سابق ریال میڈرڈ اسٹار کا فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اسپینش فٹبال کلب ریال میڈرڈ کے سابق لیفٹ بیک مارسیلو نے پروفیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
برازیل سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ مارسیلو نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ 18 برس کی عمر میں ریال میڈرڈ نے ان کا دروازہ کھٹکھٹایا اور وہ وہاں آگئے۔ اب وہ فخریہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ایک سچے ’میڈریلینو‘ ہیں۔ یہ سفر کیا خوب رہا۔ ریال میڈرڈ ایک منفرد کلب ہے۔
سابق ریال میڈرڈ اسٹار کرسٹیانو رونالڈو نے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں مارسیلو کے کیریئر کو زبردست قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں نے بہت عرصہ ساتھ گزارا اور اس دوران کئی کامیابیاں، فتوحات اور ناقابلِ فراموش یادیں حاصل کیں۔
واضح رہے مارسیلو اور ریال میڈرڈ کا ساتھ 16 برس تک رہا اور اس دوران کلب نے چھ بار لا لیگا ٹائٹل اور پانچ بار چیمپئنز لیگ ٹرافی جیتی۔
دوسری جانب مارسیلو نے 58 بار برازیل کی نمائندگی جس میں 2014 اور 2018 کا ورلڈ کپ شامل ہے۔ وہ 2013 میں کنفیڈریشنز کپ کی فاتح ٹیم کا حصہ بھی تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مارشل آرٹس اسٹار راشد نسیم نے مزید 4 نئےعالمی ریکارڈز بنا ڈالے
پاکستان کے لیے سب سے زیادہ عالمی ریکارڈز بنانے والے لیجنڈ مارشل آرٹس اسٹار راشد نسیم نے رومانیہ میں بھی مزید 4 نئے عالمی ریکارڈ بنا ڈالے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق رومانیہ کے معروف انٹرنیشنل ٹی وی شو دی ٹکٹ میں راشد نسیم نے ایک بار پھر سب کو حیران کر دیا۔
راشد نسیم نے ایک ہی پروگرام میں 4 ناقابلِ یقین ورلڈ ریکارڈز بناکر دنیا بھر میں قومی پرچم بلند کر دیا۔
تمام ججز راشد نسیم کی رفتار، طاقت اور مہارت سے دنگ رہ گئے جبکہ شرکاء کے چہروں پر حیرت، جوش اور خوف کے تاثرات نمایاں نظر آئے۔
راشد نسیم نے اپنی پرفارمنس کا آغاز کہنی کے ساتھ کنکریٹ بلاک توڑنے سے کیا، پھر آنکھوں پر پٹی باندھ کر طاقتور ضربوں سے کین کرش کیے، تیسری شاندار کوشش میں راشد نسیم نے سر کی مدد سے لوہے کی کیل ٹھونکی اور پھر ناریل توڑنے اور کولڈ ڈرنک کین کرش کرنے کا مظاہرہ کیا۔
پروگرام کے اختتام پر راشد نسیم نے پاکستانی ثقافت کی نمائندگی کرتے ہوئے ججز اور شرکاء کو سندھی اجرک پیش کی جسے بے حد پسند کیا گیا۔
راشد نسیم اس سے قبل اٹلی، جرمنی، اسپین، کوریا، چین، سنگاپور اور رومانیہ سمیت کئی ممالک میں اپنی ناقابلِ یقین صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔
راشد نسیم واحد پاکستانی ہیں جو بغیر کسی حکومتی سرپرستی کے عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کر رہے ہیں۔