اسد قیصر کے عشائیے میں اپوزیشن کے بڑے رہنما شریک
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اسد قیصر کے عشائیے میں اپوزیشن کے اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
اسلام آباد میں اسد قیصر نے اپنی رہائش گاہ پر اپوزیشن قیادت کو رات کے کھانے پر مدعو کیا۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان ( اے جی پی)سے پہلی بریفنگ لے لی۔
عشائیے میں جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان، اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر شریک ہوئے۔
اسد قیصر کی کھانے کی دعوت میں چیئرمین پی اے سی جنید اکبر، صاحبزادہ حامد رضا، وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ نا صر عباس بھی موجود تھے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اختیار نہیں، یہ ڈمی ہیں، حکمرانوں کو اپنی حیثیت کا پتا چل گیاہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے عشائیے کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال اور آئینی امور پر مشاورت کی ہے۔
تقریب میں شرکت سے قبل شاہد خاقان عباسی نے مولانا فضل الرحمان سے اُن کی رہائشگاہ پر ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
اے این پی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا
پشاور:اے این پی کے تحت منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکا نے مائنز اینڈ منرلز بل مسترد کردیا۔
مائنز اینڈ منرلز بل پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں پی ٹی آئی، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے اسلام، پیپلز پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔
اے پی سی میں شریک سیاسی جماعتوں نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مسترد کردیا۔ میاں افتخار حسین نے کہا کہ مائنز اینڈ منرل بل خیبر پختون خوا کی معدنیات ت پر وفاق کا کنٹرول دینا ہے۔ یہ بل صوبے کی معدنیات و وسائل پر قبضے کے برابر ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کے زیر انتظام کمرشل سرگرمیوں کی تفصیل عوام کے سامنے لائی جائے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے بھی مطالبہ ہے کہ اس بل کو مسترد کیا جائے، یہ یہ زبردستی منظور کیا گیا تو صوبہ بھر میں تحریک چلائی جائے گی۔
قبل ازیں کانفرنس میں شرکت کے لیے پی ٹی آئی کا وفد صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان کی قیادت میں پہنچا۔ جے یو آئی کی جانب سے مولانا عطا الرحمٰن، پیپلز پارٹی کے محمد علی شاہ، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کی بشریٰ گوہر، جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم، ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی شریک ہوئے۔
اے پی سی کی صدارت اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کی۔ کانفرنس کا مقصد صوبے کے معدنی وسائل سے متعلق مجوزہ ایکٹ پر تمام فریقین کی مشاورت حاصل کرنا تھا۔
کانفرنس میں طارق احمد خان کی قیادت میں قومی وطن پارٹی کا وفد، عادل محمود کی قیادت میں مزدور کسان پارٹی، خورشید کاکاجی کی قیادت میں پختونخوا نیشنل عوامی پارٹی، بیرسٹر عنایت اللہ کی قیادت میں عوامی ورکرز پارٹی کا وفد شریک تھا۔ علاوہ ازیں چیمبر آف کامرس، وکلا، ماہرینِ معدنیات اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک تھے۔
آل پارٹیز کانفرنس میں تاجر تنظیموں اور مائنز اینڈ منرلز ایسوسی ایشن کے نمائندگان بھی شریک ہوئے۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلانیہ بھی جاری کیا جائے گا۔