پی ٹی آئی نے ہمیشہ اشتعال کی سیاست کی، بیرسٹر عقیل ملک
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما مسلم لیگ (ن) بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ آج ہی وزیراعظم نے ایوان وزیراعظم میں ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا جس کی میزبان وزارت اطلاعات تھی، ہم نے یوم تعمیر و ترقی کا جشن منایا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دوسری طرف پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمیشہ سڑکوں کی، جلاؤ گھیراؤ کی یا اشتعال کی سیاست کی، اس حوالے سے وہ اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے۔
رہنما تحریک انصاف رؤف حسن نے کہا کہ دو دن میں ایک سال ہو جائے گا الیکشن کو جو کہ رات کے اندھیرے میں چوری کیا گیا تھا ہمارا مینڈیٹ ہم سے چھینا گیا تھا، دو دن کم ایک سال کے عرصے میں ہم نے پارلیمنٹ کے اندر ، قانونی محاذ پر بہت کوشش کی پرامن احتجاج کے ذریعے لیکن بدقسمتی سے ریاست کی فسطائی پالیسیوںکے نتیجے میں لوگ شہید ہوئے تو اس کی ہم نے 8 فروری کو یوم سیاہ کے طور پر منانا ہے جب عوامی مینڈٹ چرایا گیا تھا۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس بنانے کی کوشش ایک اچھا ، خوش آئند قدم ہے جو لیا گیا ہے۔
سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بہت ہی غیر معمولی قسم کا بیان دیا ہے، ویسے تو صدر ٹرمپ جب سے آئے ہیں ہر روز ہی کوئی نئی بات کرتے ہیں ان میں وہ کچھ انہونی باتیں بھی کرتے ہیں، دنیا توقع تو نہیں کرتی کہ اتنے بڑے ملک کا صدر اس طرح کی بات چیت کرے لیکن وہ روایت پسند نہیں ہیں ہوشیار اور ذہین کاروباری شخصیت ہیں، وہ بیان بازی بہت کرتے ہیں تاکہ ان کو تصفیہ کرنے میں آسانی ہو، غزہ کے حوالے سے ان کا جو بیان ہے میرے خیال میں وہ بہت زیادہ سنجیدہ معاملہ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ امن فوج غزہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، پاک فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں، عوام کی حفاظت کے لیے تیار ہے، پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن میں 1667 دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم سیاسی جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروپس ملک میں جرائم اور اسمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتی، دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔ دہشت گردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی۔ افغان طالبان کو پاکستان کا رسپانس فوری اور موثر تھا۔ پاکستان کے رسپانس کے وہی نتائج نکلے جو ہم چاہتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات اسمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے اور وہاں سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان اسمگل کی جا رہی ہے۔