تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی مہم دوبارہ شروع کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ اگر ایران نے انہیں قتل کرنے کی کوشش کی تو اسے تباہ کر دیا جائے گا‘ ایران کیساتھ ڈیل کرنا پسند کروں گا‘اگر جوہری ہتھیار ہوئے تو یہ تہران کی بدقسمتی کا باعث ہوگا۔ امریکی نشریاتی ادارے ’اسکائی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو
سے ملاقات سے چند لمحے قبل ایران کے جوہری پروگرام کے خلاف کریک ڈاؤن اور تیل کی برآمدات کو محدود کرنے کے لیے ایک یادداشت پر دستخط کیے۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایران کے بارے میں’سخت‘ ہدایات پر بھی دستخط کیے ہیں کیونکہ تہران جوہری ہتھیار تیار کرنے کے ’بہت قریب‘ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ تہران میں اپنے ہم منصب کے ساتھ بات چیت کریں گے، لیکن انہوں نے اپنے مشیروں کے لیے ہدایات چھوڑی ہیں کہ اگر ایران نے انہیں قتل کیا تو امریکی دشمن کو تباہ کردیا جائے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ ڈالنے کی اپنی مہم بحال کر دی ہے جس میں ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے اس کی تیل کی برآمدات کو صفر تک لے جانے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔میمو پر دستخط کرتے ہوئے ٹرمپ نے اسے بہت مشکل قرار دیا اور کہا کہ وہ اس بات پر پریشان ہیں کہ آیا یہ قدم اٹھایا جائے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ وہ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے اپنے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیانسے بات چیت پر آمادگی کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن پر الزام عاید کیا کہ وہ تیل کی برآمد پر پابندیوں کو سختی سے نافذ کرنے میں ناکام رہے، بائیڈن نے ایران کو جوہری ہتھیاروں کے پروگرام اور مشرق وسطیٰ میں مسلح ملیشیاؤں کی مالی اعانت کے لیے تیل فروخت کرنے کی اجازت دے کر اس کی حوصلہ افزائی کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے نے ایران کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل کے ایرانی سپریم لیڈرکو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف، صدر ٹرمپ نے پلان رد کردیا

واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جون 2025ء )اسرائیل کی جانب سے ایران کے سپریم لیڈرکو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پلان رد کردیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کیا، اس حوالے سے امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ہم سیاسی قیادت کے پیچھے جانےکی بات بھی نہیں کرسکتے۔

(جاری ہے)

اس خبر پر رد عمل دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ امریکی صدر سے بات چیت کی بہت سی غلط رپورٹس ہیں جوکبھی ہوئی ہی نہیں، میں ان باتوں میں پڑنے والا نہیں، ہمیں جوکرنےکی ضرورت ہوتی ہے وہ کرتےہیں اور آئندہ بھی کریں گے، امریکہ جانتا ہے کہ اس کے لیے بہتر کیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر حملہ خارج از امکان نہیں ہے، اسرائیلی فوج کے ترجمان ایفی ڈیفرین سے جب سوال کیا گیا کہ ’کیا اسرائیل ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کی کوشش کر رہا ہے؟‘ اس پر اسرائیلی فوجی ترجمان نے جواب دیا کہ ’وہ اس بات کی وضاحت نہیں کریں گے کہ آیا خامنہ ای ہدف ہیں یا نہیں‘۔

متعلقہ مضامین

  • روس کی ایران اسرائیل کشیدگی کم کرانے کیلئے ثالثی کی پیشکش
  • ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا، امریکی عہدیدار
  • اسرائیل کے ایرانی سپریم لیڈرکو قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف، صدر ٹرمپ نے پلان رد کردیا
  • اسرائیلی حملے سے ایران میں نقصانات، پاسداران انقلاب کا انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر تباہ کرنے کا بھی دعویٰ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران سے معاہدہ قبول کرنے کی اپیل
  • اسرائیلی حملے امریکی مدد کے بغیر ناممکن، پرامن جوہری پروگرام ہمارا حق ہے: ایران
  • ٹرمپ کی ایران کو امریکہ پر حملہ نہ کرنے کی دھمکی، اسرائیل سے ثالثی کی پیشکش
  • ایران نے جوابی وار کیا تو امریکا اسرائیل کا دفاع کرے گا: ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کی ایران کو دھمکی: مہلک ہتھیار اسرائیل پہنچ رہے ہیں
  • امریکا کا گولڈن ڈوم منصوبہ دنیا کے لیے کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے؟