Jasarat News:
2025-07-26@19:47:39 GMT

ای کامرس اور آن لائن کا عروج

اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT

ای کامرس اور آن لائن کا عروج

اگر ہمیں کوئی چیز خریدنی ہوتی ہے تو ہم کسی مارکیٹ کی دکان سے خرید لیتے ہیں لیکن اگر وہی چیز ہم آن لائن گھر بیٹھے منگوائیں تو اسے ای کامرس کہتے ہیں۔ ایمازون، علی بابا اور دراز جیسے پلیٹ فارم جہاں بڑے پیمانے پر آن لائن کاروبار ہوتا ہے ایک حالیہ سروے کے مطابق ایمازون ہر ماہ بے پناہ آمدنی حاصل کرتا ہے۔ 2024 کی تیسری سہ ماہی میں، ایمازون کی کل آمدنی تقریباً 158.

88 بلین ڈالر تھی، جو اس کے کاروبار میں زبردست ترقی کی عکاسی کرتی ہے۔ پچھلے بارہ مہینوں میں ایمازون کی مجموعی آمدنی 620.13 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو ماہانہ اوسطاً 51.68 بلین ڈالر بنتی ہے۔ کورونا کے بعد ای کامرس کا رحجان بہت بڑھ گیا ہے، 2019 میں اس وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا تو اس کے بعد ہی اکثر لوگوں نے اپنے کاروبار کو انٹرنیٹ پہ منتقل کیا، اُس وقت کے بعد سے اس کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے اس کاروبار کے لیے صرف ایک لیپ ٹاپ، انٹرنیٹ، ایک ویب سائٹ اور کچھ پروڈکٹ، ان سب کے ساتھ مل کر کاروبار شروع کیا جاسکتا ہے اس کے کچھ فوائد، نقصانات اور مستقبل کیا ہے اس کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

ای کامرس کاروبار اور صارفین دونوں کے لیے بے شمار فوائد فراہم کرتا ہے۔ کاروباری اداروں کے لیے، یہ نہ صرف عالمی مارکیٹ تک وسیع رسائی فراہم کرتا ہے بلکہ 24/7 فروخت کی سہولت بھی پیش کرتا ہے جو روایتی کاروباری اوقات سے آگے بڑھتا ہے۔ صارفین کے لیے، ای کامرس آرام دہ اور اکثر معقول قیمتوں کی پیشکش کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ مشقت، اسٹورز اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات کی ضرورت کو کم کرتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی سہولت صارفین کہیں بھی کسی بھی موقع پر کوئی چیز خرید سکتے ہیں جیسے کہ اکثر ہم دراز پہ کوئی پروڈکٹ دیکھ رہے ہوتے ہیں اگر وہ پروڈکٹ پسند آجائے تو اسی وقت آرڈر کردیتے ہیں یا پھر ہم کو اس کو محفوظ کرلیتے ہیں کہ بعد میں خرید لیں اس کے علاوہ طرح طرح کی ورائٹی دستیاب ہوتی ہیں، اس میں سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ عام اسٹور سے زیادہ مصنوعات ہوتی ہیں اس کے علاوہ جو چھوٹے کاروبار والے بھی اپنے کاروبار کو ای کامرس پلیٹ فارم پر منتقل کرسکتے ہیں اور یہ ان کے لیے بہت فائدے مند ثابت ہوگا نہ صرف ان کے لیے بلکہ صارفین کے لیے بہت فائدے مند ثابت ہوگا۔

