ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کیلئے اضافی عملہ اور وسائل مانگ لیے
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ایف بی آر نے ٹیکس چوری روکنے کیلئے اضافی عملہ اور وسائل مانگ لیے WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)ملک میں سالانہ 7ہزار ارب روپے تک ٹیکس گیپ پر قابو پانے کے سلسلے میں ایف بی آر نے ٹیکس لیکیج روکنے کیلئے اضافی عملہ اور لاجسٹکس مانگ لی ہیں۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس چوری کے خلاف فیلڈ آپریشن اور انفورسمینٹ بڑھانے کا پلان ہے تاہم ملک بھر میں مجموعی طور پر 25 ٹیکس دفاتر ناکافی ہیں، ٹیکس مشینری کو ہر 200 روپے آمدن کے بدلے صرف 1 روپیہ ملتا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ بھارت میں ٹیکس آپریشنز پر مجموعی ریونیو کا 1.
ایف بی آر کے مطابق 2023-24 میں پنجاب ریونیو اتھارٹی کا سالانہ ٹیکس ہدف 240 ارب تھا، صوبائی محکمے میں تنخواہیں و مراعات ہم سے 20 گنا زیادہ ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ چینی، سیمنٹ، تمباکو اور کھاد سیکٹر کی نگرانی کے لیے صرف چند گاڑیاں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف بی آر
پڑھیں:
ٹرمپ نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جنگ روکنے کی کوششوں کا آغازکردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عالمی سطح پر کسی بھی تنازعہ کے بارے میں بات کریں، تو وہ ہمیشہ پاک بھارت جنگ بندی کے حوالے سے کچھ نہ کچھ ضرور ذکر کرتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں، انہوں نے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کی کوششوں کا آغاز کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے بیان میں، امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ وہ اس پیچیدہ مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے کمبوڈیا کے وزیرِ اعظم سے رابطہ کر کے کشیدگی کم کرنے کی اپیل کی ہے اور تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیرِ اعظم سے بھی بات چیت جاری ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ اگر دونوں ممالک جنگ کی جانب بڑھتے ہیں، تو امریکہ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کر دے گا۔ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ اس جنگ کی صورت حال میں کئی افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور اب وقت آ گیا ہے کہ امن کی راہ اختیار کی جائے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ نے اس موقع پر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ “ہم نے اس تنازعہ کو کامیابی سے روکا تھا”، اور اس بات کو ایک حوالہ کے طور پر پیش کیا کہ امریکہ دنیا بھر میں امن قائم کرنے میں کس طرح کامیاب ہو سکتا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب عالمی سطح پر امریکہ کے ثالثی کردار اور اس کے عالمی تنازعات میں مداخلت کے بارے میں بحث جاری ہے۔
Post Views: 8