کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے پہلے الیکٹرک بسوں پر اور اب آٹزم سینٹرز کے قیام پر پنجاب کا دعویٰ غلط قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر پنجاب اور سندھ حکومت میں کارکردگی کا مقابلہ جاری ہے، پہلے الیکٹرک بسوں پر اور اب آٹزم سینٹرز کے قیام پر سندھ نے پنجاب کا دعویٰ غلط قرار دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے دو دن پہلے لاہور میں آٹزم اسکول پروگرام کا افتتاح کیا تھا، جسے پاکستان کا پہلا آٹزم سینٹر کہا گیا، جس پر سندھ کے وزیر شرجیل میمن اور صوبائی ترجمان سمیتا افضال نے کہا کہ پہلا سرکاری آٹزم سینٹر سندھ حکومت نے دو ہزار اٹھارہ میں قائم کیا اور صوبے میں چھے سرکاری آٹزم سینٹر کام کر رہے ہیں، لہذا پنجاب حکومت حقائق درست پیش کرے۔

جس کے جواب میں پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مریم نوازشریف سے مقابلے کا شوق رکھنے والے ان جیسی کارکردگی دکھائیں، لیکن باقی صوبائی حکومتی صرف پنجاب کے کاموں میں کیڑے نکالتی ہیں۔

سندھ کے وزیر شرجیل میمن نے الیکٹرک بسیں چلانے سے متعلق بھی پنجاب حکومت کے دعوے کو غلط کہا تھا، اور تصحیح کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکٹرک بسیں سندھ نے دو ہزار تیئس میں شروع کی تھیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سندھ حکومت

پڑھیں:

متنازع کینالوں کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پنجاب میں بننے والی متنازع 6 کینالوں کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات چیت کے لئے اسلام آباد پہنچ گئے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو اور ماہرین کی ٹیم بھی وزیرا علیٰ سندھ کے ساتھ اسلام آباد پہنچی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ترکیے سے وطن پہنچ کر سندھ حکومت کے وفد سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سندھ میں متنازع کینالوں کے معاملے پر جاری احتجاجی دھرنوں پر گفتگو ہو گی، وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر آبپاشی جام خان شورو متنازع کینالوں پر گفتگو کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وفاق چاہتا ہے کہ متنازع کینالوں پر جاری احتجاجی دھرنے فوری ختم کرائے جائیں۔
خیال رہے کہ پنجاب میں کینالوں کے تنازع پر سندھ میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی سمیت قوم پرست جماعتیں گزشتہ کئی روز سے سراپا احتجاج ہیں اور ان جماعتوں کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کینالیں بننے سے سندھ کا پانی کم ہو جائے گا جبکہ وفاق اور پنجاب حکومت کا مو¿قف ہے کہ کینالوں کے معاملے کو متنازع بنایا جا رہا ہے، ارسا ایکٹ موجود ہے اور اس کی موجودگی میں کوئی بھی صوبہ کسی دوسرے صوبے کا پانی نہیں لے سکتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی حکومت کو خبردار کر چکے ہیں کہ اگر متنازع کینالوں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف نے رانا ثناءاللہ کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ سندھ سے کینالوں کے معاملے پر بات چیت کی جائے اور پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 غیرملکی کھلاڑیوں کی صورت میں بڑا دھچکا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • متنازع کینالوں کا معاملہ، وزیراعلیٰ سندھ اسلام آباد پہنچ گئے، وزیراعظم سے ملاقات متوقع
  • پیپلز پارٹی سندھ میں 16 سال سے ہے، اپنی کارکردگی پر دھیان دے: عظمیٰ بخاری
  •  کینالزتنازع:  نظرآرہاہے کہ معاملہ  جلد حل ہوجائے گا ،وزیراعلیٰ سندھ
  • ایف بی آر کا پاکستان کسٹمز کے گریڈ سولہ سے اوپر کے افسران کو مالی انعامات دینے کا فیصلہ
  • متنازع کینالز پر اندرون سندھ میں احتجاج ، دھرنے جاری، تجارتی سرگرمیاںشدید متاثر
  • حکومت کی اعلان کردہ مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے حاصل کریں، شرائط کیا ہیں؟
  • مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی سندھ میں 16 سالہ حکومت کی کارکردگی بتائیں.عظمی بخاری
  • مفت الیکٹرک اسکوٹی کیسے ملے گی شرائط کیا ہیں؟
  • سندھ پر 16 سال سے حکومت ہے، مراد علی شاہ اپنی کارکردگی بتائیں، عظمیٰ بخاری
  • مراد علی شاہ کو گنڈاپور سے مختلف ہونا چاہیے،سندھ حکومت 16 سالہ کارکردگی دکھائے، عظمیٰ بخاری