جس طرح ای کامرس کا رحجان بڑھ رہا ہے تو چھوٹے اسٹور والوں کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں کیونکہ اکثر لوگ چھوٹے اسٹور کے پاس جانے سے کتراتے ہیں اکثر صارفین کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ انہیں گھر بیٹھے مصنوعات مل جائیں۔ اور ان سب میں سے بڑا نقصان ڈیٹا کی پراوئیسی ہے ای کامرس پلیٹ فارم صارفین کی ذاتی معلومات حاصل کرتی ہیں جو کہ ایک بڑا چیلنج ہے صارفین کے لیے یہ بھی ایک بڑے خطرے کی بات ہے کیونکہ جب تک وہ اپنی ذاتی معلومات کسی ای کامرس پلیٹ فارم پر نہیں دیں گے تو ان کی پسند کی گئی مصنوعات ان تک نہیں پہنچ سکتی۔ اس علاوہ ای کامرس میں بھی انوینٹری، مینجمنٹ اور شپنگ کے مسائل کا سامنا بھی ہوتا ہے کیونکہ کسی مصنوعات کی پیکنگ کے لیے کئی چیزیں درکار ہوتی ہیں جیسے کوئی کارخانہ یا کوئی گودام اس کے علاوہ پورا اسٹاف پھر شپنگ کے ذریعے صارفین تک پہنچانا تو اس میں قیمتیں بڑھتی ہیں جو کہ صارفین کے لیے شکایات اور اخراجات میں اضافہ کرتی ہیں پھر ہم ایک اسٹوز سے کوئی مصنوعات خریدتے ہیں تو اس میں صارفین کے مسائل کو سمجھانا اور براہ راست تعلق قائم ہوتا ہے لیکن اس کے بہ نسبت ای کامرس میں ایسا نہیں ہوسکتا صارفین کو سمجھانا اور پھر ان سے تعلق بنانا یہ بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہے اس کے علاوہ ای کامرس میں ریٹرن اور واپسی کی مشکلات بھی ایک بہت بڑا نقصان ہے صارفین کو اگر وہ مصنوعات پسند نہ آجائے تو وہ ہر حال میں اس کو اپنے پاس رکھنی پڑتی ہے اس کے علاوہ ای کامرس پلیٹ فارم جب بھی کوئی مصنوعات دیکھتے ہیں تو اس کی ایک تصویر ہوتی ہے اور اس کی کچھ تفصیلات ہوتی ہیں دیکھنے میں کچھ ہوتا لیکن جب وہ مصنوعات صارفین تک پہنچتی ہے ویسا نہیں ہوتا اکثر ایسے واقعات ہوتے ہیں صارفین کی شکایات کا سبب بنتے ہیں اس لیے اکثر صارفین کسی مارکیٹ کا رخ کرکے اس مصنوعات کو اچھی طرح دیکھ کے خرید لیتے ہیں تو یہ بھی ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
موجودہ دور ہمارے سامنے ہے جس طرح ٹیکنالوجی آرہی ہے اس میں ای کامرس کا مستقبل ہے کیونکہ اب آدھا کاروبار آن لائن ہی ہورہا ہے اس کا مستقبل تو ہی ہے لیکن صارفین کو مطمئن کرنا ان کا اعتماد حاصل کرنا یہ ایک مشکل چیلنج ہے کیونکہ صارفین کی شکایت یہ ہوتی ہے ان کا ڈیٹا لیک نہ ہوجائے سیکورٹی کے حوالے صارفین کو بہت مشکلات ہوتی ہیں پھر ان کی جو مصنوعات ہوتی ہے وہ دیے گئے وقت تک ان کو پہنچتی ہے یا نہیں پھر شپنگ کا خرچہ، اگر ان کی مصنوعات میں کوئی خرابی ہوتی ہے یہ بھی صارفین کے ایک مشکل ہوتی ہے بہرحال آج کے دور کو ہم سامنے رکھیں جہاں فائدے ہیں وہیں نقصانات بھی ہیں جو ای کامرس کا کاروبار کرنا چاہتا ہے اس پہ دارو مدار ہے وہ اپنے صارفین کو کیسے مطمئن کرسکتا ہے کیسے ان کا اعتماد حاصل کرسکتا ہے ان کے فائدے کے لیے کیا کچھ کرسکتا ہے۔ اگر کوئی ای کامرس کاروبار کرنا چاہتا ہے تو اس کو چاہیے کہ وہ ایمازون، علی بابا اور دراز جیسے اداروں سے سیکھے کس طرح وہ آن لائن کاروبار کررہا ہے کس طرح ان کی قیمتوں کو اور بازار کی قیمتوں میں کتنا فرق ہے ان کی مصنوعات میں اور باہر کی مصنوعات میں کتنا فرق ہے وہ اپنے صارفین کو مطمئن کرپاتے ہیں یا نہیں۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کامرس پلیٹ فارم صارفین کے لیے اس کے علاوہ کامرس کا صارفین کی صارفین کو ہے کیونکہ ہوتی ہیں ہے اس کے ا ن لائن کرتا ہے بھی ایک ہوتی ہے یہ بھی

