کراچی:

ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی نے کراچی رینج کے 649 ہیڈ کانسٹیبلز کو اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئی) کے عہدے پر ترقی دے دی، کراچی پولیس چیف نے ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دی۔ 

 کراچی پولیس چیف کی زیر نگرانی کراچی پولیس آفس (کے پی او) میں ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت چیئرمین کمیٹی ڈی آئی جی ایڈمن ذوالفقار لاڑک نے کی جبکہ کمیٹی کے دیگر افسران میں اے ڈی آئی جی ایڈمن عمران شوکت اور اے ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ ارشد صدیقی بھی شامل تھے۔

ترجمان کراچی پولیس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے کراچی رینج کے 649 ہیڈ کانسٹیبلز کو اسسٹنٹ سب انسپکٹرز (اے ایس آئی) کے عہدے پر ترقی دیدی جبکہ مختلف وجوہات کی بنا پر 152 کیسز کو مؤخر کیا گیا ہے۔

اس موقع پر کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے ترقی پانے والے افسران کو مبارکباد دیتے ہوئے انھیں ہدایت کی کہ وہ محنت ، لگن اور ایمانداری کے ساتھ اپنے فرائض سر انجام دیں۔

انھوں ںے مزید تاکید کی کہ عوام کے ساتھ انصاف ، تعاون اور مدد کو یقینی بنایا جائے تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان اعتماد کی فضا کو مزید مستحکم کیا جا سکے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی پولیس

پڑھیں:

شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شکارپور (نمائندہ جسارت) قدیمی شنکر بھارتی مندر کی 25 ایکڑ زرعی زمین پر قبضے کی کوشش، ہندو برادری میں شدید تشویش۔ سیکورٹی اور پولیس پکٹ بھی ہٹادی گئی۔ قبضہ خور پولیس موبائل میں سوار ہوکر دھمکیاں دیکر فرار ہوگئے، سیٹھ گرداس مل، سپریم کورٹ آف پاکستان، وزیرِاعظم اور وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ ڈی آئی جی لاڑکانہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق شکارپور میں واقع قدیمی شنکر بھارتی مندر کی زرعی زمین پر بااثر افراد کی جانب سے مبینہ قبضے کی کوشش پر ہندو برادری میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے مندر کے ٹرسٹ کے سینئر رہنما سیٹھ گرداس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شنکر بھارتی مندر صدیوں پرانا مذہبی مقام ہے جس کے ساتھ تقریباً 25 ایکڑ سے زائد زرعی زمین منسلک ہے، جہاں ماضی میں مندر کا نظام چلانے کے لیے کاشت کاری کی جاتی تھی مقامی کچھ افراد کو زمین کی نگرانی کے لیے دیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے مبینہ طور پر جعلی کاغذات تیار کر کے زمین پر قبضہ کر لیا ہندو پنچائت نے اس معاملے کو سپریم کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں چیلنج کیا، جہاں سے فیصلہ شنکر بھارتی مندر کے حق میں آیا اور زمین واپس ملی۔ انہوں نے الزام لگاتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ دنوں بھٹو اور نادر تیغانی بااثر افراد نے دوبارہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی، جس دوران شرپسندوں نے پولیس موبائل میں سوار ہوکر زمین پر کام کرنے والے مزدوروں پر تشدد اور توڑ پھوڑ بھی کی سیکورٹی کے لیے دیے گئے 4 افراد، پولیس موبائل اور 2 پولیس پکٹ بھی ہٹا دیے گئے ہیں۔ انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان، آرمی چیف، وزیرِاعظم، وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شنکر بھارتی مندر کو سیکورٹی فراہم کی جائے ، ہندو کمیونٹی کی عبادت گاہوں اور املاک کو تحفظ فراہم کیا جائے اور قبضے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • چولہا ریسٹورنٹ کے مالک کے خلاف مقدمہ درج
  • سرکاری افسروں کی ترقی کے لیے لازمی مڈکیرئیر مینجمنٹ کورس کے شرکا کی فہرست تبدیل ؛7 افسروں کے نام واپس 54 نئے افسروں کی منظوری
  • انٹرمیڈیٹ میں ای مارکنگ کا کامیاب تجربہ کرنے والی ناظم امتحانات فارغ، عہدے پر لاڑکانہ سے افسر تعینات
  • 27ویں ترمیم: فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی بنانے کے لیے آرٹیکل 243 میں ترمیم کرنے کا فیصلہ
  • کراچی کے فٹ پاتھوں پر قبضے،کے ایم سی افسران کا دھندا جاری
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  • 9مئی واقعات میں ملوث ہونے پر سہیل آفریدی کی عوامی عہدے کے لیے اہلیت سوالیہ نشان ہے، اختیار ولی خان
  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج
  • کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
  • ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس کمیٹی کا شہری کو سکیورٹی نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار