امریکا میں چور ایک لاکھ انڈے چرا کر فرار
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
امریکا میں برڈ فلو وائرس کے پھیلاؤ کے باعث ٹرک سے 1 لاکھ انڈوں چوری ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ امریکی ریاست وسطی پنسلوانیا میں پیش آیا، امریکا میں برڈ فلو کے باعث لاکھوں مرغیاں ہلاک ہو گئیں جس کی وجہ سے انڈوں کی رسد میں کمی آئی اور قیمت ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 1 لاکھ انڈوں کی کل قیمت 40 ہزار ڈالرز کے قریب ہے۔
رپورٹ کے مطابق انڈے ایک کمپنی کے فارم کے تھے جن کو فرینکلین کاؤنٹی سے رات 8 بج کر 40 منٹ پر چوری کیا گیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمپنی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم مقامی حکام کی تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں، ہم اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور اسے جلد حل کرنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ مہینوں میں امریکا میں برڈ فلو کے پھیلاؤ کی وجہ سے انڈوں کی صنعت شدید بحران کا شکار ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: امریکا میں کے مطابق
پڑھیں:
ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور ٹینڈر جاری
اسلام آباد:ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور بڑا ٹینڈر جاری کر دیا ہے اور 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی جبکہ اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق ٹی سی پی نے ایک لاکھ میٹرک ٹن سفید چینی کا دوسرا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے، سفید چینی درآمد کرنے کی کم از کم بولی 25 ہزار میڑک ٹن اور 50 کلو گرام نئے بیگ کے ساتھ ہوگی اور 21 اگست سے 5 ستمبر تک چینی درآمد کرنے کی اجازت ہوگی اور تمام کارگو 30 ستمبر تک پہنچیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ چینی درآمد کرنے کے لیے 25 ہزار میٹرک ٹن کی دو شپمنٹ یا ایک 50 ہزار میٹرک ٹن شپمنٹ کی اجازت ہوگی۔
ٹی سی پی کے مطابق 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی، اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چینی کی شپمنٹ میں تاخیر ہونے سے 0.25 ڈالر فی میٹرک ٹن یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا اور چینی درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کی ذمہ داری ٹی سی پی کی ہوگی۔
مزید بتایا گیا ہے کہ سفید چینی کی درآمد کا معیار پی ایس کیو سی اے کے مطابق ہوگا۔