پڑھیں:

ریلوے کا محکمہ ڈیجٹیل ہوا اسی طرح اس امتحان کا رزلٹ بھی آن لائن بنا دیا گیا ، وزیر ریلوے

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ آج ہماری قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے، کوئی ڈوب رہا ہے تو لوگ مدد کی بجائے بے حس ہوکر ویڈیو بنا رہے ہوتے ہیں، جیسے پاک فوج ہمارے ملک کو بیرونی خطرات سے بچا رہی ہے ویسے ہی طلبہ و طالبات نے تعلیم حاصل کر کے اس ملک کو اندرونی  خطرات سے بچانا  ہے۔

فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی میں منعقدہ بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن راولپنڈی کی جانب سے منعقد سالانہ امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں ایوارڈز تقسیم کرنے کی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ بچوں نے ٹاپ پوزیشن حاصل کرکے اپنے والدین کا سر فخر سے اونچا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب بورڈ نے تاریخی اقدام کیئے ہیں، بورڈ سسٹم کو بہتر بنانے میں حکومت پنجاب نے مثالی اقدام کیئے، وزیر اعلیٰ پنجاب کا اسکالر شپ پروگرام طلبہ و طالبات کیلئے بہت اِہم ہے، ایسے اقدامات کسی اور صوبے میں دیکھنے کو نہیں ملتے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہماری قوم کو گمراہ کیا جا رہا ہے، کوئی ڈوب رہا ہے تو لوگ مدد کی بجائے بے حس ہوکر ویڈیو بنا رہے ہوتے ہیں، سنی سنائی باتوں پہ عمل نا کریں، عقل سے کام لینا بنیادی اصول ہے، شعور کے ساتھ، علم کے ساتھ، پاکستان کا نام روشن کرنا ہے۔

حنیف عباسی نے کہا کہ ہمارے اساتذہ اور یونیورسٹیز بہت بہتر ہیں، نجی تعلیمی اداروں سے، جس طرح ریلوے کا محکمہ ڈیجٹیل ہوا اسی طرح اس امتحان کا رزلٹ بھی آن لائن بنا دیا گیا ہے، جو ریفارم تعلیم پر ہوئی اس کا کریڈٹ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو جاتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے حلقے میں 14 کالجز ہیں دو اسکولوں کو مزید کالجز بنایا جائے گا،ان اسکولوں کو انٹرنیشنل لیول پر لے کے جایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • یہ غلط ہو رہا ہے
  • دارالحکومت میں ’’پولیس اسٹیشن آن ویلز‘‘ اور ’’آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن‘‘ قائم
  • کراچی: فراڈ اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ’کال سینٹرز‘ کی تعداد میں اضافہ
  • ییلو لائن ایس اے آر ٹی ٹرین کےٹیسٹ رن کیلئےاسیمبلنگ کا آغاز
  • مچھلی اور اس کی مصنوعات کی برآمد میں جون کے دوران سالانہ بنیاد پر 25.58 فیصد اضافہ ،حجم 10.8 ارب روپے رہا
  • ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
  • ریلوے کا محکمہ ڈیجٹیل ہوا اسی طرح اس امتحان کا رزلٹ بھی آن لائن بنا دیا گیا ، وزیر ریلوے
  • ’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
  • تحریک کا عروج یا جلسے کی رسم؟ رانا ثنا نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیا
  • سوتیلی ماں سے بڑھ کر ظالم