رمضان شوگر ملزریفرنس:شہباز شریف اور حمزہ شہباز بری
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو رمضان شوگر ملز کیس سے بری کردیا گیا ہے لاہور کی اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی بریت کی درخواستیں منظور کرلیں یاد رہے کہ 18 فروری 2019 کو نیب نے شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس میں ریفرنس دائر کیا تھا ان پر الزام تھا کہ انہوں نے رمضان شوگر ملز کے لیے گندے نالے کی تعمیر کے لیے 21 کروڑ روپے قومی خزانے سے جاری کروائے تھے کیس کی سماعت کا آغاز 2019 میں ہوا اور 28 جنوری 2024 کو مقدمہ کے مدعی ذوالفقار علی نے ریفرنس سے اظہار لاتعلقی کردیا تھا اس کے بعد 3 فروری 2025 کو فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا کیس کی تفصیلات کے مطابق نیب نے الزام عائد کیا تھا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے 2015 میں چنیوٹ میں رمضان شوگر ملز کے لیے گندے نالے کی تعمیر کرائی، جس کے باعث قومی خزانے کو 21 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ہوا قبل ازیں احتساب عدالت لاہور نے 9 اپریل 2019 کو شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی تھی اور دونوں رہنماؤں کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ نے 2019 اور 2020 میں منظور کی تھی تاہم نئے ثبوتوں کی بنیاد پر 6 اگست 2020 کو دوبارہ فرد جرم عائد کی گئی یاد رہے کہ 22 ستمبر 2023 کو اس کیس کا ریفرنس اینٹی کرپشن عدالت کو منتقل کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے دونوں رہنماؤں کو رمضان شوگر ملز کیس سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شہباز شریف اور حمزہ شہباز رمضان شوگر ملز
پڑھیں:
وزیراعظم کی تشکیل کردہ ’کارکردگی کمیٹی‘ کیا کارنامہ انجام دے گی؟
وزیراعظم شہباز شریف نےحکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی کارکردگی میں بہتری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا اور دیگر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں تو کابینہ میں کیسے منظور ہوگیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
کمیٹی میں وزیر توانائی، وزیرموسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر و دیگر شامل ہوں گے جب کہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔نوتشکیل شدہ کمیٹی ایف بی آر کے موجودہ فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی۔
اس کے علاوہ وفاقی اداروں کے لیے معیاری جانچ اور فیڈ بیک نظام تیار کیا جائے گا جب کہ کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شہباز شریف کارکردگی کمیٹی وزیراعظم وفاقی کابینہ