ٹرمپ کا بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق
وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہاکہ اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ان افراد اور ان کے اہل خانہ پر مالی اور ویزا پابندیاں عائد کی جائیں گی جو امریکی شہریوں یا ان کے اتحادیوں کے خلاف آئی سی سی کی تحقیقات میں معاونت فراہم کریں گے۔
واضح رہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور ان کے مقدمات چلانے کے لیے قائم کی گئی تھی تاہم امریکا اس عدالت کا رکن نہیں اور اس پر پہلے بھی تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔
امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ آئی سی سی کو اس کا دائرہ اختیار امریکا یا اس کے اتحادیوں پر لاگو کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ امریکا نے اس عدالت کے قیام کے معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ) پر دستخط نہیں کیے۔
امریکی اقدامات اور ردعمل
یاد رہےکہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل بھی آئی سی سی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جب آئی سی سی نے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عملے سے اور دیگر کاغذات کی جانچ پڑتال کی تھی۔
اس اعلان کے بعد بین الاقوامی برادری کی جانب سے ردعمل متوقع ہے کیونکہ ICC کو اقوام متحدہ اور یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہے، یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ آیا یہ پابندیاں ICC کی تحقیقات کو روکنے میں کامیاب ہوں گی یا نہیں۔
خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اقدام اس وقت کیا جب آئی سی سی نے امریکا اور اس کے اتحادیوں خاص طور پر اسرائیل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔
TagsImportant News from Al Qamar.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل بین الاقوامی کی تحقیقات کرنے کا
پڑھیں:
وینزویلا صدر کے دن گنے جاچکے، ٹرمپ نے سخت الفاظ میں خبردار کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے متضاد اشارے دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔
جب انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ ‘مجھے شک ہے، میرا نہیں خیال’۔
البتہ جب سوال کیا گیا کہ کیا مادورو کے بطور وینزویلا کے صدر دن گنے جا چکے ہیں، تو ٹرمپ نے جواب دیا ‘میں کہوں گا ہاں، میرا یہی خیال ہے’۔
امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق امریکا مبینہ طور پر “نارکو ٹیررازم” کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
تاہم، ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ ‘میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا’۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر متعدد حملے کیے۔
دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولس مادورو، جن پر امریکا نے منشیات اسمگلنگ کے الزامات عائد کر رکھے ہیں، کا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔
امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے یا امریکی سلامتی کے لیے خطرہ تھے۔