مجھے قتل کیا گیا تو ایران تباہ ہوجائیگا ،ٹرمپ کے تہران پر دباؤ بڑھانے کی یاداشت پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم دوبارہ شروع کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تو اسے تباہ کر دیا جائے گا‘ ایران کیساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا‘اگر جوہری ہتھیار ہوئے تو یہ تہران کی بدقسمتی کا باعث ہوگا۔ امریکی نشریاتی ادارے ’اسکائی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو
سے ملاقات سے چند لمحے قبل ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف کریک ڈاؤن اور تیل کی برآمدات کو محدود کرنے کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کیے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایران کے بارے میں’سخت‘ ہدایات پر بھی دستخط کیے ہیں کیونکہ تہران جوہری ہتھیار تیار کرنے کے ’بہت قریب‘ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ تہران میں اپنے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کریں گے، لیکن انہوں نے اپنے مشیروں کے لیے ہدایات چھوڑی ہیں کہ اگر ایران نے انہیں قتل کیا تو امریکی دشمن کو تباہ کردیا جائے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ ڈالنے کی اپنی مہم بحال کر دی ہے جس میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اس کی تیل کی برآمدات کو صفر تک لے جانے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔میمو پر دستخط کرتے ہوئے ٹرمپ نے اسے بہت مشکل قرار دیا اور کہا کہ وہ اس بات پر پریشان ہیں کہ آیا یہ قدم اٹھایا جائے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیانسے بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن پر الزام عاید کیا کہ وہ تیل کی برآمد پر پابندیوں کو سختی سے نافذ کرنے میں ناکام رہے، بائیڈن نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے پروگرام اور مشرق وسطیٰ میں مسلح ملیشیاؤں کی مالی اعانت کے لیے تیل فروخت کرنے کی اجازت دے کر اس کی حوصلہ افزائی کی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے نے ایران کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت خود کو ایک ذمہ دارعالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکام رہا، امریکی وزیر خزانہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے روس سے تیل کی خریداری کے معاملے پر بھارت پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسینٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت روس سے خام تیل خرید کر اسے ریفائن کرکے فروخت کرتا ہے، جو عالمی برادری کی توقعات کے برعکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے خود کو ایک ذمہ دار عالمی طاقت کے طور پر پیش کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، بھارت کے رویے نے امریکا کے ساتھ اس کے تجارتی تعلقات کو غیر یقینی بنادیا ہے۔
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پوری ٹیم بھارت کے موجودہ فیصلوں سے سخت مایوس ہے۔ مستقبل میں تجارتی معاہدے کا انحصار بھارت کے رویے پر ہوگا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کیا تھا کہ ان پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری عارضی طور پر روک دی تھی۔
رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کرنے والا ملک ہے اور روسی سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