اسد قیصر کے عشائیے میں اپوزیشن کے بڑے رہنما شریک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر کے عشائیے میں اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
اسلام آباد میں اسد قیصر نے اپنی رہائش گاہ پر اپوزیشن قیادت کو رات کے کھانے پر مدعو کیا۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان ( اے جی پی)سے پہلی بریفنگ لے لی۔
عشائیے میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر شریک ہوئے۔
اسد قیصر کی کھانے کی دعوت میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر، صاحبزادہ حامد رضا، وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ نا صر عباس بھی موجود تھے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں، یہ ڈمی ہیں، حکمرانوں کو اپنی حیثیت کا پتا چل گیاہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے عشائیے کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور آئینی امور پر مشاورت کی ہے۔
تقریب میں شرکت سے قبل شاہد خاقان عباسی نے مولانا فضل الرحمان سے اُن کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
نیٹو کے سربراہ کا فضائی دفاعی صلاحیت میں 400 فیصد اضافے پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 جون 2025ء) نیٹو کے سربراہ مارک رٹے نے پیر کو ایک خطاب کے دوران نیٹو کی دفاعی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافے پر زور دیا، جس میں روس سے دفاع کے لیے فضائی اور میزائل ڈیفنس میں ''چار سو فیصد اضافہ‘‘ بھی شامل ہے۔
لندن میں چیتھم ہاؤس نامی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے کہا، ''ہم نے یوکرین میں دیکھا ہے کہ روس اوپر سے کیسے دہشت پھیلاتا ہے، تو ہم اس ڈھال کو مضبوط کریں گے، جو ہمارے آسمانوں کی حفاظت کرتی ہے۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ قابل اعتماد دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لیے نیٹو کو ''فضائی اور میزائل ڈیفنس میں چار سو فیصد اضافے‘‘ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ''حقیقت تو یہ ہے کی ہمیں مجموعی طور پر اپنی دفاعی (صلاحیت) میں اضافے کی ضرورت ہے۔
(جاری ہے)
‘‘
نیٹو ممبران تب سے ہی اپنی دفاعی صلاحیت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب سے روس نے یوکرین میں جنگ کا آغاز کر رکھا ہے۔
اس کا حوالہ دیتے ہوئے رٹے نے کہا، ''یوکرین میں جنگ ختم ہونے کے بعد بھی خطرہ نہیں ٹلے گا۔ اپنے دفاعی منصوبے کو پوری طرح سے عمل میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی افواج اور صلاحیتوں میں اضافہ کریں۔‘‘
رٹے نے کہا، ''ہماری افواج کو ہزاروں مزید بکتر بند گاڑیوں، ٹینکوں اور لاکھوں مزید آرٹلری شیلز کی ضرورت ہے۔
‘‘بقول رٹے، ''نیٹو کو ایک زیادہ مضبوط، منصفانہ اور خطرناک اتحاد بننا ہو گا۔‘‘
کریملن کی طرف سے تنقیدکریملن نے نیٹو کے دفاعی صلاحیت بڑھانے کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصادم کا باعث بنے گا اور اس کی قیمت وہ یورپی شہری ادا کریں گے، جن کے ٹیکس کی رقوم کو ایک ایسا خطرہ ٹالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جو حقیقتاﹰ ہے ہی نہیں۔
میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا، ''(نیٹو) کا وجود براعظم میں استحکام اور سالمیت برقرار رکھنے کے لیے نہیں بلکہ اسے تصادم کے لیے بنایا گیا ہے اور اب تک یہ اپنی اصل فطرت پنہاں رکھے ہوئے تھا۔ لیکن اب یہ اسے ظاہر کر رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ''یورپی ٹیکس دہندگان اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے اپنے پیسے خرچ کریں گے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ (انہیں) ہمارے ملک سے ہے، لیکن یہ عارضی خطرے کے سوا کچھ نہیں۔‘‘
مریم احمد/ اا (اے ایف پی, روئٹرز)