ویسٹ انڈیز بورڈ کا پاکستان کیساتھ ٹی20 اور ون ڈے سیریز کے شیڈول کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
کراچی:
ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ساتھ ٹی 20 اور ون ڈے سیریز کے شیڈول کا اعلان کر دیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز اس سال امریکا میں تین ٹی 20میچز کھیلیں گے جبکہ دونوں ٹیموں کے درمیان تین ون ڈے میچوں کی سیریز ویسٹ انڈیز میں ہوگی۔
شیڈول کے مطابق تینوں ٹی ٹونٹی میچز فلوریڈا میں 31جولائی، یکم اور 2 اگست کو کھیلے جائیں گے جبکہ ون ڈے سیریز کے تینوں میچز ٹرینیڈاڈ میں 8، 10 اور 12 اگست کو ہوں گے۔
مزید پڑھیں؛ ویسٹ انڈیز نے ٹیسٹ میں پاکستان کو 35 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر شکست دے دی
واضح رہے کہ جنوری 2025 میں دونوں ٹیموں کے درمیان دو میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کھیلی گئی جو ایک ایک سے برابر ہوگئی تھی۔
ویسٹ انڈیز نے دوسرے ٹیسٹ میں قومی ٹیم کو شکست دے کر 35 سال بعد پاکستان کی سرزمین پر فتح اپنے نام کی تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
دنیائے کرکٹ سے بڑی خبر۔۔بھارت اے سی سی اجلاس میں آنے کوتیار، ایشیا کپ شیڈول کا اعلان متوقع
بھارت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کی زیرصدارت ڈھاکہ میں ہونیوالے ایشین کرکٹ کونسل اجلاس میں شرکت پر رضامند ہوگیا
پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی کی زیرصدارت ایشین کرکٹ کونسل کا اجلاس کل ڈھاکا میں ہوگا، بھارتی میڈیا نے بتایا کہ بھارت ایشین کرکٹ کونسل کے اجلاس میں شرکت کرےگا، بھارت وڈیو لنک کے ذریعے اے سی سی اجلاس میں شرکت کرے گا
بھارتی میڈیا کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان نے بھی میٹنگ میں شرکت کیلئے اپنا نمائندہ ڈھاکا بھیج دیا، اے سی سی اجلاس میں ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان متوقع ہے۔
رواں برس 3 اپریل کو چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ایشین کرکٹ کونسل کی صدارت کا منصب سنبھالا ہے جب کہ انھوں نے رواں ماہ 24 جولائی کو نئی باڈی کا اجلاس بنگلہ دیش میں طلب کیا۔
تاہم گزشتہ دنوں بھارت بنگلہ دیش سے سیاسی تناؤ کی وجہ سے اس اجلاس کی مخالفت میں کھل کر سامنے آیا تھا اور رکن ممالک سے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق لابنگ شروع کر دی تھی۔
رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کی جانب سے رکن ممالک کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر پرکشش آفرز بھی کی گئی تھیں۔
آئی سی سی چیئرمین جے شاہ نے بھی اس کے لیے لابنگ کی تھی جس کے بعد سری لنکا اور اومان نے بھارت کے موقف کی حمایت کی تھی، تاہم اکثر رکن ممالک اے سی سی اجلاس کا انعقاد ڈھاکا میں چاہتے تھے۔