بھارتی فضائیہ کا میراج2000تباہ‘ پائلٹ مہارت سے جان بچانے میں کامیاب
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک اور طیارہ بھارتی فضائیہ کی نااہلی کی نذر ہوگیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق 2پائلٹوں نے میراج 2000 لڑاکا طیارے پر معمول کی اڑان بھری تھی۔ لڑاکا طیارہ مدھیہ پردیش کے کھیت میں گر گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔ فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ طیارے میں 2 تجربہ کار پائلٹ موجود تھے جو طیارے کو بچا تو نہیںسکے،تاہم باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایران کا اسرائیل کے تیسرے ایف-35 طیارے کو مار گرانے کا دعویٰ؛ پائلٹ گرفتار
ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ کل سے آج تک اسرائیل کے تین جنگی طیاروں کو مار گرایا ہے جن میں ایک پائلٹ ہلاک اور دو زیر حراست ہیں۔
ایران کے سرکاری ٹی وی کے چینل کے مطابق ایرانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ہماری فضائی حدود میں داخل ہونے والے ایک اور اسرائیلی ایف-35 جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی طیارہ مغربی علاقے میں گرا۔ پائلٹ کو جہاز سے نکلنے کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ تیسرا اسرائیلی طیارہ مار گرانے کی کارروائی ممکنہ طور پر ایرانی ساختہ فضائی دفاعی نظام کے ذریعے کی گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے دو مزید ایف-35 طیارے بھی مار گرائے تھے۔ جس میں ایک پائلٹ ہلاک ہوگیا تھا اور دوسری خاتون پائلٹ حراست میں ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا آغاز گزشتہ روز ہوا جب صیہونی حکومت نے تہران میں رہائشی عمارتوں پر حملے کردیے جس میں ٹاپ رینک آرمی قیادت اور نامور ایٹمی سائنس دان سمیت 100 افراد شہید ہوگئے۔
جس کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر پانچ مرحلوں میں بیلسٹک میزائل داغے جن سے 150 سے زائد فوجی اور انٹیلی جنس اہداف کو شدید نقصان پہنچایا اور 10 سے زائد ہلاکتیں بھی ہوئیں۔
اس وقت ایران مزید اسرائیلی اہداف کو خودکش ڈرونز سے نشانہ بنا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں مزید بڑے پیمانے پر میزائل حملے کیے جائیں گے۔
دوسری جانب اسرائیل نے بھی ایران میں 150 سے زائد اہداف کو مسلسل نشانہ بنایا ہے جن میں فوجی تنصیبات بھی شامل ہیں۔
عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں نے دونوں ممالک سے تناؤ میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن جنگ کسی صورت تھمتی نظر نہیں آ رہی ہے۔