پاکستان میں اسٹارلنک کی سروسز جون میں دستیاب ہونے کی خوشخبری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پارلیمانی سیکریٹری وزارت آئی ٹی نے خوشخبری سناتے ہوئے کہاہے کہ رواں سال جون تک اسٹارلنک کی سروسز یہاں دستیاب ہوں گی ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا چیئرمین امین الحق کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آبادی پچیس کروڑ پہنچ چکی اور ٹیلی کام انفرااسٹرکچر وہی ہے ، پی ٹی اے کمپنیوں کو ہدایت کرے کہ انفرااسٹرکچر بہتر کریں ، ٹیلی کام کمپنیوں کو کہیں کہ انٹرنیٹ نہ ہونےسے طلباء کا حرج ہورہا ہے، سٹار لنک والا معاملہ ہوجائے تو بہت بہتر ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ سٹارلنک اور اسپیس ریگولیٹری باڈی کے درمیان 90 فیصد بات ہوگئی ہے ، اس کے بعد لائسنس کے اجراء میں زیادہ وقت نہیں لگتا ۔ پارلیمانی سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کہا کہ رواں سال جون تک اسٹارلنک کی سروسز یہاں پر دستیاب ہوں گی ، اسٹارلنک کے ساتھ معاملات تقریبا فائنل سٹیج پر پہنچ چکے ہیں۔ قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے سفارش کی کہ اسٹارلنک کے ساتھ معاملات کوجلدازجلد مکمل کیا جائے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی
پڑھیں:
پاکستان کا چینی جدید اسلحہ خریدنے کا عندیہ، دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ:پاکستان کی جانب سے چین سے جدید ترین جے-35 اسٹیلتھ فائٹر، جے-500 اواکس طیارے اور ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام خریدنے کے ارادے کے بعد چینی دفاعی صنعت سے وابستہ کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق پاکستان کی اس دلچسپی کے باعث نہ صرف شنیانگ ایئرکرافٹ کارپوریشن کے لیے عالمی دفاعی مارکیٹ کے دروازے کھلے ہیں بلکہ یہ جے-35 طیارہ پہلی بار کسی دوسرے ملک کو فروخت کیا جائے گا۔
جے-35 طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ ٹیکنالوجی اور جدید ایویانکس کی وجہ سے دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو چکمہ دے کر اندرونی علاقوں میں کارروائی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائیہ کے لیے یہ طیارہ خطے میں توازنِ طاقت کی نئی تعریف مرتب کر سکتا ہے۔
اسی طرح، جے-500 اواکس (ایئر بورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم) طیارہ، جو اپنے کمپیکٹ ڈیزائن اور جدید ریڈار ٹیکنالوجی کی بدولت نمایاں حیثیت رکھتا ہے، پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نئی سطح تک لے جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ طیارہ تیزی سے بدلتے فضائی حالات میں مؤثر ردعمل کی صلاحیت فراہم کرے گا۔
دوسری جانب، ایچ کیو-19 بیلسٹک میزائل دفاعی نظام پاکستان کے فضائی دفاع کو مزید مستحکم کرے گا، یہ نظام درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ پاکستان اتنے جدید سطح پر بیلسٹک میزائل دفاعی نظام حاصل کرنے جا رہا ہے۔
پاکستانی حکام کی جانب سے اس خریداری پر باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدے حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں اور جلد سرکاری سطح پر اعلان متوقع ہے۔
دوسری جانب چینی دفاعی صنعت میں اس پیش رفت کو ایک بڑی برآمدی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کا اثر شنیانگ ایوی ایشن، چین نارتھ انڈسٹریز گروپ (نورینکو) اور دیگر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