پاکستان اور چین کی سیکیورٹی پالیسیوں میں ہم آہنگی: محسن نقوی اور شی جن پنگ کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بیجنگ: پاکستان کے وزیرداخلہ محسن نقوی نے چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جو اسٹیٹ بینکویٹ میں ہوئی۔ اس ملاقات میں وزیرداخلہ نے چینی صدر کو پاکستان میں موجود چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا۔
محسن نقوی نے بتایا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے حکومت نے کئی اہم سیکیورٹی تدابیر نافذ کی ہیں، جن میں حفاظتی انتظامات میں اضافہ اور دہشت گردی کے خلاف آپریشنز شامل ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی حکومت چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے اپنے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مضبوط کر رہی ہے اور ان کی سیکیورٹی کی نگرانی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔
وزیرداخلہ نے چینی صدر کو یقین دلایا کہ پاکستان میں چینی شہریوں کی تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور حکومت تمام وسائل کو بروئے کار لا کر ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، محسن نقوی نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی اور دونوں ممالک کے درمیان اس مسئلے پر مشترکہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کاوشوں کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: چینی شہریوں محسن نقوی کے لیے
پڑھیں:
پہلگام حملہ: لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے، سانحہ فالس فلیگ آپریشن قرار
مقبوضہ جموں و کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ کے المناک واقعے کے بعد نہ صرف ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور سانحے کو حکومت کا فالس فلیگ آپریشن قرار دیدیا ہے۔
پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک اور 12 زخمی ہوئے۔ واقعے کے بعد جاں بحق افراد کی لاشیں ان کے آبائی علاقوں میں پہنچائی گئیں تو سوگ کا ماحول غصے میں تبدیل ہو گیا۔
وی آئی پی کی زندگی اہم، ٹیکس دینے والے بے حیثیت، بیوہ کا غصہ
گجرات سے تعلق رکھنے والے مقتول بینکار کی لاش جب سورت پہنچی تو ان کی بیوہ نے تعزیت کے لیے آنے والے یونین منسٹر سی آر پاٹل کو کھری کھری سنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ تمہارے پاس تو وی آئی پی گاڑیاں ہیں، تمہاری زندگی اہم ہے مگر ٹیکس دینے والوں کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ پہلگام جیسے حساس مقام پر سیکیورٹی اہلکار اور میڈیکل یونٹ کیوں موجود نہیں تھا۔
مزید پڑھیں: پہلگام حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کا نتیجہ، مودی حکومت ذمہ دار ہے: کانگریس
30 منٹ تک فائرنگ ہوتی رہی، کوئی مدد کو نہ آیا
مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی ایک سیاح پارس جین نے بتایا کہ حملے کے دوران 25 سے 30 منٹ تک فائرنگ جاری رہی، مگر سیکیورٹی کا کوئی اہلکار مدد کو نہ آیا۔ ان بیانات نے سیکیورٹی انتظامات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
فالس فلیگ آپریشن کا الزام
مقامی کشمیری عوام نے حملے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام وہ مقام ہے جہاں عام گاڑی بھی نہیں جا سکتی اور جگہ جگہ چیک پوائنٹس ہیں، ایسے میں دہشتگردوں کی موجودگی سوالیہ نشان ہے۔
عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کے درمیان باہمی بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتی ہے، اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھی امن قائم کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ڈراما پھر فلاپ، پہلگام واقعے میں مردہ قرار دیا گیا نیول آفیسر سامنے آگیا
حکومت نے سارا ملبہ ہوٹل مالکان پر ڈال دیا
بھارتی حکومت نے اس واقعے کی ذمہ داری مقامی ہوٹل مالکان پر ڈال دی ہے، اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہوٹل انتظامیہ نے پولیس سے اجازت لیے بغیر سیاحوں کو لے جاکر ٹھہرایا۔
وزیر داخلہ کا ناکامی کا اعتراف اور کریک ڈاؤن
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے تسلیم کیا ہے کہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا، اور یہ اعتراف کیا کہ علاقے میں سیکیورٹی کی کمی تھی۔ پہلگام حملے کے بعد بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، جس میں اب تک 1500 سے زائد کشمیریوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ پہلگام حملہ فالس فلیگ آپریشن مقبوضہ جموں و کشمیر مودی