی۔
رپورٹ کے مطابق صبح 7 بج کر 58 منٹ پر تھانہ سی ٹی ڈی کے مال خانے میں دھماکا ہوا، دھماکے سے تھانے کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے میں ہیڈ کانسٹیبل بلال شہید اور 3 اہلکار زخمی ہوئے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ زخمی پولیس اہلکاروں میں کانسٹیبل زیت اللّٰہ، مدثر اور محمد ایاز شامل ہیں، زخمی پولیس اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
رپورٹ کے مطابق مال خانے میں 2025 میں ملزمان سے برآمد ہونے والی اشیاء رکھی گئی تھیں، مال خانے میں 2 کلوگرام بارود، 23 دستی بم اور 7 گرینیڈ لیور موجود تھے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مال خانے میں 60 رائفلیں اور 10 کلوہائی ایکسپلوسیو اور 2 خودکش جیکٹس موجود تھیں۔ 42 الیکٹرک، 10 نان الیکٹرک ڈیٹونیٹرز، ایک آر پی جی شیل اور ایک آئی ای ڈی ڈیوائس موجود تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مال خانے میں پرائما کورڈ، سیفٹی فیوز، بیٹریاں اور الیکٹرک تاریں رکھی گئی تھیں۔