امریکی محکمہ ڈاک نے چین اور ہانگ کانگ کے پارسلز کی وصولی تاحکم ثانی بند کردی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 فروری ۔2025 )امریکی محکمہ ڈاک نے امریکی صدر کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ العمل ہونے کے بعد چین اور ہانگ کانگ کے پارسلز کی وصولی تاحکم ثانی بند کردی تاہم خطوط کو اس پابندی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ ڈاک (یو ایس پی ایس) نے کہا ہے کہ اس نے اگلے نوٹس تک چین اور ہانگ کانگ سے پارسل قبول کرنے کا سلسلہ بند کردیا ہے، کمپنی نے اس فیصلے کی وجہ بتانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ معطلی سے خطوط متاثر نہیں ہوں گے.
(جاری ہے)
امریکا میں نئے ٹیکس قوانین کے نفاذ کے بعد اس چھوٹ کا خاتمہ ہوگیا ہے جس کے تحت 800 ڈالر یا اس سے کم مالیت کے چھوٹے پیکجز کو ٹیکس یا فیس ادا کیے بغیر امریکا بھیجا جا سکتا تھا یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اعلان کردہ اقدامات میں سے ایک تھا جن کے تحت چین سے امریکا کو درآمد کی جانے والی تمام اشیا پر اضافی 10 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا تھا. حالیہ برسوں میں نام نہاد”ڈی منیمس“ ٹیکس کو جانچ پڑتال کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ ”شین“ اور‘ ’ٹیمو“ جیسی چینی ای کامرس کمپنیوں نے اسے لاکھوں امریکی صارفین تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا ہے ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ہی صدر جو بائیڈن کے دور میں دیے گئے ٹیکس استثنیٰ میں تبدیلیاں جاری تھیں ہفتے کے اختتام پر اپنے تجارتی اعلان میں ٹرمپ نے فیشن مصنوعات اور کھلونوں سمیت امریکا میں درآمد کی جانے والی تمام چینی اشیا پر محصولات میں اضافہ کردیا تھا. اس کے جواب میں چین نے کہا تھا کہ وہ کچھ امریکی درآمدات پر محصولات عائد کرے گا 10 فروری سے کوئلے اور مائع قدرتی گیس (ایل این جی) پر 15 فیصد لیوی عائد ہوگی، خام تیل، زرعی مشینری اور بڑے انجن والی کاروں پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا مون سون اینڈ ایکسیسریز کے چیف ایگزیکٹیو نک اسٹو نے ”بی بی سی“ کو بتایا کہ وہ امریکا میں ‘’ڈی منیمس“ استثنیٰ میں تبدیلیوں کی حمایت کرتے ہیں انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس استثنیٰ سے بڑے چینی خوردہ فروشوں کو دیگر مارکیٹوں میں اپنے حریفوں کو زیر کرنے کا موقع ملتا ہے انہوں نے کہا کہ برطانوی، یورپی اور امریکی خوردہ فروشوں کو طویل عرصے سے شکایت رہی ہے کہ شین اس خامی کا فائدہ اٹھا رہی ہے کسٹم ڈیوٹی ادا نہیں کر رہی اور انہوں نے کاروبار کو صنعتی پیمانے تک پھیلایا ہوا ہے’. توقع ہے کہ ٹرمپ آنے والے دنوں میں اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے بات کریں گے امریکی کانگریس کی 2023 کی ایک رپورٹ کے مطابق کم سے کم استثنیٰ کے تحت امریکا میں داخل ہونے والے تمام پارسلز میں سے تقریباً آدھے چین سے بھیجے گئے تھے عہدیداروں نے نشاندہی کی ہے کہ اس استثنیٰ کے ذریعے ملک میں داخل ہونے والے پارسلز کے بڑے بہاﺅ نے ممکنہ غیر قانونی سامان کے لیے ان کی جانچ کرنا مشکل بنا دیا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکا میں
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا نیویارک ٹائمز پر 15 ارب ڈالر ہرجانے کا دعویٰ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کے خلاف ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔
انہوں نے اخبار کو امریکا کے سب سے زیادہ ’گھٹیا اخبارات‘ میں سے ایک قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ ڈیموکریٹک پارٹی کا ’ورچوئل ترجمان‘ ہے۔
یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیویارک ٹائمز نے حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ کے مبینہ تعلقات کو بدنام زمانہ فائنانسر جیفری ایپسٹین سے جوڑتے ہوئے رپورٹس شائع کی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلری کلنٹن کیخلاف غیرسنجیدہ مقدمہ کرنے پر ٹرمپ پر لاکھوں ڈالر جرمانہ
ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ آج انہیں نیویارک ٹائمز کے خلاف 15 ارب ڈالر کا ہتکِ عزت اور بدنامی کا مقدمہ دائر کرنے کا عظیم اعزاز حاصل ہوا ہے۔
’نیویارک ٹائمز کو بہت عرصے سے جھوٹ بولنے، الزامات لگانے اور میری ساکھ خراب کرنے کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی تھی، جو اب ختم ہوگی۔‘
ٹرمپ نے اخبار پر الزام لگایا کہ اس نے ڈیموکریٹ امیدوار کمالا ہیرس کی کھلے عام حمایت کرکے غیر قانونی انتخابی مہم کی معاونت کی، جسے انہوں نے ’امریکی تاریخ کا سب سے بڑا غیر قانونی انتخابی عطیہ‘ قرار دیا۔
مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کیخلاف کرپشن مقدمہ ختم کرنے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ اخبار دہائیوں سے اُن کے خاندان، کاروبار، امریکا فرسٹ تحریک، میک امریکا گریٹ اگین اور امریکا کو بدنام کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
مقدمے میں نیویارک ٹائمز کے متعدد مضامین اور ایک کتاب ’لکی لوزر: ہاؤ ڈونلڈ ٹرمپ اسکوئنڈرڈ ہز فادرز فارچون اینڈ کریئیٹڈ دی الیوشن آف سکسیس‘ کا حوالہ دیا گیا ہے، جسے پینگوئن نے 2024 میں شائع کیا تھا۔
صدر ٹرمپ کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ ان اشاعتوں نے ان کی ساکھ اور کاروبار کو بھاری نقصان پہنچایا اور مستقبل کے مالی امکانات کو بری طرح متاثر کیا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کیخلاف مقدمے کا خمیازہ، لیزا کُک کیخلاف دوسرا فوجداری ریفرنس دائر
وکلاء نے دعویٰ کیا کہ ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کے شیئرز کی قیمت میں کمی اس نقصان کی ایک واضح مثال ہے۔
واضح رہے کہ جنسی جرائم کے مقدمات کا سامنا کرنیوالے جیفری ایپسٹین نے جیل میں خودکشی کرلی تھی، اس کی موت کے بعد دنیا بھر کی کئی اہم شخصیات کے، جن میں برطانیہ کے پرنس اینڈریو، سابق امریکی صدر بل کلنٹن اور ٹرمپ شامل ہیں، ساتھ اس کے تعلقات پر متعدد سازشی نظریات جنم لے چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر بدنامی پلیٹ فارم ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ ٹروتھ سوشل جیفری ایپسٹین ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی سوشل میڈیا نیویارک ٹائمز ہتک عزت